Tag Archives: modi

پورے کا پورا کشمیر ہمارا ہوتا اگر۔۔۔ مودی کے انکشافات نے سب کو ہلا کے رکھ دیا

نئی دہلی(ویب ڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ کانگریس کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہندوستان تقسیم ہوا اور سردار ولبھ بھائی پٹیل بھارت کے پہلے وزیراعظم ہوتے تو پورے کشمیر پر بھارت کا قبضہ ہوتا۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ میں بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کانگریس کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہندوستان تقسیم ہوا۔ کوئی دن ایسا نہیں گزرا جب کانگریس کے بوئے ہوئے زہریلے بیج کی وجہ سے ملک کو نقصان نہ پہنچا ہو، اگر جواہر لال نہرو کی بجائے سردار ولبھ بھائی پٹیل بھارت کے پہلے وزیراعظم ہوتے تو پورے کشمیر پر ہمارا قبضہ ہوتا اور ایک حصہ بھی پاکستان کے پاس نہ ہوتا۔نریندر مودی نے کہا کہ بھارت کی آزادی کے بعد سے کانگریس نے غلط پالیسیاں اختیار کیں اور وہ عوام کی فلاح و بہبود پر توجہ دینے کی بجائے ایک ہی خاندان کے گن گاتی رہتی ہے اور اپنی ساری توانائی گاندھی خاندان کی خدمت کے لیے وقف کردی ہے، انتخابی وجوہات اور معمولی فائدے کے لیے کانگریس نے خودغرضی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 70 سال پہلے ملک تقسیم کردیا۔مودی نے کہا کہ آج بھی بھارت میں 20 کروڑ افراد کو بجلی میسر نہیں اور انہیں بجلی فراہم کرنے سے ہم کوسوں دور ہیں، بھارت کو نہرو کی وجہ سے جمہوریت نہیں ملی جس کا کانگریس راگ الاپتی رہتی ہے بلکہ ہندوستان میں کئی صدیوں سے جمہوریت تھی،جبکہ کانگریسی وزیراعظم راجیو گاندھی نے حیدرآباد ائرپورٹ پر اپنے دلت وزیراعلیٰ کی توہین بھی کی تھی۔مودی کی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان اسمبلی نے جھوٹا بھاشن بند کرو کے نعرے بھی لگائے اور ایوان میں شور شرابا ہوا۔ دوسری جانب کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے وزیراعظم مودی کی تقریر پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مودی نے پارلیمنٹ میں رافیل طیاروں کی خریداری کے سودے میں کرپشن پر کیوں خاموشی اختیار کی۔

واضح رہے کہ تقسیمِ ہند کے بعد سردار ولبھ بھائی پٹیل بھارت کے پہلے نائب وزیراعظم اور وزیر داخلہ تھے۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ انتہا پسند ہندو اور مسلمان دشمن تھے جنہوں نے تقسیم برصغیر کے وقت مسلمانوں کا خون بہانے کا حکم دیا تھا۔

5دریاﺅں پر آبی دہشتگردی کے بعد مودی حکومت کی نئی گھناﺅنی سازش، دریائے چترال خشک کرنیکا بھارتی منصوبہ

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) بھارتی آبی جارحیت کے بعد افغانستان نے بھی جارحانہ رویہ اپناتے ہوئے 2پاکستان دریائے چترال پر بنائے جانے 1188 میگاواٹ پیداواری صلاحیت کے 12 سے زائد پن بجلی اور پانی ذخیرہ کرنے کے منصوبوں پر بھارت کی مدد سے تعمیر اتی کاموں کو تیز کر دیا جس سے مستقبل قریب میں مہمند ایجنسی اور گردونواح کے علاقوں کو خشک سالی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ وزارت آبی وسائل کے ایک سینئر افسر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط بھارتی سرکاری تعمیراتی کمپنی نیشنل پراجیکٹس کنسٹرکشن کارپوریشن لمیٹڈ افغانستان میں بھارت کی مدد سے بنائے جانے والے پن بجلی منصوبوں کی تعمیر میں مرکزی حیثیت رکھتی ہے ۔ ان منصوبوں پر مجموعی لاگت کا تخمینہ 8.9 ارب امریکی ڈالر لگایا گیا جس میں بیرونی امداد کے مالیاتی ادارے عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے علاوہ بھارت کی جانب سے بھی فنڈز کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق عالمی بینک افغانستان کو ان 12 پن بجلی منصوبوں کی تعمیر کے لئے 70 ملین امریکی ڈالر کی ابتدائی مالی معاونت فراہم کرے گا۔ پاکستان کے شمال مشرق میں چیانتر (Chiantar) گلیشئر سے یہ دریا جاتا ہے یہ دریا چترال کا ہے ۔ اندر شمال سے جنوب کی طرف سفر کرتا ہے۔ راستے میں 32 معاون ندیوں کو اپنی آغوش میں لیکر آرناوی (اراندو) کے مقام پر افغانستان کے صوبے کنٹر میں داخل ہوتا ہے کنٹر اور ننگر ہار سے گذر کر مہمند ایجنسی میں واپس پاکستان کے اندر داخل ہو جاتا ہے اور ورسک کے مقام پر وادی پشاور کو اپنا جلوہ دکھاتا ہے۔ وزارت پانی و بجلی اور اسکے ذیلی اداروں کی کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ افغانستان حکومت نے بغیر کسی آبی معاہدے کے بھارت کی اشیر آباد کے ساتھ 20,000 میگاواٹ سے زائد پن بجلی کی پیداواری صلاحیت کے حامل پاکستان کے دریائے چترال پر 12 کے قریب پن بجلی منصوبے بنانے کے تعمیراتی کام میں تیزی ااگئی ہے جبکہ متعلقہ ادارے ابھی تک موجودہ معاملے سے لاعلمی کا اظہار کر رہے ہیں۔ پاکستان کے معرض وجود میں آنے کے بعد سے اب تک حکمرانوں اور افسر شاہی کے مزے لوٹنے والے حکام نے سندھ طاس معاہدے کے علاوہ آبی ذخائر کے استعمال کے حوالے سے ایک بھی قانونی دستاویز کی تیاری کے حوالے سے کبھی کوشش ہی نہیں کی۔ جس کے اثرات آج افغانستان کے پاکستانی دریا پر منصوبوں کی غیر قانونی تعمیر کی صورت میں سامنے آرہے ہیں۔

 

گجرات کے قصاب مودی کی آشیر باد ،20لاکھ بھارتی مسلمانوں کو ملک بدر کرنیکا حکم

ممبئی (خصوصی رپورٹ)بھارت کی مودی سرکار نے ریاست آسام کے 20لاکھ سے زائد مسلمان شہریوں کو بنگلہ دیش دھکیلنے کی تیار کرلی۔ آسام ٹریبون کی رپورٹ کے مطابق مودی حکومت نے آسام کے لاکھوں مسلمانوں کو بنگلہ دیشی قرار دیکر انہیں ملک بدر کرنے کی تیاریاں شروع کردی۔ اس سلسلے میں وزارت داخلہ کی معاونت سے ”قارنرزٹریبونل“ نے کام شروع کردیا ہے۔ خصوصی ٹریبونل نے لاکھوں آسامی مسلمانوں کو بنگلہ دیشی قرار دیتے ہوئے اپنی بھارتی شہریت کے ثبوت پیش کرنے کے نوٹس جاری کرنا شروع کردئیے ہیں۔ نوٹس میں وارننگ دی گئی ہے کہ مذکورہ ثبوت پیش نہ کرنے والے مسلمانوں کو گرفتار کرکے بنگلہ دیشی سرحدوں کے پار دھکیل دیا جائے گا۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق ایسا ہی ایک نوٹس بھارتی فوج کے سابق جونیئر کمیشنڈ افسر اجمل الحق کو بھی بھجوادیاگیا ہے۔ واضح رہے کہ 2012ءمیں بھی اجمل الحق کو ایسا ہی ایک نوٹس بھیجا گیا تھا جس میں ان کو ”مشتبہ ووٹر“ قرار دیاگیا تھا۔ تاہم ان کی جانب سے اتھارٹی کو جمع کرائی جانے والی سرکاری دستاویزات ملاحظہ کرنے کے بعد ان سے معافی طلب کی گئی تھی۔ لیکن حیرت انگیز طور پر پانچ سال بعد ان کو دوبارہ نوٹس بھیجا گیا ہے اور اس مرتبہ انہیں ”بنگلہ دیشی“ قرار دیاگیا ہے۔ ان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ 1971ءمیں غیر قانونی طور پر بنگلہ دیش سے بھارت آئے تھے۔ دوسری جانب اجمل الحق نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا سے گفتگو میں بتایا ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی اور صدر جمہوریہ کو احتجاجی مکتوب بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔اجمل الحق نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا ہے کہ ان کو ٹربیونل کی جانب سے ملے تحریری نوٹس میں 13اکتوبر 2017ءکو پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔ وہ ٹریبونل میں اپنے وکیل کے ساتھ پیش ضرور ہوں گے لیکن اپنی بھارتی شہریت کے حوالے سے کوئی ثبوت نہیں دیں گے۔ بلکہ الٹا ٹریبونل سے سوالات کریں گے ان کی ہمت کیسے ہوئی کہ دیش کی خدمت کرنے والے ایک سپاہی کو ”غیرملکی“ قرار دیا۔ ٹریبونل کو اس حوالے سے معافی طلب کرنی ہوگی، بصورت دیگر وہ عدالت کا رخ کریں گے۔ اجمل الحق نے شدید ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے تیس سال تک بھارتی مسلح افواج میں میکینکل انجینئر کی حیثیت سے خدمات سرانجام دی ہیں۔1971ءمیں انہیں بھرتی کیا تھا ایک سابق فوجی کو جس نے دوران ملازمت 3ایوارڈ اور حسن کارکردگی کی 12اسناد حاصل کیں، اسے اپنی شہریت کا ثبوت دینے کا حکم دینا کھلا تعصب ہے۔ اجمل الحق نے بتایا کہ وہ جلد ہی ٹریبونل میں جاکر ان کو سخت سست سنائیں گے اور اگر ان کا دماغ ٹھکانے نہیں آیا تو ان کو اعلیٰ عدالتوں میں گھسیٹیں گے۔ آسام ٹریبون نے بتایا ہے کہ حکومت نے لاکھوں مسلمانوں کے نام ووٹرز لسٹ سے بھی خارج کردئیے ہیں اور ان کو کہا گیا ہے کہ وہ بھارتی شہریت کا ثبوت لائیں۔ ایک اعلیٰ بھارتی افسر کے مطابق آسام کے مسلمانوں میں شہریت کے حوالے سے قائم کئے جانے والے ٹریبونل سے شدید خوف وہراس پھیلا ہوا ہے اور مسلم تنظیموں نے اس معاملے کو سیاسی سطح پر بھی اٹھایا ہے۔ لیکن ٹریبونل کی کارروائیاں رکنے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ کیونکہ اس کے پس پردہ مرکزی بھارتیہ جنتاپارٹی کی حکومت اور وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ ہیں، جو مسلمانوں کے حوالے سے شدید سکیورٹی تحفظات رکھتے ہیں۔ انہی کے احکامات پر آسام میں مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاﺅن شروع کیا گیا ہے۔

وزیر اعظم کو بالآخر ہوش آگیا ،اہم حکمنامہ جاری

نئی دہلی (این این آئی) بے گناہ مسلمانوں کے قتل عام پر دنیا بھر سے لعن طعن کے بعد مودی کو ہوش آ ہی گیا۔ بھارت میں گائے کے تحفظ کے نام پر فساد کرنے والے ہندو انتہا پسندوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ گﺅ رکشا کی آڑ میں قانون کو ہاتھ میں لینا ناقابل قبول ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نے مون سون سیشن میں بات کرتے ہوئے گﺅ رکشکوں کو وارننگ دی کہ کوئی بھی قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لے۔ نریندر مودی نے بھارت بھر کی ریاستوں کو گائے کے تحفظ کے نام پر تشدد کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کردی۔ بھارتی وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں گائے کی تحفظ کا قانون موجود ہے۔ گﺅ رکشا کی آڑ میں جرم ناقابل قبول ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گائے تحفظ کے نام پر ہونے والے تشدد کو سیاسی اور مذہبی رنگ دیا جانا غلط ہے۔

ٹرمپ نے مودی کو گود لے لیا

واشنگٹن، اسلام آباد (نیٹ نیوز) نریندر مودی کو خوش کرنے کی کوشش کرتے ہوئے امریکا نے حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین کو عالمی دہشت گرد قرار دیدیا ہے۔ محکمہ خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سید صلاح الدین کی تنظیم حزب المجاہدین نے مقبوضہ کشمیر میں کئی مبینہ دہشت گرد کارروائیوں کی ذمے داری قبول کی تھی اور مقبوضہ کشمیر کو بھارتی فوج کا قبرستان بنانے کی دھمکی دی تھی۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین کا اصل نام محمد یوسف شاہ ہے۔ امریکا نے حزب المجاہدین کے سربراہ کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کا اعلان بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے موقع پر کیا ہے۔ دریں اثناءنریندر مودی کے دورہ¿ امریکا کےخلاف کشمیریوں اور سکھ کمیونٹی نے وائٹ ہاو¿س کے باہر مظاہرہ کیا اور بھارتی وزیراعظم کے خلاف نعرے بازی کی۔ علاوہ ازیں ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کرنے والوں کو دہشت گرد قرار دینا ناانصافی ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔ ترجمان دفترخارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کشمیری 7 دہائیوں سے آزادی کی جدوجہد کررہے ہیں، انہیں حق خودارادیت سے محروم نہیں رکھا جاسکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لیے سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ایک سال کے دوران قابض بھارتی فوج نے وادی میں مظالم بڑھا دیئے ہیں۔ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کرنے والوں کو دہشت گرد قرار دینا ناانصافی ہے۔ نفیس زکریا کا مزید کہنا ہے کہ عالمی برادری پاکستان کی قربانیوں کی معترف ہے، پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں جنہیں انسانی حقوق کے اداروں نے بھی ریکارڈ کیا ہے۔ پاکستان مسئلہ کشمیر کا پُرامن حل سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق چاہتا ہے۔ اس کے علاوہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ٹرمپ سے دہشت گردی اور انتہا پسندی پر بات چیت کی گئی، دہشت گردی کے خلاف انٹیلی جنس کو بڑھائیں گے، افغانستان میں امن کے لیے امریکا کے ساتھ تعاون کریں گے۔ امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں نریندر مودی کا کہنا تھا کہ امریکا اور بھارت نے میری ٹائم سکیورٹی اور دفاعی صلاحیت بڑھانے پر بات چیت کی۔ بھارتی وزیراعظم نے مزید کہا کہ ان کے اور ٹرمپ کے وژن میں کوئی فرق نہیں۔ مودی کی جانب سے ٹرمپ کو دورہ¿ بھارت کی دعوت بھی دی گئی۔ قبل ازیں امریکی صدر ٹرمپ اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ امریکا اور بھارت دہشت گردی کا شکار ہیں۔ دونوں ممالک دہشت گرد تنظیموں اور انتہا پسند نظریات کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں، اسلامی انتہا پسندی کا خاتمہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے دونوں ممالک فوجی تعاون بڑھانے پر دن رات کام کررہے ہیں۔ آئندہ ماہ بھارت، امریکا اور جاپان کی بحری افواج بحرہند میں مشترکہ فوجی مشقیں کریں گی۔ ٹرمپ نے بھارت کو امریکا کا سچا دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکا اور بھارت کے درمیان اس وقت بہترین تعلقات ہیں۔ امریکا اور بھارت کو دہشت گردی کے مشترکہ خطرات کا سامنا ہے۔ امریکی صدرکا افغانستان کی تعمیر و ترقی میں بھارتی کردار کو سراہتے ہوئے کہنا تھا کہ امریکا اور بھارت دُنیا کے لیے تعمیر و ترقی کی مثال بن سکتے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر نے افغانستان میں بھارتی اثرورسوخ اورپاکستان کیخلاف سازشیں کرنے پر بھی مودی کو امریکی انتظامیہ نے شاباش دی اور بھارت کو 2ارب ڈالرکے 22 ڈرون سمیت بھاری اسلحہ دینے کا بھی اعلان کردیا۔

کلبھوشن کا معاملہ عالمی عدالت میں لےجانا سنگین غلطی ،مود ی سر کار کو بڑا دھچکا

بھارت کے سپریم کورٹ کے سابق جج مارکنڈے کاٹجو کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے کلبھوشن کا معاملہ عالمی عدالت میں لےجانا سنگین غلطی ہے اب پاکستان بھی مسئلہ کشمیر عالمی عدالت میں لے جا سکتا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مارکنڈے کاٹجو نے بھارت کی جانب سے کلبھوشن یادیو کے معاملے کو عالمی عدالت انصاف میں لے جانے کو ایک سنگین غلطی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت کہ ایسا کرنے سے پاکستان کو موقع مل گیا ہے کہ وہ بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام تنازعات کو عالمی عدالت میں لے جا سکے۔انہوں نے کہا بھارت نے پاکستان کو مسئلہ کشمیر کو عالمی عدالت انصاف میں لے جانے کا خود موقع فراہم کردیا ہے اور بھارت اس معاملے پر عدالت کے دائرہ اختیار کو بھی چیلنج نہیں کر سکے گا۔

10ایٹمی بجلی گھر کب ، کہاں ،کیسے بنیں گے کوئی پتہ نہیں ۔مودی نے نیا شوشہ چھوڑ دیا

نئی دہلی(ویب ڈیسک) بھارتی حکومت نے 10 نئے ایٹمی بجلی گھر تعمیر کرنے کی منظوری دے دی ہے جن کی مجموعی پیداواری صلاحیت تقریباً 7000 میگاواٹ ہوگی لیکن کوئی نہیں جانتا کہ یہ ایٹمی بجلی گھر کب اور کہاں بنائے جائیں گے۔ہندوستان کے وزیر برائے توانائی پیوش گوئل کا کہنا ہے کہ ان منصوبوں سے بھارت میں 70,000 کروڑ روپے کے کاروباری مواقع پیدا ہوں گے جبکہ 33 ہزار نئی ملازمتیں وجود میں آئیں گی۔مجوزہ تمام ایٹمی بجلی گھر ”پریشرائزڈ ہیوی واٹر ری ایکٹرز“ (پی ایچ ڈبلیو آر) قسم کے ہوں گے اور اس طرح کے ایٹمی ری ایکٹروں میں شدید دباو¿ پر رکھے گئے ”بھاری پانی“ کو بطور ماڈریٹر استعمال کیا جاتا ہے۔ان ایٹمی بجلی گھروں پر کب کام شروع ہوگا، یہ کن علاقوں میں تعمیر کیے جائیں گے اور یہ کب مکمل ہوں گے، اس بارے میں پیوش گوئل نے میڈیا کو کچھ نہیں بتایا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ شاید اس اعلان کا مقصد صرف میڈیا کی توجہ حاصل کرنا ہے۔ایٹمی بجلی گھر بنانے کا یہ اعلان اس وجہ سے بھی مودی سرکار کی پروپیگنڈا مہم کا حصہ لگتا ہے کیونکہ اس وقت بھارت اپنی توانائی کا صرف 2 فیصد حصہ 22 ایٹمی بجلی گھروں سے حاصل کررہا ہے جو مجموعی طور پر 6 ہزار 780 میگاواٹ بجلی بنارہے ہیں جبکہ مزید 6 ہزار 700 میگاواٹ کی پیداواری صلاحیتوں والے ایٹمی بجلی گھروں کے منصوبوں پر کام جاری ہے۔غیر ملکی اداروں سے مذاکرات میں ناکامی کے بعد بھارتی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اب وہ اپنے مقامی ایٹمی بجلی گھروں کے پروگرام کو تیزی سے آگے بڑھائے گی اور 2032 تک ایٹمی بجلی گھروں سے 63 ہزار میگاواٹ بجلی بنائی جائے گی۔ علاوہ ازیں 2050 تک بھارت کا ہدف اپنی توانائی کی 25 فیصد ضروریات ایٹمی بجلی گھروں سے پوری کرنے کا بھی ہے۔بڑے پیمانے پر بجلی بنانے کےلیے کوئلہ جلا کر آلودگی پھیلانے والے سینکڑوں بجلی گھر آج تک بھارت میں بجلی کی ضرورت کا سب سے بڑا حصہ پورا کررہے ہیں لیکن اندرونی اور بیرونی تنقید کی بناءپر بھارتی حکومت قابلِ تجدید توانائی کو تیزی سے فروغ دینے پر مجبور ہے۔

مودی کا سی پیک بارے اہم اعلان

نئی دہلی(ویب ڈیسک)بھارت نے چین کے دارالحکومت بیجنگ میں جاری ’بیلٹ اینڈ روڈ فورم‘ میں شرکت سے گریز کیا اور اس منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی ایسے منصوبے کا حصہ نہیں بنے گا جس سے اس کی خود مختاری کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو۔بھارتی حکومت نے بیجنگ میں جاری ’ایک خطہ ایک سڑک وڑن‘ سے متعلق منعقدہ ’بیلٹ اینڈ روڈ فورم‘ میں شرکت کے لیے اپنا حکومتی وفد نہیں بھیجا تاہم اجلاس میں شرکت کئے لیے بھارتی تھنک ٹینک کا ایک وفد بیجنگ میں موجود ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان گوپال باگلے نے ‘ایک خطہ ایک سڑک’ منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس منصوبے میں شامل ممالک پر قرضوں کا ناقابل برداشت بوجھ آجائے گا۔گوپال باگلے نے کہا ہے کہ بھارت کسی بھی ایسے منصوبے میں شرکت نہیں کرے گا جس میں اسے اپنی خود مختاری پر سمجھوتہ کرنا پڑے۔ایک بھارتی حکومتی اہلکار نے غیر رائٹرز کو بتایا کہ بھارت کی جانب سے حکومتی سطح کا کوئی وفد اس تقریب میں شرکت کے لیے بیجنگ نہیں گیا تاہم انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ بھارتی تھنک ٹینک کے چند ماہرین فورم کے کچھ اجلاسوں میں شرکت کے لیے بیجنگ روانہ ہوئے ہیں۔بھارت ایک خطہ ایک سڑک منصوبے پر نالاں ہے کیوں کہ اس کا ایک اہم ترین منصوبہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) پاکستان اور کشمیر سے ہوکر گزرتا ہے۔اس سلسلے میں گوپال پاگلے کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ملک ایسا منصوبہ قبول نہیں کرے گا جو اس کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے بنیادی خدشات کو نظر انداز کرتا ہو۔ان کا کہنا تھا کہ علاقائی ربط سازی کے اقدامات میں مالی ذمہ داری کے اصولوں پر عمل کرنا ہوگا تا کہ ایسے منصوبوں سے بچا جا سکے جن میں قوموں پر بھاری قرض عائد ہو۔

مودی سرکار مسلمان دشمنی میں پاگل ۔۔انتہائی قدم اٹھا لیا

نئی دہلی (خصوصی رپورٹ )بھارتی ریاست اترپردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت نے جمعة الوداع اور عید میلادالنبی سمیت سالانہ 15 عام تعطیلات کو ختم کرنے کا اعلان کردیا۔وزیر اعلیٰ اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ کے دفتر کی جانب سے کی گئی ٹوئٹس کے مطابق ’سالانہ تعطیلات میں سے 15 ختم کرنے کی تجویز دی گئی تھی جسے منظور کرلیا گیا، جبکہ ریاستی حکومت کا یہ فیصلہ 2017 سے ہی نافذالعمل ہوگا۔ منسوخ کی جانے والی عام تعطیلات میں جمة الوداع، عید میلادالنبی اور مہارشی بالمیکی جینتی جیسی اہم تعطیلات بھی شامل ہیں۔اس کے علاوہ خواجہ معین الدین چشتی، چندر شیکھر، پرشورام، سردار ولبھ بھائی پٹیل اور چودھری چرن سنگھ کی یوم پیدائش پر ہونے والی تعطیلات کو بھی ختم کیا جا رہا ہے۔وزیر اعلیٰ کے دفتر کی طرف سے ٹوئٹس کے ذریعے مزید کہا گیا کہ عظیم شخصیتوں کے یوم پیدائش کے موقع پر ریاست کے تمام تعلیمی اداروں میں ان کی شخصیت، ارناموں اور تحریک دینے والی تعلیمات کو موجودہ نوجوان نسل تک پہنچانے کے مقصد سے کم از کم ایک گھنٹے کی نشست منعقد کی جائے گی۔‘واضح رہے کہ جن تعطیلات کو یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے رد کیا ہے ان میں سے زیادہ تر تعطیلات کو سابقہ اکھلیش یادو حکومت نے متعارف کرایا تھا۔اس وقت اتر پردیش میں 42 سرکاری چھٹیاں ہیں جن میں سے 17 عظیم شخصیتوں کے اعزاز میں ہوتی ہیں۔

”انڈیا“ کو انڈیا کی طرف سے سالگرہ مبارک کا انوکھا پیغام

نئی دہلی (ویب ڈیسک )بھارتی وزیر اعظم نے سابق پروٹیز کرکٹر جونٹی رہوڈز کی بیٹی کوانوکھے انداز میں سالگرہ کی مبارکباد دیدی۔ کرکٹ کو فیلڈنگ کی نئی جہتوں سے متعارف کروانے والے جونٹی رہوڈز نے اپنی بیٹی کا نام ”انڈیا “رکھا ہے جو گزشتہ روز دو سال کی ہو گئی اور جونٹی نے ٹوئٹر پراسکی دوسری سالگرہ کے موقع پر پدرانہ شفقت سے بھرا پیغام جاری کیا۔اس موقع پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ”انڈیا“کو ”انڈیا“کی طرف سے سالگرہ مبارک ہو۔جونٹی نے پیغام پر مودی کا شکریہ ادا کیا ہے۔