تازہ تر ین

ایم کیو ایم کے اہم رہنماءگرفتار, اہم انکشافات سے کھلبلی

کراچی‘لندن(کرائم رپورٹر‘بیورورپورٹ) ایم کیو ایم لندن کے رکن رابطہ کمیٹی ڈاکٹر حسن ظفر عارف اور کنور خالد یونس کو رینجرز کی جانب سے حراست میں لے لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو ایم کیو ایم لندن کی جانب سے پریس کلب میں پریس کانفرنس کی جا رہی تھی کہ رینجرز نے رابطہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر حسن ظفر عارف کو گرفتار کر لیا اور اپنے ہمراہ نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر حسن ظفر پریس کلب کے عقبی دروازے پر موٹر سائیکل پر بیٹھے دیگر اراکین رابطہ کمیٹی کا انتظار کر رہے تھے کہ رینجرز کے اعلیٰ حکام نے انہیں حراست میں لے لیا اور موبائل میں بیٹھا کر اپنے ہمراہ لے گئے۔ ذرائع کے مطابق حسن ظفر نے پریس کانفرنس میں ایم کیو ایم میں شمولیت کا اعلان کرنا تھا۔ لندن رابطہ کمیٹی کی جانب سے بلائی گئی پریس کانفرنس کی اطلاع کے بعد رینجرز حکام کی بھاری نفری پریس کلب کے اطراف تعینات کر دی گئی تھی اور عام افرا دکو جانے نہیں دیا جا رہا تھا جیسے ہی ڈاکٹر حسن ظفر عارف پریس کانفرنس پہنچے اور دیگر اراکین کا انتظار کر رہے تھے کہ رینجرز حکام نے حراست میں لے لیا۔ ان کی گرفتاری کے بعد پریس کانفرنس ملتوی کر دی گئی۔ یاد رہے کہ حسن ظفر عارف کراچی یونیورسٹی کے شعبہ فلسفہ میں درس و تدریس کے فرائض انجام دیتے رہے ہیں اور بائیں بازو کی سیاست سے گہرا تعلق رہا ہے۔ چند ماہ قبل انہوں نے متحدہ قومی موومنٹ میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ بعد ازاں 22 اگست کی متنازعہ تقریر کے بعد فاروق ستار کی جانب سے اظہار لاتعلقی اور اپنی راہیں جدا کرنے کے بعد ایم کیو ایم لندن کی جانب سے بنائی گئی نئی رابطہ کمیٹی میں ڈاکٹر حسن عارف ظفر کو اہم ذمہ داری دی گئی تھی اور وہ پہلی پریس کانفرنس بھی انہی کی سربراہی میں کی جانی تھی۔ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر چھاپے سے متعلق کیس کی سماعت کے دورا ن عامر خان نے ملزمان کو پناہ دینے کا اعتراف کیا اور اسلحے کی نشاندہی بھی کی ۔ پولیس نے مقدمے کا ضمنی چالان انسداد دہشت گردی کورٹس کے منتظم جج کے روبرو پیش کر دیا ۔ہفتہ کو اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر رانا خالد نے عدالت کو بتایا کہ ملزم منہاج قاضی کی گرفتاری کے بعد ضمنی چالان پیش کیا جا رہا ہے کیونکہ رینجرز کے چھاپے کے وقت منہاج قاضی روپوش ہو گیا تھا ۔ چالان میں منہاج قاضی سمیت 26 ملزموں کو گرفتار جبکہ عامر خان کو ضمانت پر ظاہر کیا گیا ہے ۔رینجرز نے 3 جون 2015 کو نائن زیرو اور ارگرد کی عمارتوں پر چھاپہ مار کر 26 انتہائی مطلوب ملزمان کو گرفتار کیا ۔ گرفتار ملزموں میں نعمت رندھاوا ایڈووکیٹ ، ولی بابر قتل کیس کے سزا یافتہ ملزمان بھی شامل تھے۔ عامر خان نے ملزمان اور اسلحے کے نشاندہی کی ۔ عامر خان نے ملزموں کو پناہ دینے کااعتراف بھی کیا ۔ برآمد ہونے والے اسلحے سے مخالفین کی ٹارگٹ کلنگ، قربانی کی کھالیں چھیننا اور دوران الیکشن مخالفین کو نشانہ بنایا جاتا تھا۔ نائن زیرو کے سیکورٹی انچارج منہاج قاضی کو بعد میں گرفتار کیا گیا ۔ چالان میں کہا گیا ہے کہ منہاج قاضی نے بھی گرفتاری کے بعد خطرناک ملزموں کو پناہ دینے کا اعتراف کیا ہے ۔ مقدمے میں ملوث رئیس سمیت 4 ملزم مفرور ہیں ۔ مقدمے کی سماعت 25 اکتوبر کو کراچی سینٹرل جیل میں قائم خصوصی عدالت میں ہو گی۔ متحدہ قومی موومنٹ لندن کے رہنما ندیم نصرت نے کہا ہے کہ حسن ظفر عارف اور کنور خالد یونس کو فی الفور رہا کیا جائے ‘ کالعدم تنظیمیں پاکستان میں کھلے عام اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں‘ متحدہ کے رہنماﺅں کو پر امن سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جا رہی ‘ یہ سلسلہ بند کیا جائے ‘ سندھ حکومت کے دور میں جمہوری اور سیاسی آزادیوں کو سلب کیاجا رہا ہے ‘ ۔ ہفتہ کو انہوں نے حسن ظفر عارف اور کنور خالد یونس کی گرفتاری پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حسن ظفر عارف اور کنور خالدیونس کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور ہمارے مزید رہنماﺅں اور کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ بند کیا جائے۔ اراکین رابطہ کمیٹی کو کسی قانونی جواز کے بغیر گرفتار کیاجا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رابطہ کمیٹی کے اراکین کو پریس کانفرنس تک کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی جس سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ سندھ حکومت کے دور میں جمہوری اور سیاسی آزادیوں کو سلب کیا جا رہا ہے۔ ندیم نصرت نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اسلام آباد بند کرنے کا اعلان کیا اوراس کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ کالعدم تنظیمیں کھلے عام اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن متحدہ کو پر امن سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ ایم کیو ایم کے لندن کے رہنما واسع جلیل نے کہا ہے کہ امجد اللہ نے خود اپنے آپ کو رینجرز کے حوالے کیا ہے گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ گرفتار رہنماﺅں کو فی الفور رہاکیا جائے۔ نجی ٹی وی کے مطابق ایم کیو ایم لندن کے رہنما واسع جلیل نے کہا ہے کہ امجد اللہ نے خود اپنے آپ کو رینجرز کے حوالے کیا ہے گرفتار نہیں کیا گیا ہے گرفتار رہنماﺅںکو فی الفور رہا کیا جائے۔ واضح رہے کہ ایم کیو ایم لندن کے رہنما ڈاکٹر حسن ظفر عارف کے بعد امجد اللہ بھی کو رینجرز نے حواست میں لے لیا گیا تھا۔ خالد یونس بھی پکڑے جاچکے ہیں۔ امجد اللہ تقریباً ساڑھے 3 گھنٹے کراچی پریس کلب میں رہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain