اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) مریم نوازکی پانامہ لیکس کی جےآئی ٹی کے سامنےپیشی کی کچھ خاص باتیں مندرجہ ذیل ہیں،وزیراعظم کی بیٹی مریم نوازجے آئی ٹی سے ملاقات کے بعدبغیرلکھے میڈیا کے سامنے بات کی۔ان کی تقریر میں ان کا اعتماد دیکھنے سے تعلق رکھتاتھا۔انھوں نے میڈیاکوبتایاکہ جب جےآئی ٹی نے ان سے سوالات پوچھ لئے تو انھوں نے بھی ایک سوال کیا۔ان کا سوال یہ تھاکہ ہم پر کیا الزام ہے۔ ان کے بقول ،اس سوال کا جےآئی ٹی کےپاس کوئی جواب نہیں تھا۔انھوں نے کئی باریہ کہاکہ جےآئی ٹی کے پاس ان کے یاان کےخاندان کےخلاف کوئی ثبوت نہیں۔ ان کا کہناتھاکہ جب کرپشن کی تحقیقات ہوتی ہیں تو پہلے ثبوت پیش کئے جاتے ہیں اور جن کے خلاف یہ تحقیقات ہورہی ہوتی ہیں، ان کی آگاہ کیاجاتاہے،مگر اس معاملے میں ایسا نہیں ہوا۔مریم نوازنےبتایاکہ وہ اس لیے جےآئی ٹی کےبلائےجانے پر پیش ہوئیں کیوں کہ ان کو بلوایاگیاتھا، حالانکہ ان کا نام سپریم کورٹ کی 20 اپریل والے فیصلے میں نہیں تھا اور انھیں کسی بھی مبینہ غلط کام سے کلئیر کیاجاچکاتھا۔مریم نے میڈیا کو بتایاکہ وہ بطور قوم کی بیٹی ا ور وزیراعظم نوازشریف کی بیٹی یہاں آئیں۔ ان کے والد نے ہمیشہ انھیں حق کےلیے کھڑاہوناسکھایا۔انھوں نے تنقید کی کہ صرف ایک خاندان کے خلاف پاناما پیپرزسے متعلق تحقیقات ہوئیں۔انھوں نے براہ راست نام لیے بغیر عمران خان اور جہانگیرترین کی جانب اشارہ کیاکہ اور لوگوں کےبھی پانامہ پیپرزمیں آئے مگر ان کے خلاف کوئی تحقیقات نہیں ہوئیں۔انھوں نے کئی بار میڈیا نمائندوں کو کہاکہ انھیں بات مکمل کرنے دی جائے اور سوال پوچھنےسے گریز کیا جائے ۔اس موقع پر وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی انھیں سوالات لینے سے منع کردیا۔انھوں نے اپنی پریس کانفرنس کے آخرمیں سخت لہجے میں کہاکہ اگر مخالفین باز نہیں آئےتو نوازشریف چوتھی اور پانچویں بار بھی انتخابات جیت کراقتدار میں آجائیں گے۔پریس کانفرنس کے اختتام پر انھوں نےکوئی سوال نہیں لیااوروہاں سے چلی گئیں۔تاہم اس موقع پر ان کے بھائی حسین نوازنے میڈیاسے مختصر بات کی مگر وہاں موجود رپورٹرزکوان کی گفتگومیں بظاہرکوئی دلچسپی دکھائی نہیں دی۔
Tag Archives: maryyam
پانامہ کیس ڈیڈلائن قریب ،منصوبہ بندی فائنل ،مریم نواز کی طلبی پر نیا طوفان
اسلام آباد (نیٹ نیوز) وزیراعظم نوازشریف، ان کے بیٹوں، بھائی اور داماد کے بعد پانامہ جے آئی ٹی نے وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کو بھی طلب کرلیا۔ ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل واجد ضیاءکی سربراہی میں پانامہ تحقیقات کے لیے بننے والی جے آئی ٹی نے وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کو 5 جولائی کو صبح 11 بجے متعلقہ دستاویزات کے ساتھ بلایا گیا ہے۔ جے آئی ٹی نے وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادوں حسین اور حسن نواز کو بھی پھر طلب کیا ہے۔ حسن نواز کو 3 جولائی اور حسین نواز کو 4 جولائی کو صبح 11 بجے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی بلالیا ہے۔ حسین نواز اس سے پہلے پانچ مرتبہ جبکہ حسن نواز دو بار جوڈیشل اکیڈمی میں جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوچکے ہیں۔ عید کی ایک دن کی چھٹی کے بعد پانامہ پیپرز معاملے پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا اجلاس جوڈیشل اکیڈمی میں ہوا ہے۔ اجلاس میں جے آئی ٹی ارکان قلم بند کرائے گئے بیانات کا جائزہ لیا جارہا ہے۔مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے 10 جولائی کو اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرنی ہے، سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن کے مطابق کام مکمل کرنے کے لیے جے آئی ٹی نے ہفتہ وار چھٹیاں بھی نہیں کی ہیں۔ دوسری جانب جے آئی ٹی نے وزیراعظم نوازشریف کے کزن طارق شفیع کو 2 جولائی بروز اتوار دن 12 بجے دوسری بار طلب کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق طارق شفیع کی دوبارہ پیشی کے لئے جاری سمن 23 جون کو عرفان منگی کے دستخط سے جاری کیا گیا ہے۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم پر حکمرانوں کا کوئی دباو¿ نہیں چلے گا اور جے آئی ٹی کا فیصلہ جولائی کے مہینے میں آ جائے گا۔نماز عید کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ہم ایک زندہ قوم ہیں اور ہمیں دہشت گردی کا متحد ہو کر مقابلہ کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی پر حکمرانوں کا دباو¿ نہیں چلے گا اور امید ہے کہ پاناما جے آئی ٹی کا فیصلہ جولائی میں آجائے گا جبکہ بھارتی جاسوس کے حوالے سے حکمرانوں نے قوم کو مایوس کیا ہے۔ ادھر وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کا کہنا ہے کہ رحمان ڈکیت کو بلا کر جے آئی ٹی نے خود کو متنازعہ بنا لیا ہے۔ فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر عاصم حسین، شرجیل میمن، عزیر بلوچ اور ایان علی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی جن کے خلاف جے آئی ٹی کی انکوائریز کو ایک سال ہو چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے دشمن ”رحمان ڈکیت“ کو بلا کر جے آئی ٹی نے خود کو متنازعہ بنا لیا ہے۔ عبدالرحمن ملک کی اپنی جماعت پیپلزپارٹی کی تاریخ جے آئی ٹیز سے بھری پڑی ہے، ان پر عمل درآمد کیوں نہیں کیا جاتا، عابد شیر علی نے مطالبہ کیا کہ سابق آمر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو بھی جے آئی ٹی میں بلایا جائے جنہوں نے 9 سال نواز شریف اور ان کے خاندان کا احتساب کیا۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو 68 سالہ بابا قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ انتخابات کے بعد شادی تو کیا کسی کو منہ دکھانے کے قابل بھی نہیں رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو ایک درندہ ہے جس کے خلاف ریاستی قوانین کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔