Tag Archives: raza rabbani

سول ملٹری تنازع بارے چیئر مین سینیٹ نے حقائق بیان کر دئیے

کراچی (ویب ڈیسک)چئیر مین سینیٹ رضا ربانی کا کہنا ہے کہ ہر ادارہ اپنی آئینی حدود میں رہتے ہوئے کام کرے اور ایک دوسرے کے کاموں میں غیرآئینی مداخلت نہ کی جائے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رضا ربانی نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد آرٹیکل 6 کے اندر ترمیم لائی گئی تاکہ مارشل لا کا راستہ روکا جائے، پرویز مشرف پر کیس بنا لیکن ریاست اسے عدالت تک نہیں لے جاسکی، وہ فرار ہوکر بیرون ملک بیٹھا ہے اور افسوس ہے وہاں سے ملکی سیاست پر تبصرے کرتا ہے۔رضا ربانی نے کہا کہ دہشتگردی کے سلسلے میںآج ہمیں جن حالات کا ہمیں سامنا ہے اس میں مشرف کا کردار ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتیں قومی ڈائیلاگ کی بات کریں، میں نے کوئٹہ میں عدلیہ کےساتھ ڈائیلاگ اورملٹری بیورو کریسی کی بات کی تھی، کہا تھا کہ کوئی احتساب سے متعلق قانون بنانا ہےتو سب کے لیے ہو۔چیرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ ملک کا اٰئین سب سے بالا تر ہے، ہر ادارہ اپنی آئینی حدود میں رہتے ہوئے کام کرے، ایک دوسرے کے کاموں میں غیر آئینی مداخلت نہ کی جائے۔رضا ربانی نے کہاکہ موجود حالات میں کچھ بھی ٹھیک نہیں ہورہا، انتخابات مقررہ وقت پر ہونا ضروری ہیں، آئین میں ٹیکنوکریٹ حکومت کی کوئی گنجائش نہیں۔ان کا کہنا تھاکہ ملک کے آئین میں احتساب کے عمل کو واضح کیا گیا ہے، احتساب کے بغیر کوئی معاشرہ اور ملک نہیں چل سکتا، احتساب قانون کے لیے جو کمیٹی بنی اس کو تفصیلی خط لکھا جس میں ایک کمیشن کی بات کی، اگر احتساب یقینی بنانا ہے تو سب کے لیے ہونا چاہیے، یہ نہیں ہوسکتا کہ کچھ ادارے کہیں ہم اپنے نظام کے تحت جواب دہ ہیں۔چیرمین سینیٹ نے کہا کہ مختلف آپریشنز ہوئے اور جاری ہیں، ان میں فوج کو خاطر خواہ کامیابی حاصل ہوئی، اس طرح کے معاملات میں بہت سی چیزیں ہوتی ہیں، یہ وقت کے ساتھ ختم ہوں گے۔رضا ربانی نے کہا نہیں سمجھتا کہ سول ملٹری کے درمیان کوئی تنازع ہے، تمام جماعتیں ایک پیج پر ہیں۔

حالات حاضرہ سے آگاہی میںخبریںکا کردار لائق تحسین : چیئرمین سینٹ

یہ امر میرے لیے انتہائی مسرت کا باعث ہے کہ روزنامہ خبریں نے اپنی اشاعت کے 25 برس مکمل کر لئے ہیں ا ورعوام الناس کو خبروں، حالات حاضرہ و گرد و پیش سے آگاہ رکھنے کے ضمن میں روزنامہ خبریں نے جو کردار ادا کیا ہے وہ لائق تحسین ہے۔ موجودہ دور میڈیا کا دور ہے پاکستان میں بھی پرنٹ اور ایکٹرونک میڈیا نے قابل رشک ترقی کی ہے جس سے نہ صرف اخبارات اور چینلز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے بلکہ عوام کی خبروں تک رسائی بہتر ہوئی ہے اور وہ آج اپنے آپ کو گلوبل ویلج کاحصہ تصور کرتے ہیں۔ آزادی اظہار کی جمہوری نظام میں بیحد اہمیت ہے اور اسے انسان کے بنیادی حقوق کا ایک اہم رکن تصور کیاجاتا ہے حقیقت تو یہ ہے کہ دنیا میں اس حق کو سلب کرنے والی حکومت جمہوری نہیں کہلا سکتی۔ اس اہم سنگ میل کو عبور کرنے پر میں روزنامہ خبریں کے ایڈیٹر اور انکی پوری ٹیم کو دل کی گہرایوں سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے یہ توقع رکھتا ہوں کہ روزنامہ خبریں آنے والے دنوں میں بھی اپنا صحت مندانہ کردار جاری رکھے گا میری دعا ہے کہ اللہ تبارک وتعالیٰ اس روزنامے کوبھرپور جزبے اور لگن کے ساتھ ملک و قوم کی خدمت جاری رکھنے کی توفیق عطاءفرمائے۔ آمین

 

چیئرمین سینیٹ کے ڈان لیکس سے متعلق حیران کن ریمارکس

اسلام آباد(ویب ڈیسک) چیرمین رضا ربانی نے سینیٹ اجلاس کے دوران ڈان لیکس سے متعلق حکومتی جواب کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا ہے۔چیرمین میاں رضا ربانی کی سربراہی میں سینیٹ کا اجلاس ہوا، جس میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میں وہ شخص ہوں جس نے 4 ملٹری ڈکٹیٹرز کے خلاف جنگ لڑی، ہم نے ملٹری ڈکٹیٹرز کا سامنا کیا اور پرویزمشرف کو بھگایا جب کہ وزیراعظم کے احکامات میجرجنرل نے مسترد کیے تو سب سے پہلے میں بولا، میں نے ایک گھنٹے کے اندر متعلقہ ٹویٹ پر جواب دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں کوئی مقدس گائے نہیں میں اپنے اسٹینڈ پر قائم ہوں جب کہ ڈان لیکس سے متعلق 10 روز بعد آنے والے نوٹیفیکیشن میں کچھ نہیں، پرویز رشید شریف النفس ہیں انہوں نے اپنی زبان روک رکھی ہے جب کہ وزیراعظم کہتے ہیں میں دوستوں کو کبھی نہیں چھوڑتا، مشاہداللہ خان کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا تھا۔

رضا ربانی نے احتجاجاً بطور چیرمین سینیٹ کام بند کردیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) حکومتی رویے سے نالاں ہو کر رضا ربانی نے احتجاجاً بطور چیرمین سینیٹ کام بند کردیا۔تفصیلات کے مطابق چیرمین سینیٹ مسلسل دو روز سے حکومتی وزرائ کے ایوان میں نہ آنے پر برہم تھے اور آج بھی جب صبح اجلاس شروع ہوا تو ایسا ہی ہوا جس پر انہوں نے 35 منٹ کے لئے سینیٹ کا اجلاس ملتوی کردیا تاہم اس کے بعد بھی وقفہ سوالات کا جواب دینے کے لئے کوئی بھی وزیر اور سیکرٹری نہ آیا تو رضا ربانی نے سینیٹ کے قاعدہ نمبر 23 کے تحت ایوان کا اجلاس غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کر دیا۔رضا ربانی کے دفتر میں جب کچھ فائلیں بھیجی گئی تو وہ بھی انہوں نے واپس کر دیں اور کہا کہ جب اختیارات نہیں ہیں تو کام کا کوئی فائدہ نہیں، اس کے علاوہ انہوں نے اپنا دورہ ایران بھی منسوخ کردیا۔ رضا ربانی کا کہنا تھا کہ اگر حکومت کو مجھ سے کوئی مسئلہ ہے تو میں اپنے عہدے سے مستعفی ہو جاتا ہوں لیکن ایوان کا وقار کسی صورت مجروح نہیں ہونے دیں گے، نا تو وزرائ اور نا ہی سیکرٹریز وقفہ سوالات کے جوابات دیتے ہیں۔