Tag Archives: raheel-sharif

اگر نواز شریف نے راحیل شریف کے بارے میں ثبوت پیش کر دئیے تو ۔۔۔ سوال پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے کیا جواب دیا ؟

نواز شریف نے کہا کہ ثبوت کیساتھ پردہ چاک کر ونگا ،جنرل صاحب اس بات پر جواب دینا پسند کرینگے ؟اس سوال پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ نواز شریف نے امریکہ کے حوالے سے جو بیان دیا وہ بہت خوش آئند ہے یہ وقت کی ضرورت ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اور پاکستان یک زبان ہو کر کسی بھی خطرے کے خلاف متحد کھڑا ہے انہوں نے کہا سوال کے دوسرے حصہ سیاسی ہے اور اس حوالے سے پہلے بھی کہا تھا کہ اگر ان کے پاس کوئی ثبوت ہیں تو وہ لے کر آئیں لیکن حالات کا تقاضا ہے کہ ہمیں اس وقت ایک ہونے کی ضرورت ہے ایک اور سوال پر کہ اگر نواز شریف کی جانب سے کوئی ثبوت سامنے لائے جائیں جن کا تعلق موجودہ آرمی چیف نہیں بلکہ سابقہ آرمی چیف کے دور سے ہو گا اگر وہ ثبوت سامنے آگئے تو کیا افواج پاکستان کی قیادت ان ثبوتوں کی بنیا د پر کاروائی کرے گی ؟اس پر میجر جنرل آصف غفور باجوہ نے کہا کہ مناسب وقت آنے پر فیصلہ کرینگے ۔

جنرل (ر)راحیل کی سربراہی کا راستہ کس نے روکا ؟

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی اور تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں بننے والے اسلامی اتحاد بارے کئی ماہ سے خبریں شائع ہو رہی ہیں لیکن حکومت کی جانب سے کہیں تردید نہ کی گئی۔ جنرل راحیل شریف کی ریٹائرمنٹ کے بعد بھی خبریں آئیں پھر بھی تردید نہ کی گئی۔ وزیر دفاع نے بھی تصدیق کی اور دو دن بعد بیان بدل دیا۔ مشیر خارجہ تو ان سے بھی آگے نکل گئے اور ایسے کسی اتحاد میں شمولیت کا امکان بھی مسترد کر دیا۔ پوری قوم عذاب میں مبتلاہے کہ یہ سب کچھ کیا ہو رہا ہے۔ میرے نزدیک وزیر دفاع کے ایک دم بیان بدل دینے اور اسلامی فورس میں شمولیت کے حوالے سے انکار کی وجہ امریکہ اور روس کی جانب سے آنے والا دباﺅ ہے۔ ایران نے بھی کھل کر اس اتحادی فورس بارے تشویش اور ناراضی کا اظہار کیا ہے۔ ایران، عراق، شام، لبنان جیسے اہم ملک اس اتحاد میں شامل نہیں ہیں اوباما انتظامیہ تو اس اتحادی فورس کے حق میں تھی چند ماہ قبل جب اس اسلامی اتحادی فورس کا اعلان کیا گیا تو امریکہ نے کوئی مخالفت نہیں کی تھی لیکن اب نئے امریکی صدر ٹرمپ اس کے حق میں نہیں ہیں اس باعث حکومت کو یکدم یو ٹرن لینا پڑا۔ سینئر صحافی نے کہا کہ آنے والے دنوں میں سعودی فرمانروا براہ راست وزیراعظم نوازشریف سے فون پر بات کریں گے اور مطالبہ دہرائیں گے۔ شام اور سعودی عرب میں جنگ چل رہی ہے اور شام کی پشت پناہی کرتے ہوئے روس بھی پورا دباﺅ ڈال رہا ہے کہ اسلامی اتحادی فورس نہ بنائی جائے۔ ایران کی نیوز ایجنسیاں بھی اس اتحاد کے خلاف پروپیگنڈا کر رہی ہیں۔ سوشل میڈیا پر جنرل (ر) راحیل شریف کے خلاف مہم چل رہی ہے۔ جنرل (ر) راحیل شریف شاید اب بھی اسلامی اتحادی فورس کے حوالے سے کوئی بات نہیں کریں گے لیکن ان کے کولیگ جنرلز اس حوالے سے بات کرتے رہیں گے۔ جنرل (ر) امجد شعیب نے تو مطالبہ کیا ہے کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ راحیل شریف کو جانے کی اجازت دے، اس بات کا یہی مطلب نکلتا ہے کہ جنرل (ر) راحیل شریف تو جانا چاہتے ہیں لیکن دنیا کی بڑی طاقتوں اس اسلامی اتحادی فورس کے بنانے کے خلاف متفق ہو چکی ہیں۔ پاکستان میں جنرل (ر) راحیل شریف کے خلاف جو یکدم ایک کمپئن شروع ہوتی ہے اس میں ہمارا ایک پڑوسی ملک بھی شامل ہے۔ سینئر صحافی نے کہا کہ میں اس بے تکی اور بیہودہ دلیل سے بالکل اتفاق نہیں کرتا کہ راحیل شریف کو سعودی عرب میں اسلامی اتحادی فورس کی سربراہی کیلئے بھیج دیا گیا تو وہ کوئی ملکی راز بھی افشا کر سکتے ہیں۔ دنیا بھر میں کتنے ہی فوجی افسر، پولیس افسر اقوام متحدہ کے تحت مختلف ممالک میں فرائض انجام دے رہے ہیں کیا ان کے بارے میں بھی یہی سوچ اپنائی جائے۔ سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ آرٹیکل 62,63 اگر واقعی اتنا خطرناک قانون ہے، ن لیگ، پیپلزپارٹی اپنے اتحادیوں سے مل کر اسے آئین سے نکال سکتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے بھی آرٹیکل 62,63 بارے جو ریمارکس دیئے ان سے اتفاق نہیں کرتا۔ جن ججز صاحبان نے اسے ناقابل عمل قرار دیا ان سے ایک پاکستانی کی حیثیت سے عرض کرتا ہوں کہ آئین کے شروع میں تعارف میں قائداعظم کی تقاریر سے اقتسابات لے کر شامل کئے گئے، تمام علماءنے متحد ہو کر قرارداد مقاصد کی منظوری دی کہ شریعت کے خلاف کوئی قانون سازی نہ ہو گی آج تک کسی عدالت نے قرارداد مقاصد کی مخالفت نہیں کی ہے۔ میری درخواست ہے کہ آرٹیکل 62,63 پر سپریم کورٹ میں دوبارہ بحث کرائی جائے، عوامی ریفرنڈم کرا لیا جائے کہ یہ کہ آرٹیکل 62,63 منظور ہے یا نہیں۔ سینئر صحافی نے کہا کہ بی بی سی، وائس آف امریکہ یا دیگر غیر ملکی خبر رساں ادارے خبر دینے میں آزاد ہیں۔ پانامہ میں میں اب تک جو کچھ سامنے آیا ہے اس سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ابھی عدالت نے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا صرف ریمارکس دیئے جا رہے ہیں۔ سپریم کورٹ سکول غیر جانبداری سے کیس سن رہی ہے۔ سینئرصحافی نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا تھا کسی کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ خود کو لبرل اور سیکولر ظاہر کرنے کیلئے جو منہ میں آئے کہہ دے۔

اسلامی فوجی اتحاد کے سپہ سالا رراحیل شریف نے صورتحال واضح کر دی،تہلکہ خیز انکشافات

اسلام آباد (ویب ڈیسک)نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کار امجد شعیب نے بتایا کہ میری حال ہی میں جنرل (ر)راحیل شریف سے بات ہوئی ،انہوں نے مجھے بتایا کہ اسلامی فوجی اتحاد کی سربراہی سے متعلق میرے بارے میں جو باتیں ہوئیں میڈیا پر جو کچھ کہا گیا اس پر مجھے شدید دکھ ہوا کسی نے ریمارکس لکھے کہ میں ریالوں کے لئے بک گیا ۔تجزیہ کار کے مطابق راحیل شریف اپنے متعلق میڈیا پر چلنے والی باتوں پر انتہائی افسردہ ہیں ،امجد شعیب نے بتایا کہ یہ سب کچھ ہمارے وزیر دفاع کے بیان کیوجہ سے ہوا ،ان کے بیان کیوجہ سے میڈیا میں سمجھا گیا کہ یہ کا م ہو چکا ہے ۔راحیل شریف نے مجھے یہ بھی کہا کہ اگر حکومت اجاز ت دیگی تو میں سعودی عرب جا ﺅنگا ورنہ نہیں ۔امجد شعیب کے مطابق حکومتی اجازت کے باوجود اگر راحیل شریف کی 3شرائط کو پورا نہ کیا گیا تب بھی وہ سعودی عرب نہیں جائینگے ۔

39 ممالک کے سپاسالار راحیل شریف دنیا کے 10 بہترین جنرلوں میں کس نمبر …. جان کر ہر پاکستانی فخر کرے گا

لاہور(ویب ڈیسک) سابق سپہ سالار ، آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف کیلئے 39 ممالک کے کمانڈر انچیف بننے کے بعد ایک اور اعزاز۔ دنیا میں 10 بہترین جنرلوں میں اول نمبر پر آگئے۔ امریکی ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے 10 بہترین جنرلوں میں امریکہ کے چیف آف آرمی سٹاف مارٹن ڈپلسی دوسرے ،چین کے فینگ فنگ ہوئی تیسرے، روس کے والرے گرا سیموف چوتھے، ترکی کے ہولوسی پانچویں ،برطانیہ کے نک ہوفٹن چھٹے، جنوبی کوریا کے چون ہون ہی آئے ساتویں، بھارت کے جنرل دلبیر سنگھ آٹھویں ،جاپان کے کاتسوتوشی نویں اور جرمنی کے وولکر ویکر دسویں نمبر پر ہیں

راحیل شریف نگران وزیر اعظم ….دھماکے دار خبر

لاہور (خصوصی رپورٹ)سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف آئندہ عام انتخابات میں نگران وزیر اعظم بن سکتے ہیں اس حوالے سے کوئی قانونی رکاوٹ نہیں ۔اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیشنل ڈیمو کریٹک فاﺅنڈیشن کے سربراہ کنور دلشاد نے کہا کہ نگران حکومت کا نظام جمہوری عمل کا اہم حصہ ہے صرف جنرل (ر)راحیل شریف کو 2سال کیلئے سیاسی معاملات سے کنارہ کشن رہنا ہو گا تو وہ بطور نگران وزیر اعظم جمہوری عمل کو مضبوط کرنے کی راہ میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں ،انہوں نے مزید کہا کہ جنرل (ر)راحیل شریف ملک کے سکیورٹی معاملات پر بھی اپنی ماہر انہ رائے سے اداروں کو مستفید کرنا چاہیں تو آئین انہیں ایسا کرنے سے نہیں روک سکتا ۔

راحیل شریف کوبڑی ذمہ داریاں سونپنے کی تیاریاں ….آمادگی ظاہر کر دی

اسلام آباد (ویب ڈیسک)پاک فوج کے سبکدوش ہونیوالے آرمی چیف راحیل شریف کیجانب سے اسلامی فوجی اتحاد کی سربراہی سنبھالنے بارے مشروط آمادگی ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ اُنہیں متحارب گروپس کے درمیان مصالحت کروانے کا اختیار بھی مل جائے۔صرف اسی صورت میں وہ اسلامی فوجی اتحاد کی کمان سنبھال سکیں گے ۔نجی اخبار کے مطابق ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ایران نے اپنے سفیر یا سفارتی اہلکار کے ذریعے راحیل شریف کو پیغام بھجوایا ہے کہ اگر وہ مصالحتی کردار کیساتھ فوجی اتحاد کی کمان سنبھالتے ہیں تو ایران یمن کی صورتحال کنٹرول کرنے کیلئے اُن کا ساتھ دیگا اور حوثی باغیوں کو مذاکرات کی میز پر لانے کیلئے اہم کر دار ادا کر سکتا ہے ۔

فوج کے سپہ سالار راحیل شریف کی الوداعی ملاقاتوں کا آغاز ہو گیا

آرمی چیف نے الوداعی دوروں اور ملاقاتوں کا آغاز کردیا ہے، دو نشان حیدر کا عظیم اعزاز پانے والے خاندان سے تعلق رکھنے والے پاکستان آرمی کے سپہ سالار جنرل راحیل شریف الوداعی دورے کے سلسلے میں لاہورپہنچ گئے ہیں، ان کی مدت 29نومبر کو ختم ہورہی ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے لاہور سے اپنے الوداعی دوروں کا آغاز کر دیا ہے۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے لاہور گیریڑن ون میں پاک فوج اور رینجرز کے افسران اور جوانوں سے خطاب کیا اور جوانوں سے گلے بھی ملے۔اس موقع پر جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ امن و امان کا قیام اوراستحکام آسان کام نہیں تھا لیکن ہماری قربانیوں اور مشترکہ قومی عزم نے ملک کے خلاف تمام مشکلات پر قابو پانے میں مدد کی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کراچی، پشاور اور کوئٹہ کا دورہ بھی کریں گے۔

نئے آرمی چیف کی تقرری…. تھا جس کا انتظارآگیا وہ شاہکار

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) وزیر مملکت ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے بھارتی اخبار کو انٹر ویو میں انکشاف کیا ہے کہ حکومت آئندہ 10روز میں نئے چیف آف آرمی سٹاف کا اعلان کر دیگی ،ٹائمز آف انڈیا کے مطابق جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع بارے انکار کر چکے ہیں ،نجی اخبار کے ذرائع کے مطابق اہم وزیر کا ایسا انکشاف پاکستان کی بجائے بھارتی میڈیا میں کرنا حیران کن اقدام ہے ۔

جنر ل راحیل شریف کے اثاثے ….جان کر آپ بھی دنگ رہ جائینگے

اسلام آباد (ویب ڈیسک)جنر ل راحیل شریف کی ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ تقرری بارے مختلف باتیں سامنے آرہی ہیں ،نئے آرمی چیف کی تقرری بارے باتیں سامنے آ رہی ہیں ۔تازہ ترین میڈیا رپورٹس کے مطابق آرمی چیف بننے کے بعد جنرل راحیل شریف کے اثاثوں میں اضافہ کی بجائے کمی دیکھنے میں آرہی ہے ،ایک خبر کے مطابق اگلے چند روز میں وہ اپنے اثاثے شو کر دینگے ،اطلا عات کے مطابق عہدہ سنبھالنے کے بعد انہوں نے کوئی جائیداد نہیں بنائی ۔تاہم ابھی تک آئی ایس پی آر نے تصدیق نہیں کی ہے ۔

جنرل راحیل شریف کی مد ت ملازمت توسیع ہو گئی یا نہیں ….بڑی خبر آگئی

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی ضیا شاہد نے چینل ۵ کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ راحیل شریف کے حوالے سے دو قسم کی آرا ءچل رہی ہیں ایک رائے کو آ پ چینی لابی سے منسلک کر سکتے ہیں ،سی پیک کے حوالے سے چین چاہتا ہے کہ راحیل شریف کی نگرانی میں ہی کیا جائے ،سینئر صحافی ضیا شاہد نے چینل ۵ کے پروگرام ضیا شاہد کے ساتھ میں یہ انکشاف کیا کہ چین کی یہ خواہش ہے کہ سی پیک منصوبے کو راحیل شریف کے دور میں آگے بڑھایا جائے ۔دوسری طرف سینئر صحافی نے یہ خبر بھی دی کہ ایک میٹنگ میں ایاز صادق نے کہ چین کی یہ شدید خواہش ہے کہ پاکستان میں بے تحاشہ انویسمنٹ کی جائے لیکن دوسری طرف چین کے دوستوں کو کچھ تحفظات بھی ہیں جس میں ایاز صادق نے بتا یا کہ پاکستان میں جمہوری نظام کا ہونا اچھی بات ہے لیکن سیاسی پارٹیاں سی پیک منصوبے پر منقسم نظر آتی ہیں ،سی پیک منصوبہ پر بھی بہت سی جماعتوں کے تحفظات ہیں ۔دوسری طرف سعودی عرب کی بھی یہ شدید خواہش ہے کہ جب آرمی چیف جنرل راحیل شریف اپنی مدت ملازمت پوری کر لیں تو 34ممالک کی سربراہی کریں ،ضیا شاہد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعود ی عرب اس وقت دنیا میں دوسرا بڑا ملک ہے جو اسلحہ کی خریداری کر رہا ہے اور سعودی عرب چاہتا ہے کہ اپنی فوج کو جدید سہولتوں سے مزین کر نا چاہتا ہے جس کیلئے و ہ راحیل شریف کی خدمات حاصل کرنا چاہتا ہے ۔گفتگو کرتے ہوئے ضیا شاہد نے اس بات کا انکشاف بھی کیا کہ اب تک کی میری اطلاعات کے مطابق جنرل راحیل شریف اپنی مدت ملازمت پوری کرکے گھر واپس چلے جائینگے وہ ایکسٹینشن نہیں لے رہے ۔تفصیلی خبر پڑھنے کیلئے روزنامہ خبریں 14اکتوبر 2016میں ملاحظہ فرمائیں ۔