لاہور (خصوصی رپورٹر) سمارٹ فونز کا استعمال آج کل ہر موبائل فون استعمال کرنے والا کرنا چاہتا ہے یہ جدید فون چلتے پھرتے کمپیوٹر کی طرح ہیں اور ساتھ ہی ساتھ کیمرہ، ریکارڈر اور معلومات جمع رکھنے کا بھی بڑا ذریعہ ہیں مگر ان سمارٹ فونز کے ذریعے سے جاسوسی انتہائی آسان ہو گئی ہے نہ صرف اس وقت جب ان فونز کے ذریعے سے انٹرنیٹ استعمال کیا جاتا ہے۔ بلکہ اس وقت بھی جب آپ اپنے سمارٹ فون سے کوئی ایپلی کیشن استعمال کر رہے ہوں۔ تو سمارٹ فون یوزر کی تمام معلومات اس کے ڈیٹا سٹوریج سے بذریعہ ہیکنگ اٹھائی جا سکتی ہیں۔ کال ریکارڈ کی جا سکتی ہے اور چاہے آپ کا فون استعمال نہ بھی ہو رہا ہو تب بھی۔ کوئی ہیکر آپ کی نجی گفتگو سن سکتا ہے۔ وہ تمام آلات جیسے سمارٹ ٹی وی، سمارٹ فون، سمارٹ ٹیبلٹ ان سب سے بذریعہ انٹرنیٹ معلومات چرائی جا سکتی ہیں۔ دنیا بھر کی خفیہ ایجنسیاں اور ہیکر زیادہ معلومات اسی طریقہ سے چوری کرتے ہیں۔ اس خفیہ جاسوسی کا سب سے زیادہ استعمال امریکی خفیہ ایجنسیاں کرتی ہیں۔ اور غیر ملکی سربراہان بھی اس سے محفوظ نہیں۔ جرمن سربراہ حکومت انجیلا مرکل کی ٹیم کے 10 ہزار، بلیک بیری سیٹ، سی آئی اے نے ہیک کئے تھے اور ان سے جرمن سربراہ پر نظر رکھی جاتی تھی۔