راولاکوٹ، مظفرآباد، اسلام آباد،ایبٹ آباد راولپنڈی، نئی دہلی (نمائندگان‘ٍُبیورورپورٹ‘ ایجنسیاں) جنگی جنون میں پاگل بھارتی فورسز نے ایک بار پھر کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آزادکشمیر کے پونچھ اور بٹل سمیت مختلف سیکٹرز میں بلا اشتعال گولہ باری کر دی۔ کنٹرول لائن کے اس پار شہری آبادی پر مارٹر گولے بھی فائر کئے گئے، گولہ باری کے نتیجے میں دو فوجی جوانوں سمیت تین افراد شہید ہو گئے تاہم وطن کے محافظوں نے منہ توڑ جواب دیتے ہوئے دشمن کی توپیں خاموش کرا دیں۔ دشمن کی 3 چوکیاں تباہ، متعدد ہندو فوجی مارے گئے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ ملکی سالمیت اور خود مختاری کو نقصان پہنچانے کے شیطانی منصوبوں کا منہ توڑ جواب دیں گے۔ جمعرات کو وزیر اعظم نوازشریف نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے شہید فوجی جوانوں کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، ہماری مسلح افواج سرحدوں کی حفاظت کی پوری صلاحیت رکھتی ہے، وطن کے دفاع کے لیے تیار ہیں۔ ملکی سالمیت اور خود مختاری کو نقصان پہنچانے کے شیطانی منصوبوں کا منہ توڑ جواب دیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہماری پرامن ہمسائیگی کے ویژن کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے ۔ ملکی خودمختاری کے خلاف کسی بھی کوشش کا بھرپور جواب دینا جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پرامن ہمسائیگی کی پالیسی کا غلط مطلب نہ لیا جائے۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ پاکستان آرمی دنیا کی سب سے سخت جان فوج ہے، بنیادی وجہ ہمارے افسروں اور جوانوں کی جسمانی فٹنس ، پروفیشنل ازم اور چیلنجوں کا بہادری سے مقابلہ کرنے کا جذبہ ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے جمعرات کو ایبٹ آباد کا دورہ کیا اور چوتھی چیف آف آرمی سٹاف ینگ سولجرز انٹر سنٹرل پیسز (جسمانی پھرتی وجنگی استعداد سسٹم) چمپئن شپ کے فائنل مقابلے دیکھے۔ آرمی چیف نے کامیاب ہونیوالوں میں انعامات تقسیم کئے مجموعی طور پر بائیس رجمنٹس سنٹرز کے 406 شرکاءان مقابلوں میں شریک ہوئے ، سپاہی شیراز خان نے 1214 پش اپس 30 منٹ کے اندر لگا کر پہلی پوزیشن حاصل کی جبکہ سپاہی جمشید خان 68 چن اپس کےساتھ اپنی کیٹگری میں سرفہرست رہے۔ سیپر کمل حسین 2134 سٹ اپس کےساتھ اس کیٹگری میں اول رہے۔ سپاہی محمد آصف کو 2474 نمبروں کےساتھ فٹ آف دا فٹسٹ قرار دیا ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے مقابلہ کے شرکاءاور تربیت کاروں کو جسمانی فٹنس اور پروفیشنل ازم کے انتہائی اعلی معیار حاصل کرنے پر مبارکباد پیش کی ، جنرل راحیل شریف نے کہا کہ پاکستان آرمی دنیا کی سب سے سخت جان فوج ہے جس کی بنیادی وجہ ہمارے افسروں اور جوانوں کی جسمانی فٹنس ، پروفیشنل ازم اور چیلنجوں کا بہادری سے مقابلہ کرنے کا جذبہ ہے۔ بھارتی فوج نے آزاد کشمیر میں سرجیکل سٹرائیک کر کے بڑے نقصان اور مشتبہ حملہ آوروں کے لانچ پیڈز کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے جسے پاکستان نے مسترد کر تے ہوئے کنٹرول لائن پر فائرنگ کی تصدیق ہے،کنٹرول لائن فائرنگ سے پاکستان کے 2فوجی جوان شہید اور 9زخمی ہوئے ہیں ،وزیر اعظم نواز شریف نے بھارت کی بلااشتعال فائرنگ کی مذمت کی ہے اور واضح کیا ہے کہ بھارت جس قسم کی جاحیت کرے گا اسے ویسا ہی جواب ملے گا،وزیر اعظم نے شہید ہونے والے فوجی جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب بھارتی فوج نے کنٹرول لائن پر لیپا،بھمبر اور کیل سیکٹر سمیت6مقامات پر بلا اشتعال فائرنگ کی جس کے نتیجے میں پاک فوج کے2جوان شہید اور 9زخمی ہو گئے ۔پاک فوج نے بھارت کی فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا اور دشمن کی توپیں خاموش کروا دیں ۔پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجودہ نے اپنے ابتدائی بیان میں بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ اور اس کے نتیجے میں پاک فوج کے دو جوانوں کی شہادت کی تصدیق کی ۔تاہم بعد میں نئی دہلی میں بھارت کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے بھارتی وزارت خارجہ کے حکام کے ہمراہ پریس کانفرنس میں بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کو سرجیکل سٹرائیک قرار دینے کی ناکام کو شش کی ۔ جنرل رنبیر سنگھ نے دعویٰ کیا کہ بھارت نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب آزاد کشمیر میں کنٹرول لائن کے قریب سرجیکل سٹرائیکس کی اور صبح سویرے پاکستان کے ڈی جی ایم او کو ان سٹرائیکس سے آگاہ کیا ہے ۔ یہ سرجیکل سٹرائیکس حملہ آوروں کی موجودگی کی اطلاع پر کی گئی ہیں اور جس میں حملہ آوروں کے لانچ پیڈز کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔ سرجیکل سٹرائیکس میں بڑا نقصان پہچایا گیا ہے کارورائی میں جی پی ایس سسٹم قبضے میں لئے گئے ہیں ۔ مزید سرجیکل سٹرائیکس کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ انہوںنے کہا کہ اوڑی میں بھارتی فوج کے بٹالین ہیڈ کوارٹرپر حملے کے بعد ہم نے پاکستان کے ساتھ اعلی ترین سفارتی اور عسکری سطح پر رابطے کئے اوڑی اور پونچھ واقعہ کے فنگر پرنٹس مانگنے پر دے سکتے ہیں ۔ پاکستان کو اوڑی پونچھ واقعہ کے شواہد کیلئے کونسلر رسائی دینے کا کہا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے بتایا کہ سرجیکل آپریشن کنٹرول لائن پر نصف رات شروع ہوا اور صبح تک چلا ہے۔انھوں نے کہا کہ کنٹرول لائن کے اس جانب دہشت گرد جموں و کشمیر اور ملک کے دوسرے شہروں میں تخریب کاری کی غرض سے دراندازی کے لیے جمع ہوئے تھے جنھیں ختم کر دیا گیا ہے۔لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے کہا کہ اس کارروائی میں متعدد دہشت گرد اور ان کے سہولت کار مارے گئے ہیں۔ تاہم انھوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ سرجیکل سٹرائیکس کن علاقوں میں کی گئیں۔اس نیوز کانفرنس سے قبل انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی نے سلامتی سے متعلق کابینہ کے ایک ہنگامی اجلاس کی صدارت بھی کی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ان سرجیکل سٹرائیکس میں پاکستان کے چھ کیمپوں کو نشانہ بنایا گیا اور بھارتی فوج کے سپیشل کمانڈرز نے سرحد سے تین کلومیٹر اندر گھس کر کارروائی کی ہے ۔ تاہم پاک فوج نے بھارت کو یہ دعویٰ مسترد کر دیا ہے ۔ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت کا یہ دعوی بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہے ۔ بھارت کی جانب سے کسی علاقے میں سرجیکل سٹرائیکس نہیں کی گئی کنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ کی گئی ہے اور میڈیا ہائپ کیلئے اسے سرجیکل سٹرائیکس کا نام دیا گیا ہے ۔ ایسا کرنا سچائی کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کے مترادف ہے پاک فوج نے بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا ہے کوئی بھی سرجیکل سٹرائیکس کی گئی تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ بھارت کے ڈی جی ایم او کی طرف سے مشتبہ حملہ آوروں کے لانچ پیڈ کا ذکر جھوٹ پر مبنی ہے ۔پاکستانی سرزمین پرسرجیکل اسٹرائیک کی گئی تو اسی انداز میں سخت جواب دیا جائےگا۔ ان کا کہنا ہے کہ انڈین فوج نے لائن آف کنٹرول پر کیل، بھمبر اور لیپا سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ ضرور کی ہے، دو پاکستانی فوجیوں کی شہادت بھی فائرنگ کے تبادلے میں ہوئی۔ سرحد پار فائرنگ کو سرجیکل سٹرائیکس کا رنگ دینا حقیقت کو مسخ کرنے کے برابر ہے۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مبینہ دہشت گردوں کے اڈوں پر سرجیکل حملوں کا تصور انڈیا کی جانب سے جان بوجھ کر تشکیل دیا گیا ایک ایسا فریبِ نظر ہے جس کا مقصد غلط تاثر دینا ہے۔فوج کے بیان کے مطابق ایل او سی پر فائرنگ بدھ کی شب رات ڈھائی بجے شروع ہوئی اور صبح آٹھ بجے تک جاری رہی اور اس سے پاکستان کے دو فوجی ہلاک ہوئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت نے بھمبر کے اور لیپا سمیت متعدد سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ کی اور کنٹرول لائن کے تقریباًتمام سیکٹرز میں جنگ بندی کو ختم کردیا گیا ہے ۔ دونوں ملکوں کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ 2004میں ہوا پاکستان کی اس کی مکمل پاسداری کررہا ہے ۔ادھر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے بھی بھارت کے پاکستان کے اندر سرجیکل سٹرائیکس کا دعوی مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے کنٹرول لائن پر چھوٹے ہتھیاروں سے بلا اشتعال فائرنگ کی گئی ہے جس کا پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا ہے۔ بھارت نے پاکستان کے خلاف سرجیکل آپریشن کرنے کا دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ لائن آف کنٹرول کی دوسری جانب سے سرجیکل آپریشن کیا گیا جس میں دہشت گردوں اور ان کو پناہ دینے والوں کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے تاہم پاک فوج نے بھارتی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کنٹرول لائن پر کوئی سرجیکل آپریشن نہیں ہوا بھارت کی جانب سے جھوٹا بیان جاری کیا گیا ہے،بھارت نے کراس فائرنگ کو سرجیکل آپریشن کا نام دیا ہے اگر سرجیکل آپریشن کیا گیا تو بھارت کو اسی انداز میں جواب دیں گے ۔بھارت وزارت دفاع نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ بھارت نے لائن آف کنٹرول کی دوسری جانب سے اپنے قوم کے دفاع کے لئے سرجیکل حملہ کیا ہے جس سے دہشت گردوں اور ان کو پناہ دینے والوں کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے،بھارت کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشن (ڈی جی ایم او)لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے کہا ہے کہوہ اس طرح کے مزید ایسے حملوں کا ارادہ نہیں رکھتے اس حوالے سے پاکستان کو بتادیا گیا ہے ۔ڈی جی ایم او کا کہنا ہے کہ لائن آف کنٹرول کے پار دہشت گردوں کے لانچنگ پیڈ تھے جہاں سے وہ کشمیر میں حملوں کے لئے جانے کا انتظار کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اس آپریشن کے دوران کچھ اشیاءبھی برآمد کی ہیں جن میں جی پی ایس بھی شامل ہیں جن پر پاکستانی لکھا ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں دہشت گردوں کے تربیتی کیمپ تھے جہاں پر ان کو تربیت دی جارہی تھی ،بھارتی عہدیدار کا کہنا تھا کہ اڑی حملے میں مارے جانے والے دہشت گردوں کے نمونے اسلام آباد سے شیئر کئے جائیں گے ہم اس سلسلے میں مکمل طور پر تیار ہیں امید ہے پاکستان ہم سے مکمل تعاون کرے گا جبکہ گرفتار افراد تک پاکستان قونصلر رسائی دینے کے لئے بھی تیار ہیں یہ پریس کانفرنس وزارت خارجہ اور دفاع نے مشترکہ طور پر منعقد کی گئی تاہم بھارتی عہدیدار صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیئے بغیر پریس کانفرنس سے اٹھ کر چلے گئے ۔ پاکستان کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کا بیان جاری کیا گیا ہے جس میں 2 فوجی جوانوں کے شہید ہونے کی تصدیق کی گئی ہے اور لائن آف کنٹرول پر شدید فائرنگ کے تبادلے کا بھی کہا گیا ہے ۔آئی ایس پی آر نے جاری بیان میں کہا ہے کہ فائرنگ کا یہ تبادلہ گزشتہ شب 2:30 منٹ پر شروع ہوا جو تاحال جاری ہے ،پاکستانی فوجی بھارت کی اس بلا اشتعال فائرنگ کا بھر پور جواب دے رہے ہیں ۔اس سے قبل بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی کا اجلاس بھی ہوا جس میں سکیورٹی صورت حال اور لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ،اس اجلاس میں وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ،وزیر خارجہ سشما سوراج ،وزیر خزانہ ارون جیٹلی ،وزیر دفاع منوہر پاریکر،قومی سلامتی کے مشیر اجیت دیور اور سیکرٹری خارجہ ایس جیش شینکر نے شرکت کی ۔اجلاس میں لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزی اور پاکستان کو انتہائی پسندیدہ کا درجہ واپس لینے کے حوالے سے امور پر تبادلہ خیال کیا گیاجبکہ اجلاس میں اوڑی حملے کے بعد لائن آف کنٹرول سے متعلقہ امور بھی زیر بحث آئے جبکہ اجلاس میں فضائی راستے بند کرنے کے آپشن پر بھی غور کیا گیا ہے۔بھارتی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ پاکستان کو انتہائی پسندیدہ ملک کی حیثیت پر نظر ثانی کا اجلاس آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دیا گیا ہے جبکہ اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ بھارت پاکستان کےساتھ لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کا معاہدہ بھی جلد ختم کرنے کا اعلان کر دے گا۔ پاک فوج نے لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے کسی بھی قسم کے سرجیکل اسٹرائیک کے دعوی کو مستردکرتے ہوئے کہا ہے کہ ایل او سی پر کوئی سرجیکل سٹرائیک نہیں ہوئی،بھارتی دعوی بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہے ، بھارتی فوج نے ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ کی جس کا پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ”آئی ایس پی آر“ نے سرجیکل اسٹرائیک کے بھارتی دعوو¿ں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے کوئی سرجیکل اسٹرائیک نہیں کی گئی بلکہ بھارتی فوج نے ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ کی جس کا پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت کا بلااشتعال فائرنگ کوسرجیکل اسٹرائیک قراردینا سچائی کو توڑ مروڑ کر پیش کرنا ہے، بھارت کی جانب سے مشتبہ حملہ آوروں کے لانچ پیڈ کا ذکر بھی جھوٹ پر مبنی ہے۔ بھارت نے میڈیا ہائپ کیلئے کراس بارڈر فائرنگ کو سرجیکل اسٹرائیک کا نام دیا ۔پاکستانی سرزمین پرسرجیکل اسٹرائیک کی گئی تو سخت جواب دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول کے مختلف سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی جس کے نتیجے میں پاک فوج کے 2 جوان شہید ہوگئے جب کہ بھارت کے ڈی جی ایم او نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر سرجیکل اسٹرائیک کی تھی۔ بھارت کا پاکستان کے اندر سرجیکل سٹرائیک کرنے کا دعویٰ اس کی اپنی معاشی منڈی کو لے ڈوبا،ممبئی اسٹاک مارکیٹ رنبیر سنگھ کی پریس کانفرنس کے بعد 50پلس سے450پوائنٹ منفی میں چلی گئی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق جمعرات کو بھارت کی جانب سے پاکستان کے کارروائی کے دعوے سے پاکستان کو تو کچھ نہیں ہوا تاہم بھارت کی اپنی اسٹاک مارکیٹ کا کباڑہ نکل گیا جس میںفوری طور پر 500پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی ہے۔ بھارت کے ڈی جی او کے پریس کانفرنس سے پہلے ممبئی اسٹاک ایکس چینج50 پوئنٹس مثبت کے ساتھ اوپر جا رہی تھی جو فوری طور 450پوئنٹ منفی میں چلی گئی۔اسی طرح سینکس کے حصص میں بھی500پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی۔ آئی سی آئی سی بینک، اڈانی پورٹس، ایگزس بینک، سن فارما اور گیل کے پوائنٹس میں 17فیصد سے زائد کمی دیکھی گئی۔نفٹائی50کے حصص8ہزار700سے بھی نیچے چلے گئے۔