کوئٹہ (بیورو رپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک) سریاب کے علاقے میں واقع پولیس ٹریننگ سینٹر پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا اور ہاسٹل میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے بعد فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان مقابلہ جاری ہے جب کہ اس دوران اب تک 5فوجی جوانوں سمیت106 اہلکار زخمی ہوگئے۔ 4 خود کش حملہ آور مارے گئے، 280 یرغمال کیڈٹس کو بازیاب کرا لیا گیا۔ میڈیا کے مطابق کوئٹہ کے علاقے سریاب میں واقع پولیس ٹریننگ سینٹر پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کردیا اور سینٹر میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کردی جب کہ مسلح افراد ہاسٹل کی طرف چلے گئے۔ پولیس حکام نے ٹریننگ سینٹر پر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سینٹر پر 5 سے 6 دہشت گردوں نے حملہ کیا ہے اور فائرنگ کرتے ہوئے ہاسٹل کی جانب گئے ہیں، حملہ آور فائرنگ کرتے ہوئے سینٹر میں داخل ہوئے اور اس دوران سکیورٹی پر تعینات اہلکاروں نے بھی فائرنگ کردی جس کے بعد دو طرفہ فائرنگ کا سلسہ شروع ہوگیا۔ پولیس حکام کے مطابق ٹریننگ سینٹر کے نیو ہاسٹل پر حملہ کیا گیا ہے جہاں 200 سے 250 اہلکار زیر تربیت ہیں۔فائرنگ کی اطلاعات ملتے ہی فورسز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور سینٹر کو چاروں طرف سے گھیر رکھا ہے جب کہ پولیس کمانڈوز اور ایف سی کے اہلکار ٹریننگ سینٹر میں داخل ہوگئے ہیں جن کا دہشت گردوں سے مقابلہ جاری ہے۔ سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے دوران سینٹر میں زور دار دھماکا بھی ہوا ہے جس کی آواز دور دور تک سنی گئی ہے۔صوبائی حکومت نے ٹریننگ سینٹر پر فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی شہر بھر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے جب کہ شہر سے مزید پولیس کی نفری کو فوری طور پر ٹریننگ سینٹر طلب کرلیا گیا ہے۔ فورسز نے ٹریننگ سینٹر کے اطراف کے علاقوں کو بھی سیل کردیا اور علاقے میں ٹریفک کو بھی مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔صوبائی حکام کے مطابق اب تک 75 زخمیوں کو سول اسپتال، سی ایم ایچ اور شیخ زید اسپتال منتقل کیا گیا ہے جن میں سے بیشتر زخمیوں کو ٹانگوں پر گولیاں لگی ہیں۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر کے مین ہاسٹل پر 5 سے 6 دہشت گردوں نے حملہ کیا ہے جس کے بعد فوری طور پر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کردیا گیا ہے، ایف سی اور پاک فوج کے دستوں نے عمارت کو گھیرے میں لے کر پوزیشنیں سنبھال لی ہیں۔ وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف فوری طور پر آپریشن شروع کردیا گیا ہے اور شہر بھر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے ڈاکٹروں کو طلب کرلیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری نے ٹریننگ سینٹر پر حملے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی بلوچستان اور ڈی آئی جی کوئٹہ سے رابطہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے آئی جی پولیس کو دہشت گردوں کے خلاف بھرپورکارروائی اور زیر تربیت اہلکاروں کی حفاظت یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے بتایا کہ رات 11 بجے کے قریب دہشت گردوں نے ٹریننگ سینٹر پر حملہ کیا، ٹریننگ سینٹر کوئٹہ شہر سے دور دیہی علاقے میں ہے ۔ صدر، وزیراعظم، آرمی چیف، وزیرداخلہ، وزیراعلیٰ، عمران خان، بلاول بھٹو، سراج الحق نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا ہے۔