اسلام آباد، راولپنڈی ( نامہ نگارخصوصی، بیورو رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف نے پاناما لیکس کی تحقیقات اور وزیراعظم کے احتساب پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی ٹی آئی قیادت کا کہنا ہے کہ حکومت کے جھوٹے پراپیگنڈے، بلیک میلنگ اور الزام تراشی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔ تحریک انصاف کی میڈیا اسٹریٹجی کمیٹی کا اجلاس عمران خان کی زیرصدارت بنی گالہ اسلام آباد میں ہوا جس میں حکومت کی جانب سے لغو اور من گھڑت اطلاعات کے اجراءپر تفصیلی غور کیا گیا ، پانامہ لیکس سے توجہ ہٹانے کیلئے سرکاری وسائل اور اداروں کے بے دریغ استعمال، وزراءکی جانب سے ریاستی اداروں کی بلیک میلنگ کی کوششوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ بین الاقوامی سطح پر پاناما کے اثرات اور حکومتوں کے اس پر ردعمل سے متعلق بھی بات چیت کی گئی۔اجلاس کے شرکاءنے دو نومبر کو اسلام آباد کے پرامن احتجاج میں تشدد کے استعمال کے حکومتی منصوبے کا جائزہ لیتے ہوئے حکومتی پراپیگنڈے سے کسی طور مرعوب نہ ہونے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس میں اسدعمر، شیریں مزاری، فیصل جاوید ، عمران اسماعیل، افتخار درانی و دیگر رہنماو¿ں نے شرکت کی۔ اسلام آباد کو بند کرنے کیلئے تحریک انصاف نے 9 مقامات پر سڑکیں بند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے رابطہ کمیٹی تشکیل دیدی گئیں۔ مرکزی دھرنا زیرو پوائنٹ سے فیض آباد چوک تک ایکسپریس وے پر ہو گا ۔ آئی جے پی روڈ اور بارہ کہو کو بھی بند کیا جائے گا۔ نجی ٹی وی کے مطابق ہفتہ کو اسلام آباد بند کرنے کے لئے تحریک انصاف نے 9 مقامات پر سڑکیں بند کرنے کیلئے رابطہ کمیٹیاں تشکیل دیدیں۔ تمام 9 مقامات کیلئے رہنماﺅں کو ٹاسک سونپ دیا گیا اور مختلف اضلاع کے کارکنوں کو الگ الگ پوائنٹ دیئے جائیں گے۔ اسلام آباد کے چیئرمین وائس چیئرمین او ر کونسلرز کارکنوں کو جمع کریں گے اور یونین کونسلرز کے عہدیدار کارکنوں کے ساتھ دھرنا دینگے۔ مرکزی دھرنا زیرو پوائنٹ سے فیض آباد چوک تک ایکسپریس وے پر ہو گا اور جی الیون ‘ ایف الیون کا درمیانی راستہ اور زیرو پوائنٹ بھی بند کیاجائے گا۔ اس طرح آبپارہ اور ترنول چوک آئی جے پی روڈ اور بارہ کہو اٹھال چوک کو بھی بند کیا جائے گا۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف نہ احتساب کرواتے ہیں نہ تلاشی دیتے ہیں انکے وزیر انہیں کہہ رہے ہیں کہ وقت گزار لو سب ٹھیک ہو جائے گا۔ وہ خود انکار کر رہے ہیں جبکہ مریم کہتی ہے کہ ہماری کوئی آف شور نہیں باریاں لے کر اوپر آنے والے مافیا ہیں۔ آسمان گرے یا زمین پھٹ جائے دھرنا تو ہو گا۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ سڑکوں پر آنا اور سپریم کورٹ جانا ہمارا جمہوری حق ہے۔ مارشل لاءادارے تباہ کرتا ہے۔ موجودہ حکومت نے اس سے بھی زیادہ تباہ کر ڈالا۔ اگر حکومت مجھے گرفتار کرے گی تو پلان بی اور سی تیار ہے دس لاکھ لوگ دھرنے میں آئیں گے۔ ہم نے انٹرا پارٹی الیکشن کرونے تھے جسٹس وجیہہ الحسن غلط سمت چلے گئے۔ جسٹس وجیہہ نے اپنی جماعت بنا لی ہے۔ وہ پیور وائٹ افراد ڈھونڈ کر دکھائیں۔ انہوں نے کہا کے پی کے میں ادارے مضبوط ہو رہے ہیں۔ پارلیمنٹ مافیا کے کنٹرول میں ہیں۔ میں اس میں جا کر کیا کہوں۔ تبدیلی صرف اس طریقے سے آ سکتی ہے جو ہم کر رہے ہیں۔ میں خونی انقلاب پر یقین نہیں رکھتا۔ ہم مارشل لاءکیلئے دھرنا نہیں کر رہے، نواز شریف چلے جائیں گے۔ ن لیگ کا دوسرا وزیر اعظم آ جائے گا الیکشن 2018ءمیں ہونگے۔ الطاف حسین دہشت گرد ہے نواز شریف کرپٹ ہے ذرا سی کرپٹ ہے۔ کے پی کے کئی ادارے مضبوط ہو چکے ہیں۔ پاکستان کا سسٹم بیٹھ گیا ہے بڑا ڈاکو کو کوئی پکڑ نہیں سکتا مجھے کیا کسی پاکستانی کو اداروں پر فیتھ نہیں ہے۔ ہم 2018ءکا الیکشن جیتیں گے۔ میں مجرم کو وزیر اعظم نہیں مانتا۔ سارے چوروں کی چوری ایک طرف میاں نواز شریف کی ایک چوری اس سے بڑی ہے حکمران بے شرم ہیں۔ 2 نومبر کو سیاست کا ورلڈکپ جیتوں گا۔ تحرےک انصاف نے 2نومبر دھرنے مےں شرکت کےلئے ملک بھر سے آنے والے کارکنوں اور عہدےداروں کو ہوٹلوں اور رےسٹ ہاﺅسز مےں ٹھہرانے کے بجائے راولپنڈی اور اسلام آباد مےں تحرےک انصاف کے کارکنوں اور عہدےداروں کے گھروں مےں ٹھہرانے کے انتظامات شروع کر دیئے ہےں۔ اس سلسلے مےں ہرعہدےدار 50 سے 100 افراد کو اپنے اور رشتہ داروں کے گھروں مےں رکھنے کا انتظام کرے گا۔ ذمہ دار ذرائع کے مطابق تحرےک انصاف نے حکومت کی جانب سے 2نومبر کے دھرنے تحرےک انصاف کے کارکنوں کو اس مےں شرکت کر نے والوں کے خلاف کرےک ڈاﺅن کر نے کا پلان بنا رکھا ہے ملک بھر سے آنے والے کارکنوں کو کہا گےا ہے کہ جن کے رشتہ دار راولپنڈی ،اسلام آباد مےں رہتے ہےں وہ دھرنے مےں شرکت کرنے آئے تو اےک دن قبل ہی رشتہ داروں کے گھروں مےں ٹہر جائے تاکہ دھرنے والے دن وہ شرکت کر سکےں جبکہ 28 اکتوبر کو راولپنڈی لال حوےلی مےں عمران خان جلسے سے خطاب کرےنگے چئےر مےن تحرےک انصاف عمران خان27اکتوبر کو صبح 10;30 بجے پنڈی بار مےں وکلاءسے ملاقا ت کرےں گے جبکہ 11;30 بجے کےنٹ مےں دورہ ہو گا 1;30 بجے راول ٹاﺅن مےں کارکنوں سے خطاب اور ملاقاتےں ہو نگی جبکہ دن 2;30 بجے پوٹھوہار ٹاﺅن مےں گو جر خان ،کوٹلی ستےاں ،کلرسےداں،کہوٹہ،مری کے عہدےداروں اور کارکنوں سے ملاقاتےں بھی ہوں گی اس دن راولپنڈی مےں اےک بہت بڑی رےلی ہو گی۔ تحریک انصاف نے 2 نومبر کو وفاقی دارالحکومت میں احتجاجی دھرنا دینے کیلئے اپنا ہوم ورک مکمل کرلیا ہے۔ تحریک انصاف کے کارکن عوام الناس کو متاثر کرنے والے کسی بھی راستے کو بند نہیں کریں گے۔ جس چوک میں بھی کارکن دھرنا دیں گے وہاں پر فلاحی اداروںکی گاڑیاں اور ایمبولینسز کیلئے راستہ کھلا رکھا جائے گا۔ تمام کارکن کسی بھی حکومتی جبر کی صورت میں مرکزی قیادت کا حکم ملنے تک پر امن رہیں گے۔ تحریک انصاف صرف ان راستوں کوبلاک کرے گی جس سے حکومت کیلئے مسائل پیدا ہوں گے۔ تحریک انصاف کی قیادت نے حکومتی رابطوں کی بھی تردید کردی۔ حکومت نے احتجاجی دھرنے سے نمٹنے کیلئے سپورٹس کمپلیکس میں 15 ہزار پولیس اہلکاروں کیلئے رہائش کا بندوبست کرلیا ہے۔ صرف وفاقی پولیس کے اہلکاروں پر پچاس کروڑ روپے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی قیادت نے 2 نومبر کے احتجاجی دھرنے کو حتمی شکل دے دی ہے اور ان افواہوں کی تردید کی ہے کہ حکومتی سطح پر تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے مذاکرات جاری ہیں۔