لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی ضیا شاہد نے چینل ۵ کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ راحیل شریف کے حوالے سے دو قسم کی آرا ءچل رہی ہیں ایک رائے کو آ پ چینی لابی سے منسلک کر سکتے ہیں ،سی پیک کے حوالے سے چین چاہتا ہے کہ راحیل شریف کی نگرانی میں ہی کیا جائے ،سینئر صحافی ضیا شاہد نے چینل ۵ کے پروگرام ضیا شاہد کے ساتھ میں یہ انکشاف کیا کہ چین کی یہ خواہش ہے کہ سی پیک منصوبے کو راحیل شریف کے دور میں آگے بڑھایا جائے ۔دوسری طرف سینئر صحافی نے یہ خبر بھی دی کہ ایک میٹنگ میں ایاز صادق نے کہ چین کی یہ شدید خواہش ہے کہ پاکستان میں بے تحاشہ انویسمنٹ کی جائے لیکن دوسری طرف چین کے دوستوں کو کچھ تحفظات بھی ہیں جس میں ایاز صادق نے بتا یا کہ پاکستان میں جمہوری نظام کا ہونا اچھی بات ہے لیکن سیاسی پارٹیاں سی پیک منصوبے پر منقسم نظر آتی ہیں ،سی پیک منصوبہ پر بھی بہت سی جماعتوں کے تحفظات ہیں ۔دوسری طرف سعودی عرب کی بھی یہ شدید خواہش ہے کہ جب آرمی چیف جنرل راحیل شریف اپنی مدت ملازمت پوری کر لیں تو 34ممالک کی سربراہی کریں ،ضیا شاہد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعود ی عرب اس وقت دنیا میں دوسرا بڑا ملک ہے جو اسلحہ کی خریداری کر رہا ہے اور سعودی عرب چاہتا ہے کہ اپنی فوج کو جدید سہولتوں سے مزین کر نا چاہتا ہے جس کیلئے و ہ راحیل شریف کی خدمات حاصل کرنا چاہتا ہے ۔گفتگو کرتے ہوئے ضیا شاہد نے اس بات کا انکشاف بھی کیا کہ اب تک کی میری اطلاعات کے مطابق جنرل راحیل شریف اپنی مدت ملازمت پوری کرکے گھر واپس چلے جائینگے وہ ایکسٹینشن نہیں لے رہے ۔تفصیلی خبر پڑھنے کیلئے روزنامہ خبریں 14اکتوبر 2016میں ملاحظہ فرمائیں ۔