تازہ تر ین

واسا کے افسران کروڑوںروپے،گڑروں کے ڈھکن بھی ڈکار گئے

لاہور (سٹی رپورٹر) صوبائی دارالحکومت میں واسا اور ٹاﺅن افسران کی ملی بھگت اور عدم توجہ کے باعث درجنوں بچے کھلے مین ہول میں گر کر زندگی کی بازی ہار گئے، مگر واسا اور ٹاﺅن افسران کو کروڑوں روپے کے فنڈز ملنے کے باوجود گٹروں کمے اوپر ڈھکن نہ رکھے گئے۔ ہر دوسرے روز کوئی نہ کوئی بچہ گٹر میں گرنے اور موت واقع ہونے کے بعد واسا اور ٹاﺅن وقتی طور پر الرٹ، مگر اس کے باوجود لاہور شہر کا اللہ حافظ۔ گزشتہ روز بھی دو سالہ بچہ گٹر میں گر کر جاں بحق۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز شاہدرہ نین سکھ میں گٹر کا کھلا ہول ہونے کی وجہ سے 2 سالہ الماس گٹر میں گر کر جاں بحق ہوگیا۔ سڑک میں گڑھا ہونے کی وجہ سے ماں کا پاﺅں پھسلنے سے ماں کی گود سے بچہ گر کر جاں بحق ہو گیا۔ اسی طرح لاہور شہر میں اب تک درجنوں کی تعداد میں بچے کھلے مین ہول گٹروں میں گر کر جاں بحق ہو چکے ہیں مگر ہمیشہ کی طرح وقتی طور پر ایکشن تو لیا جاتا ہے مگر عملی طور پر کچھ بھی نہیں ہوتا حالانکہ واسا اور ٹاﺅن افسران کو کروڑوں روپے کے فنڈز سیوریج سسٹم کو بہتر بنانے اور گٹروں پر ڈھکن رکھنے کیلئے ملتے ہی مگر یہ فنڈز کا کوئی حساب کتاب نہیں۔ آئے روز حادثات ہوتے ہیں اور حادثہ کی صورت میں واسا اور متعلقہ ٹاﺅن جاگ جاتا ہے مگر کچھ روز گزرنے کے بعد ہی وہی صورت حال پیدا ہو جاتی ہے۔ لاہور شہر میں اہم شاہراہوں کے علاوہ گلی محلوں میں بھی مین سڑکوں پر کھلے مین پڑے ہیں مگر انہیں نہ تو ٹھیک کروایا گیا اور نہ ہی اس کی مرمت کی گئی۔ شاہد واسا اور متعلقہ ٹاﺅن افسران دوبارہ کسی حادثہ کا انتظار کر رہے ہیں حالانکہ سڑکوں میں ہول اور گٹروں پر ڈھکن نہ ہونے کی شکایات رہائشی لوگ متعلقہ سیاسی شخصیات اور واسا افسران اور ٹاﺅن افسران کو بھی کرتے ہیں مگر کئی کئی ہفتے گزرنے کے باوجود اس کی شنوائی نہیں ہوتی مگر شہر میں جیسے ہی کوئی واقعہ رونما ہوتا ہے تو فوری گٹروں اور سیوریج سسٹم کو بند کرنے کی تیاریاں کرلی جاتی ہیں حالانکہ واسا اور متعلقہ ٹاﺅن افسران واقعات ہونے سے پہلے بھی نظام ٹھیک کرسکتے ہیں مگر وہ کرتے ہیں اس کے باوجود کروڑوں روپے کے فنڈز کہاں جاتے ہیں جس کا آج تک کسی کو جواب نہیں مل سکا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain