Tag Archives: terrorists

افغان خود کش حملہ آور پاکستان داخل ۔۔ٹارگٹ کیا ؟؟

لاہور (خصوصی رپورٹ) نیکٹا نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے ملک بھر میں بڑے پیمانے پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کی ہے۔ اس حوالے سے سجنا گروپ نے 7 سے 9 خودکش بمباروں کو افغانستان کے راستے پاکستان منتقل کیا ہے جو پاکستان بھر کے ہوائی اڈوں پر خودکش حملے کرنے کی کوششیں کریں گے جبکہ یہ دہشت گرد پاک افواج کے تعلیمی اداروں اور سول ہسپتالوں کو بھی نشانہ بنا سکتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ حوالے سے وفاقی حکومت نے تمام صوبوں کے صوبائی محکمہ داخلہ کو مراسلے لکھ دیئے ہیں جس میں واضح کیا گیا ہے کہ تمام صوبے اپنے اپنے علاقے میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کریں جبکہ ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کی سکیورٹی کا ازسرنو سکیورٹی آڈٹ کروائیں اور تمام متعلقہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایات کردیں۔

 

تربت میں پھر دہشگردی

تربت (مانیٹرنگ ڈسک) بلوچستان کے علاقے تربت میں دوبارہ دہشت گردی‘ مزید پانچ افراد کی لاشیں برآمد۔ تفصیلات کے مطابق چند روز قبل تربت میں 15 افراد کے قتل کا دکھ ابھی کم نہیں ہوا تھا کہ آج پانچ مزید لاشیں ملی ہیں۔ یہ واقعہ یہ تربیت کے علاقے تجابان میں پیش آیا۔ قتل ہونے والے 3 افراد کا تعلق گجرات سے بتایا جاتا ہے۔ قتل ہونے والوں میں دانش‘ بدرمنیر اور عثمان قادر شامل ہیں جبکہ دو کی شناخت نہ ہوسکی۔

5شہروں میں دہشتگردی کا خطرہ ، فوج کی متعدد کمپنیاں الرٹ

لاہور (خصوصی رپورٹ) وفاق نے محرم الحرام میں پنجاب میں امن و امان قائم رکھنے کے لئے پاک فوج اور رینجرز کی 34کمپنیوں کی صوبہ میں تعیناتی کے لئے منظوری دے دی۔ کمپنیوں میں 25 فوج اور اور بقیہ 9کمپنیوں کا تعلق رینجرز سے۔ ان 34 کمپنیوں 5ہزار جوان شامل ہوں گے۔ پولیس موبائل گاڑیوں پر بھی کیمرے نصب کئے جائیں گے۔ امام بارگاہوں میں جانے والے مرد و خواتین کو 4 سکیورٹی حصاروں سے گزرنا ہو گا جہاں فقہ جعفریہ کے متعلقہ انتظامیہ کے افراد بھی چیکنگ اور شناخت کیلئے موجود رہیں گے۔ جلوس کے راستوں کی سکریننگ 24 گھنٹے پہلے مکمل کی جائے گی جس کے بعد وہاں ہونے والی نقل و حرکت کو محدود کر دیا جائے گا۔ حساس علاقوں کو مکمل طور پر بند کر کے متبادل روٹ پلان جاری کیا جائے گا۔ 9 اور 10 محرم الحرام کے موقع پر لاہور سمیت انتہائی حساس قرار دیئے گئے شہروں میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر بند رہے گی جبکہ حساس شہروں اور دیگر علاقوں میں امام بارگاہوں اور جلوس کے راستوں پر جیمر نصب کرنے کی تجویز بھی زیرغور ہے۔ 9 اور 10 محرم الحرام کے موقع پر صوبائی دارالحکومت سمیت انتہائی حساس قرار دیئے جانے والے شہروں میں موٹرسائیکل پر ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد ہو گی۔ اس پابندی سے صحافی، بزرگ، خواتین اور بچے مستثنیٰ ہوں گے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں نے لاہور، راولپنڈی، جھنگ، رحیم یار خان اور بھکر کو انتہائی حساس شہر قرار دیا ہے۔ خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے ان پانچ شہروں میں بڑے پیمانے پر دہشت گردی کی کارروائیوں کے تھریٹ الرٹ روزانہ کی بنیاد پر جاری کئے جا رہے ہیں۔ علاوہ ازیں خوف و ہراس اور فرقہ واریت پھیلانے کیلئے سیاسی و سماجی شخصیات، فقہ جعفریہ کے علماءاور ذاکرین کو بھی دہشت گردوں کی جانب سے نشانہ بنائے جانے کی اطلاع دی گئی ہے۔ حساس قرار دیئے گئے شہروں میں مظفرگڑھ، ملتان، چنیوٹ، فیصل آباد، ڈیرہ غازی خان، قصور، شیخوپورہ، جہلم، منڈی بہاﺅالدین، اٹک، پاکپتن اور بہاولنگر شامل ہیں۔ محکمہ داخلہ حکومت پنجاب نے محرم الحرام میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر فضائی نگرانی کے لئے ہیلی کاپٹرز استعمال کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ سکیورٹی کے لئے پولیس فورس‘ خفیہ پولیس، ایف سی، پولیس قومی رضاکار، سپیشل پولیس، قومی رضاکار، انٹیلی جنس ایجنسیز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران واہلکاران شامل ہوں گے۔ علاوہ ازیں پنجاب کی ٹاپ 10 سکیورٹی ایجنسیوں کی خدمات بھی لی جائیں گی۔ علاوہ ازیں دفعہ 144کے تحت ماسوائے عزاداری مجالس اور ماتمی جلوسوں کے پانچ یا پانچ سے زائد افراد کے اجتماع جبکہ ضلعی انتظامیہ کی اجازت یا لائسنس کے بغیر ماتمی جلوس نکالنے، عزاداری مجالس کے انعقاد اور جلوسوں کے راستے پر واقع عمارتوں کے اوپر کسی قسم کی مورچہ بندی پر پابندی لگا دی ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق نویں اور دسویں محرم کے موقع پر صوبہ بھر میں ڈبل سواری پر بھی مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ یہ حکم نامہ یکم تا 10ویں محرم تک نافذالعمل ہوگا۔ دریں اثنا صوبائی دارالحکومت لاہور مےں محرم الحرام کے سکیورٹی پلان کے مطابق 16ہزار سے زائد اہلکار اور افسران کے ساتھ ساتھ رےنجرز اور پاک فوج کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔ لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ محرم الحرام کے دوران مجالس اور جلوسوں کو وقت کا پابند بنایا جائے گا۔ 14 ایس پیز، 36 ڈی ایس پیز، 102 انسپکٹر اور ایس ایچ اوز سمیت 16 ہزار سے زائد نفری سکیورٹی ڈیوٹیوں پر تعینات کی جا رہی ہے۔ شہر میں 5 ہزار 3 سو سے زائد مجالس اور ساڑھے چھ سو جلوس نکالے جائےںگے۔
محرم الحرام‘ سکیورٹی

483دہشتگرد پھندوں سے لٹک گئے

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) پاکستان میں انسداد دہشت گردی کے حوالے سے قائم خصوصی ادارے نیکٹا کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے تحت 483دہشتگردوں کو پھانسی دی گئی۔ مختلف آپریشنز میں 2127دہشتگردوں کو ہلاک اور 5884 دہشتگردوں کو گرفتار کیا گیا۔ 31اگست2017ءتک جاری اعداد وشمار کے مطابق ملک بھر میں نفرت انگیز تقریر کرنے پر2528 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ لاﺅڈ سپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر18520افراد کو گرفتار کیا گیا، پلان کے تحت مشکوک سرگرمیوں میں ملوث8333افراد کو فورتھ شیڈول پر ڈالا گیا اور مشکوک 5023اکاﺅنٹس اور 150ملین روپے کو فریز کیا گیا۔کالعدم تنظیموں کی 10ویب سائٹس ، 937urlsکو بلاک کیا گیا۔ 11ملٹری کورٹس میں 388کیسز بھیجے گئے 2016-17 میں 1559ملین روپے کے فنڈز مانگے مگر نیکٹا کو 1545.5ملین روپے کے فنڈز جاری کئے گئے۔ اسی طرح نیکٹا نے مالی سال 2017-18ءمیں وفاقی حکومت سے 1528.727 ملین روپے کے فنڈز مانگے مگر 31اگست 2017ء تک نیکٹا کو 143.019ملین روپے جاری کرنے کی منظور ی دی گئی مگر تا حال وہ بھی جاری نہ ہو سکے ۔دستاویزات کے مطابق 31اگست 2017ءتک ایکشن پلان کے تحت حوالہ ہنڈی رقوم کی منتقلی کی روک تھام کیلئے 777مقدمات درج کر کے 1060افراد کو گرفتار اور 1320.705ملین روپے کی رقم ضبط کی گئی۔ اسی طرح اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت 336مقدمات درج کر کے 483افراد کو گرفتار کیا گیا ،176مشکوک ٹرانزیکشن کی جانچ پڑتال کی گئی جن میں سے 32کیسز کو رجسٹرڈ کیا گیا اور 18کیسز کو بند کر دیا گیا جبکہ 130ٹرانزیکشن پر تاحال تحقیقات جاری ہیں ۔ دستاویزات کے مطابق 31اگست 2017ءتک مجموعی طور پر 177تنظیموں کو کالعدم قرار دیا گیا۔ صوبائی حکومتیں انسداددہشت گردی فورس کے قیام کامکمل کرنے میں ناکام ہو گئیں۔ وفاق چاروں صوبائی حکومتوں سمیت گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر حکومت نیپ کے تحت مقررہ تعداد میں انسداد دہشت گردی فورس کا کام تاحال مکمل نہ کر سکیں۔ پنجاب میں 5000اہلکاروں پر مشتمل انسداددہشت گردی فورس کے قیام کی منظوری دی گئی مگر تا حال پنجاب میں 4300اہلکاروں کو ہی فورس میں بھرتی کیا جا سکا۔

دہشتگردوں کا خوفناک منصوبہ بے نقاب، سکیورٹی اداروں کا الرٹ جاری

لاہور(خصوصی رپورٹ)ذرائع کے مطابق لاہور سمیت مختلف شہروں میں ریلوے لائن، دریا ئی پل، ہیڈ بلوکی ،ہیڈ مرالہ ،ہیڈ فقیریاں و دیگر پانچ دریائی پل ،پھاٹک ،ریلوے لائن کو بم سے اڑانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں ،ذرائع کے مطابق دہشتگردوں کا ہدف سکیو رٹی فورسز ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے پولیس اور سکیو رٹی فورسز کوآگاہ کیا گیا ہے کہ سفر سے قبل حفاظتی اقدامات کو یقینی بنائیں اس کے علاوہ مختلف شہروں کے ریلوے ملازمین و افسرو ں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ ریلوے ڈرائیور اور دیگر عملے کی بھی جانچ پڑتال کی جائے ، دریائی چیک پوسٹوں پر تعینات عملے کے علاوہ فورسز کے اہلکاروں کو بھی ڈیوٹیوں پر لگایا جائے ، ذرائع کے مطابق فورسز نے بھی سکیو رٹی خدشات کے پیش نظر شہر سے دور دراز دیہاتی ،پہاڑی ،صحرائی علاقوں سے گزرنے والی ریلوے لائن پر ہنگامی بنیادوں پر مزید نفری تعینات کر نے کی ہدایت کی ہے ،دریائی پل کی قریبی آبادیوں کو بھی چیک کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں، ذرائع کے مطابق بعض حساس علاقوں میں موجود ریلوے لائنز کی سکیو رٹی کے حوالے سے ریلوے عملے کو سہولیات فراہم کی گئی ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ فورسز نے دریا کنارے عارضی ٹھکانے بنانے کا بھی فیصلہ کیا ہے جہاں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر انکے پاس مصنوعی لکڑیوں کے پل ،پیراشوٹ کشتیاں جدید دور بین و دیگر آلات موجود ہونگے ، ٹرینوں کو خصوصی طور پر چیک کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ دریا ئی پل کی قریبی پولیس چیک پوسٹوں کو آگاہ کیا گیا ہے کہ وہ ٹرینوں کے آنے اور جانے سے آدھا گھنٹہ قبل ہی پل کے قریبی راستوں کو چیک کریں اور پولیس گشت کو بھی یقینی بنائیں ذرائع کے مطابق تحریک طالبان و دیگرکالعدم تنظیموں نے دھمکیاں دی ہیں کہ اگر انکے مطالبات پورے نہ کئے گئے تو ریلوے پل بم سے اڑا دئیے جائیں گئے ذرائع کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیموں کے سہولت کار بھی دریا کنارے علاقوں میں رہائش پذیر ہیں جو اپنی جماعتوں کو معلومات فراہم کررہے ہیں ۔لاہور سمیت دیگر اہم ریلوے سٹیشنز پر بھی سخت سکیورٹی کا حکم دیا گیا ہے لاہور سمیت متعدد شہروں کے ریلوے سٹیشنز کے علاوہ دریا ئی ریلوے پل پر جدید سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے شروع کردئیے گئے ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشتگرد ریلوے ٹریک کی پٹریاں بھی تبدیل کرکے ٹرین کو دہشت گردی کا نشانہ بنا سکتے ہیں۔

دہشتگردوں سے تعلق کا الزام ،15ایرانی سفارتکار بیدخل

کویت (مانیٹرنگ ڈیسک) کویت نے دہشت گردوں سے تعلق کے الزام میں 15 ایرانی سفارتکاروں کو بے دخل کرتے ہوئے ایرانی سفارتی مشنز کو بھی بند کردیا۔ تفصیلات کے مطابق کویت کی سرکاری نیوز ایجنسی کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق کویت کی حکومت نے پندرہ ایرانی سفارتکاروں کو بے دخل کرتے ہوئے ایرانی فوجی، ثقافتی اور تجارتی مشنز کو بھی بند کرنے کا حکم دے دیا۔ کویت حکام کے مطابق دہشت گردوں کے گروہ کو گرفتار کیا گیا جس کا ایرانی سفارتکاروں سے تعلق ثابت ہونے پر یہ اقدام کیا گیا۔ کویت کے قائم مقام وزیر اطلاعات شیخ محمد المبارک نے کہا کہ عدالت کی جانب سے دہشت گرد گروہ کو سزا سنائے جانے کے بعد ایرانی سفارت کاروں کی ملک بدری کا فیصلہ کیا گیا۔

پاکستان کے بڑے شہروں میں اہم کیس کے فیصلے سے قبل کیا ہونے جارہا ہے ؟؟

لاہور(نادر چوہدری سے)تحریک طالبان اور جماعت الاحرار کی جانب سے خود کش بمباروں پر مشتمل 2لشکر تیار، زاہد بابر عرف کمانڈر مظہر”لشکر ضرار”جبکہ مجاہد اختر عرف رحمت اللہ عرف کمانڈر حماد “لشکر زمرانی” کی نگرانی و قیادت کریگا،ڈی آئی جی مردان ،پشاور اور لاہور سمیت اہم شخصیات کو” لشکر ضرار” جبکہ سی ٹی ڈی افسران و اہلکاروں کو نشانہ بنانے کےلئے “لشکر زمرانی”سرگرم عمل ،17جولائی تک دہشتگردانہ کاروئیاں مکمل کر کے افغانستان فرار ہونے کے کی منصوبہ بندی کا انکشاف،قانون نافذ کر نے والے ادارے متحرک ،سی ٹی ڈی کی حراست میں اور جیلوں میں قید دہشتگردوں سے زاہد بابر عرف کمانڈر مظہراورمجاہد اختر عرف رحمت اللہ عرف کمانڈر حمادبارے تفتیش شروع کر دی گئی۔باوثوق ذرائع کے مطابق تحریک طالبان عمر منصور گروپ کی جانب سے صوبائی دارالحکومت سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں دہشتگردانہ کاروائیوں بالخصوص کاﺅنٹر ٹیراریزم ڈیپارٹمنٹ کی عمارتوں ، افسران اور اہلکاروں کو نشانہ بنانے کیلئے دہشتگردوںپر مشتمل ” لشکر زمرانی ”کے نام سے ایک گروپ بنایا ہے جس میں تقریباً 15کے قریب دہشتگرد شامل ہیں ۔پاکستان کے چاروں صوبوں میں سی ٹی ڈی نے بڑے دہشتگردوں کو ہلاک کیا ہے اور سی ٹی ڈی کی سے اپنے ہلاک ہونے والے ،سزائیں پانے والے اور پھانسی چڑھنے والے دہشتگردوں کا بدلہ لینے کیلئے یہ گروپ تیار کیا گیا ہے ۔ مجاہد اختر عرف رحمت اللہ عرف کمانڈر حماد کو اس گروپ کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ “لشکر زمرانی” میں شامل تمام مجاہد ین خود کش بمبار ہیں اور یہ پنجاب اور پشاورسے اپنی کاروائیوں کا آغاز کریں گے ۔پنجاب میں بہاولپور، لاہور اور راولپنڈی میں سی ٹی ڈی کے ملازمین کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے ۔دوسری جانب تحریک طالبان اور جماعت الاحرار نے نہایت ہی پر خطر ٹریننگ یافتہ دہشتگرد پر مشتمل ایک لشکر تیار کیا ہے جس کا نام “لشکر ضرار”رکھا گیا ہے اور اس کا سربراہ زاہد بابر عرف کمانڈر مظہر کو بنایا گیا ہے ۔کمانڈر مظہر بلوچستان کے علاقہ “چلانگ”کا رہائشی ہے اور پاکستان کے اہم شہروں و علاقوں سے واقفیت رکھتا ہے ۔یہ گروپ اہم پولیس افسران کو نشانہ بنانے کیلئے تیار کیا گیا ہے ۔ ڈی آئی جی مردان ،پشاور اور لاہور میں چند اہم پولیس افسران پر حملے کرنا ان کے پلان میں شامل ہے ۔یہ فوجی عدالتوں سے سزا پانے والے مجاہدین کا بدلہ تصور کیا جائیگا ۔ذرائع کا مزیدکہنا ہے کہ تشکیل دیے گئے دونوں گروپوں نے یکم جولائی2017ءسے 17جولائی2017ءتک پاکستان کے مختلف شہروں میں میں اپنی دہشتگردانہ کاروائیاں مکمل کرکے افغانستان فرارہونا ہے ۔حساس اداروں کی جانب سے دہشتگردوں کی جانب سے کی جانے والی تیاریوں کے سد باب کیلئے سی ٹی ڈی کی حراست میں زیر تفتیش ، جیلوں میں سزا یافتہ ا، انڈر ٹرائل اور بھانسی کی سزا کے بعد اپیلیں کر نے والے اور ہلاک ہونے والے دہشتگردوں کے عزیز و اقارب سے زاہد بابر عرف کمانڈر مظہراورمجاہد اختر عرف رحمت اللہ عرف کمانڈر حمادکا پتہ لگانے کیلئے پوچھ گچھ کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے جبکہ جیلوں سے رہائی حاصل کر نے والے ان ملزمان و مجرمان کا ڈیٹا اکھٹا کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی خفیہ نگرانی کی جارہی ہے ۔

”لاہور خطرناک قرار “وجہ انتہائی تشویش ناک

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) پنجاب کے محکمہ انسداد دہشت گردی نے 73اہم ترین دہشتگردوں کی فہرست جاری کردی ہے اور ان دہشت گردوں کے سر کی قیمت مجموعی طور پر 5کروڑ 53لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔ سی ٹی ڈی کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق زیادہ تر مطلوب دہشت گردوں کا تعلق پنجاب سے ہے اور ان میں سے19 خطرناک دہشت گرد لاہور سے تعلق رکھتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گےا ہے کہ لاہور فرقہ واریت کے حوالے سے حساس شہر بن چکا ہے۔ ریڈبک کے مطابق پنجاب 36 ضلعوں پر تقسیم صوبہ ہے جن میں سے 25 ضلعوں کے اندر یہ 113 مطلوب دہشت گرد ہیں تاہم سیالکوٹ، جہلم، حافظ آباد، وہاڑی، نارووال، اوکاڑہ، چنیوٹ اور راجن پور وہ جگہیں ہیں جہاں سے کوئی عسکرےت پسند نہیں آئے اگرچہ ان علاقوں میں انسداد دہشت گردی ایکٹ1997ءکے شیڈول 4 کے تحت نگرانی لسٹ میں کچھ مشکوک عسکرےت پسند شامل ہیں۔ آٹھ مطلوب دہشت گرد سرگودھا، فیصل آباد سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے ملحقہ اور آرمی کا ہیڈکوارٹر راولپنڈی میں بھی چھ مطلوب دہشت گردوں کا ٹھکانہ ہے جبکہ پانچ پانچ دہشت گرد ملتان‘ راولپنڈی کے نزدیک اٹک، رحیم یار خان، شیخوپورہ اور بھکر سے ہے۔ ریڈبک تین حصوں میں تقسیم کی گئی ہے جس میں پہلا حصہ بائیس مطلوب دہشت گرد خود کش حملوں میں ملوث کے متعلق ہے۔ دہشت گردوں میں سے بہاولپور سے تعلق رکھنے والے مطیع الرحمن پہلے نمبر پر ہے جس کے سر کی قیمت کئی سالوں سے ایک کروڑ روپے مقرر ہے۔ رحمن اور اس کے بچپن کا ساتھی قاری احسان جس کے سر کی قیمت پچاس لاکھ روپے مقرر کی گئی۔ قاری احسان مطلوب دہشت گرد جو کہ دسمبر 2013 ءمیں گرفتاری کے بعد بھاگ گیا تھا وہ منظم طور پر اس وقت کے صدر اور آرمی چیف پرویزمشرف پر خود کش دھماکوں میں ملوث تھا۔ پولیس اور خفیہ ایجنسیوں کی ناکامی کی بدولت یہ دونوں دہشت گرد آج تک نہیں پکڑے جا سکے۔ پہلی پوزیشن میں بہاولپور سے تعلق رکھنے والے زبیر الیاس اور خانیوال سے ضیاءالرحمن پروفائل میں شامل ہیں۔ ان دونوں دہشت گردوں نے آٹھ دسمبر 2009ءکو ملتان میں آئی ایس آئی آفس، قاسم بیلہ میں حملہ کیا تھا۔ ایسے ہی راولپنڈی سے تعلق رکھنے والا سعد منیر بھی مبینہ طور پر امریکی شہری کے قتل میں مطلوب ہے۔
73دہشت گرد

مطلوب دہشتگردوں کی فہرست ‘ لاہور پہلے، سرگودھا، فیصل آباد دوسرے نمبرپر

لاہور(خصوصی رپورٹ) محکمہ انسداد دہشت گردی پنجاب نے سال2017ءکی ریڈ بک جاری کردی ‘ 73انتہائی مطلوب دہشت گردوں میں سے18کا تعلق لاہور سے ہے ریڈ بک کے مطابق لاہور دہشت گردوں کی فہرست کے اعتبار سے پہلے، سرگودھا اور فیصل آباد دوسرے، راولپنڈی تیسرے جبکہ ملتان، اٹک، رحیم یار خان ، شیخو پورہ اور بھکر چوتھے نمبرپر ہیں۔تفصیلات کے مطابق محکمہ انسداد دہشت گردی نے سال 2017ءکے لئے ریڈ بک جاری کردی جس کے مطابق دہشت گردوں کی تعداد کے اعتبار سے لاہور سر فہرست رہا ہے، جہاں سے محکمہ انسداد دہشت گردی کو18دہشت گرد انتہائی مطلوب ہیں،اسی طرح سرگودھا ، فیصل آباد سے 8،8، راولپنڈی سے 6جبکہ ملتان، اٹک، رحیم یار خان ، شیخوپورہ، بھکر سے 5،5دہشت گردی انتہائی مطلوب ہیںریڈ بک کے مطابق مطیع الرحمن عرف صمدسیال انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں بدستور پہلے نمبر پر ہے ۔ مطیع الرحمان کے سرکی قیمت 1کروڑ مقرر ہے ۔ مطیع الرحمن سال 2013سے سیکورٹی اداروں کو مطلوب ہے مگر پولیس اب تک اسے گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے۔جبکہ مطیع الرحمان کاساتھی قاری احسان الحق بھی انتہائی مطلوب افرادکی فہرست میں دوسرے نمبر پرہے۔ قاری احسان کے سرکی قیمت 50لاکھ مقرر ہے۔ اسی طرح رانا محمد افضل مطلوب افراد کی فہرست میں تیسرے نمبر پرہے اور اس کے سر کی قیمت 50لاکھ روپے ہے۔ریڈ بک میں آئی ایس آئی کے ملتان دفتر پرحملے میں ملوث زبیر عرف مغیرہ فہرست میں چوتھے نمبر پرہے ۔ زبیر عرف مغیرہ کے سر کی قیمت 25لاکھ مقرر کی گئی ہے ریڈ بک کی فہرست میں شامل20دہشت گرد سی ٹی ڈی کو خود کش حملوں میں انتہائی مطلوب ہیں جبکہ ان دہشت گردوں کاتعلق پنجاب کے 36میں سے 25اضلاع سے ہے۔

آپریشن ردالفسادکا بڑا معرکہ ….مطلوب دہشت گردسمیت متعدد جہنم واصل

راولپنڈی(ویب ڈیسک)اورکزئی ایجنسی میں ایف سی کے آپریشن میں کالعدم تنظیم کے انتہائی مطلوب دہشت گرد سمیت پانچ دہشت گرد مارے گئے،جبکہ ایف سی کے ایک میجر اورسپاہی فائرنگ کے تبادلے میں شہید ہوگئے،آئی ایس پی آرکے مطابق آپریشن ردالفساد ملک بھر میں جاری ہے ایف سی خیبرپختونخواہ نے خفیہ معلومات کی بنیاد پر اورکزئی ایجنسی کے گاﺅں میراک کالایا میں بدھ کو علی الصبح آپریشن کیاجس میں پانچ دہشت گردہلاک ہوگئے ،جن میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تعلق رکھنے والا انتہائی مطلوب دہشت گرد دوران بھی شامل تھا،فائرنگ کے تبادلے میں میجر مدثر اورسپاہی مطیع اللہ شہید ہوگئے ہلاک ہونیوالے دہشت گرد دوران کو افغانستان سے پاکستان بھجوایاگیاتھا اوراسے اورکزئی ایجنسی میں نوروزکے جلوس کو نشانہ بنانے کا ٹاسک سونپا گیا تھا جبکہ اس نے سیکورٹی فورسزکے سامنے ہتھیار ڈالنے والوں کو بھی نشانہ بناناتھادوران دہشت گردی کے کئی واقعات میں ملوث تھا۔