فیصل آباد (آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے دو نومبر احتجاج سے تاجراور صنعتکار پریشان، یارن مارکیٹ پر برے اثرات، کاروبار بند، جبکہ دو نومبر کو اسلام آباد بند ہوگا کہ نہیں ہے، جواری بھی میدان میں نکل آئے ملک میں اربوں روپے کا جوا لگ گیا آن لائن کے مطابق پاکستان کے تیسرے بڑے فیصل آباد سمیت ملک بھر کے کارو بار کو ”تالے“ لگ گئے ہیں۔ خاص طور پر لاہور اور اسلام آباد سے تعلق رکھنے والی بڑی بڑی پارٹیاں کارو بار بند کرکے زیر زمین چلی گئی ہیں اور کسی قسم کا لین دین نہ ہو رہا ہے، اسلام آباد دھرنے کے ملکی سیاست پر جو اثرات مرتب ہوں گے وہ اپنی جگہ پر مگر اس سے ملکی معیشت کو جو جھٹکا لگے گا وہ انتہائی تکلیف دہ ہو گا۔ شہری یہ سوال کرنے میں حق بجانب ہیں کہ پاکستان میں ہر مسئلے کا حل اسی طرح سڑکوں پر آنا ہے اگر اس کا جواب ہاں میں ہے تو پھر یہ ارباب اختیار کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے اگر جواب نفی میں ہے تو ایسا کیوں ہوتا ہے۔ ان دنوں فیصل آباد سمیت ملک بھرمیں ہر زبان پر ایک ہی سوال ہے کہ دو نومبر کو کیا ہو گا یا کیا ہونے جا رہا ہے۔