راولپنڈی، سیالکوٹ (بیورو رپورٹ) جنگی جنون میں مبتلا بھارت کی سرحدی علاقوں پر بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری ،1سالہ کمسن بچی سمیت 3 افراد شہید 14شہری شدید زخمی ہو گئے ، پنجاب رینجر ز کی جانب سے دشمن کو بھرپور جواب ، تفصیلات کے مطابق جنگی جنون میں مبتلا بھارت کی سکیورٹی فورسز نے ورکنگ باو¿نڈری کے علاقوں چپراڑ سیکٹر ، سجیت گڑھ ، ہرپال سیکٹر ،بجوات سیکٹر اورمعراجکے سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی ۔ بھارت نے گولہ باری کے ساتھ مارٹر گولوں کا آزادانہ استعمال کیا ۔ بھارت کی جانب سے کی گئی فائرنگ ، گولہ باری اور مارٹر گولوںنے آبادی کو نشانہ بنایا ۔ چپراڑ سیکٹر کے موضع چپراڑ میں بھارتی فائرنگ اور مارٹر گولوں کے باعث 1سالہ عنایہ احمد مارٹر گولے کا نشانہ بن کر شہید ہو گئی جبکہ زخمی ہونے والی 15سالہ ندا افضال ہسپتال منتقل ہونے کے بعد زخموں کی تاب نہ رکھتے ہوئے شہید ہو گئی جبکہ چپرا ڑ سیکٹر کے شہری26سالہ یاسمین احمد ، 45سالہ رضیہ شبیر ، 50سالہ بابر حسین ، 32سالہ محمد کلیم ، 20سالہ شکیلہ کریم ، 35سالہ اللہ دتہ ، 80سالہ محمد بشیر،17سالہ توقیر شریف، 48سالہ اشرف منشی،36سالہ ثمینہ جاوید ، 50سالہ شبیر ، 55سالہ صدیق ،46سالہ مجید و دیگر شدید زخمی ہو گئے ۔ زخمیوں کو ریسکیو1122اور دیگر اداروں نے سی ایم ایچ سیالکوٹ منتقل کر دیا ہے جہاں پر زخمیوں کا علاج و معالجہ جاری ہے ۔ بھارت کی جانب سے فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے جاری رہا ۔ بھارتی فائرنگ اور گولہ باری سے بےشتر پالتو مویشی بھی زخمی ہو گئے۔پنجاب رینجرز نے بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے بھارت کو سخت جواب دیا ۔ پنجاب رینجرز کی بھرپور جوابی کارروائی سے دشمن کی گنیں خاموش ہو گئیں۔ بلااشتعال فائرنگ وگولہ باری کے واقعات کی وجہ سے درجنوں پاکستانی دیہات کے چالیس سے زائد سرکاری سکول بند ہیں اور ہزاروں طلبہ وطالبات تعلیم حاصل کرنے کیلئے سکولوں میں نہ آئے ہیں اور پرائیویٹ تعلیمی ادارے بھی بند رہے ۔ بھارتی سیکورٹی فورسز کی طرف سے بلااشتعال فائرنگ وگولہ باری کی وجہ سے پاکستانی دیہاتوں میں خوف وہراس پایا جاتا ہے اور طلبہ وطالبات کی جانیں بچانے کیلئے سرکاری وپرائیویٹ تعلیمی اداروں کے سربراہان نے حکام سے اجازت کے بعد سکولوں کو تالے لگادیئے ہیںا ور انہیں بند رکھا ہے ، علاقہ مکینوں کے مطابق کسی سکول میں بھی بھارتی مارٹرگولے اور فائرنگ سے گولیاں آسکتی ہیں اور اسی وجہ سے تعلیمی اداروں کو بند کیا گیا ہے ۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری بیان کے مطابق بھارت نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب ایک بار پھر سیالکوٹ ورکنگ باو¿نڈری پر بلا اشتعال فائرنگ کی ہے جس میں ہرپل ،پکھلیاں اور چاروہ سیکٹر کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔بھارت کی سرحدی فورس کی جانب سے سول آبادی کو بھاری ہتھیاروں اور مارٹر گولوں سے نشانہ بنایاگیا ہے جس کے نتیجے میں عبداللطیف نامی شہری اور ہانیہ نامی ڈیڑھ سال کی بچی شہید جبکہ 7افراد زخمی ہوئے جن کا تعلق گاو¿ں جنگلوڑہ سے بتایا گیا ہے ۔ زخمیوں کو سیالکوٹ سی ایم ایچ منتقل کردیاگیا،شہید بچی کے والد کا نام احمد بتایا گیا ہے ۔ پنجاب رینجرز نے بھی بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا ہے جس کے بعد دشمن کی توپیں خاموش ہو گئیں ۔فائرنگ کا سلسلہ رات بھر وقفے وقفے سے جاری رہا۔ ادھر دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے واقعہ کی شدید الفاط میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے سیز فائر کی مسلسل خلاف ورزیاں خطے کے امن کے لئے بڑا خطرہ بن چکی ہیں ،عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔دوسری جانب انڈین وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ جموں کے علاقے میں پورا سیکٹر میں سرحد پار سے فائرنگ کے نتیجے میں بھارت کا ایک سرحدی محافظ ہلاک ہوا ہے۔بھارتی ذرائع ابلاغ نے فوجی ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد دو ہے اور ان میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ترجمان نے روایتی الزام لگایا ہے کہ فارئنگ میں پہل پاکستان نے کی ہے ۔واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے اوڑی میں فوجی کیمپ پر حملے اور اس کے بعد انڈیا کے پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں سرجیکل سٹرائیکس کے دعوے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے کشیدہ تعلقات مزید تلخ ہو گئے ہیں۔