راولپنڈی، اسلام آباد، لاہور، کراچی، پشاور (رپورٹنگ ٹیم ‘نمائندگان خبریں) تحریک انصاف و عوامی مسلم لیگ کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان تصادم کے باعث کمیٹی چوک میدان جنگ بن گیا جب کہ پولیس نے مشتعل کارکنان پر لاٹھی چارج کرتے ہوئے سینکڑوں کو گرفتار کرلیا۔ شیخ رشید احمد کی جانب سے نماز جمعہ کے بعد کمیٹی چوک پر حکومت کے خلاف جلسے کا اعلان کیا گیا تھا، وقت مقررہ پر جب کارکنوں نے کمیٹی چوک کا رخ کیا تو پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی، پولیس کی جانب سے روکے جانے پر مشتعل افراد نے پتھراو¿ شروع کردیا جس کے بعد کمیٹی چوک اور مری روڈ میدان جنگ بن گئے۔کارکنوں کے پتھراو¿ پر پولیس نے لاٹھی چارج کے ساتھ ساتھ آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں برسانا شروع کی، اس دوران کئی افراد کو حراست میں بھی لیا گیا۔ مشتعل کارکنان نے پولیس پر چاروں طرف سے پتھراو¿ کردیا جس کے بعد پولیس نے کارکنان پر شدید لاٹھی چارج کیا اور شیلنگ شروع کردی اور متعدد کارکنان کو گرفتار کرلیا جب کہ اس دوران مشتعل افراد نے کمیٹی چوک پر کھڑے کنٹینر کو بھی آگ لگادی۔ شہراقتدارکو بند (Lockdown)کرنے کی کوشش کی گئی تو عمران خان کو گرفتارکرلیا جائے گا حکومتی پروانہ بنی گالا پہنچ گیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے حکومت کی طرف سے مخصوص جگہ پر جلسہ کرنے کے احکامات تسلیم کرنے سے انکارکردیا شہر اقتدارکو لاک ڈاو¿ن کرنے کے لئے بنی گالہ میںحکومتی پابندی توڑنے کی حکمت عملی پرغور شروع کردیاگیا مجسٹریٹ علی جاوید نے اعلی سطح پر آگاہ کردیا ہے، اسلام آباد میں بنی گالا میں پارٹی چیئرمین عمران خان کی قیادت میں مشاورتی اجلاس ہوا جہانگر ترین، ڈاکٹر شریں مزاری اور دیگر رہنما موجود تھے حکو متی پابندی کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا گیا ہے، ادھر راولپنڈی میں مظاہرین کے خلاف 24 سال پر انے آنسوگیس کے شیلز استعمال کے گئے ہیں ان زائد المعیاد گیس شیلنگ سے مظاہرین جسمانی طور پر شدید متاثر ہوسکتے ہیں۔ آنسوگیس کے ان شیلز پر 1992ءکی تاریخ درج ہے۔ حکومت نے وفاقی دارالحکومت اسلام آبادمیں سکیورٹی کے غیرمعمولی انتظامات کرتے ہوئے اسلام آباد کو ”پولیس سٹیٹ“ میں تبدیل کر دیا۔ جگہ جگہ ناکے لگا دیئے گئے، مشکوک افراد سے شناختی کارڈز کی چیکنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا، پارکوں، عوامی مقامات اور تفریحی مقامات پر سکیورٹی اہلکار تعینات کر دیئے گئے۔ ان مقامات پر آنے جانے والوں پر نظر رکھی جانے لگی۔ اسلام آباد کے ریڈ زون میں بھی جگہ جگہ سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ پنجاب کے شہر راولپنڈی میں پولیس اور احتجاجی جلسے کے لیے جمع ہونے والے عوامی مسلم لیگ کے حامیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں جبکہ عمران خان نے اپنے کارکنوں سے کہا ہے کہ آج حکومت سے ٹکر لینے کی ضرورت نہیں اور اب وہ دو تاریخ کو ہی ہر صورت نکلیں گے۔عمران خان کے خطاب کے فوراً بعد تحریکِ انصاف کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔اس دوران پولیس نے آنسو گیس پھینکی ہے اور کارکنوں نے جواب میں ان پر پتھراو¿ کیا ہے۔ عمران خان نے راولپنڈی میں عوامی مسلم لیگ کے احتجاجی جلسے میں شرکت کرنا تھی لیکن جمعے کی شام بنی گالہ میں اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو تاریخ کو اگر حکومت نے انہیں گھر میں نظربند بھی کر دیا اور 30 ہزار پولیس اہلکار بھی ان کے گھر کے باہر کھڑے کر دیے تو بھی انھیں باہر نکلنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔راولپنڈی میں جلسے میں شرکت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ اس جلسے میں شرکت دو نومبر کی تیاری کے سلسلے میں کرنا تھی لیکن آج انہوں (حکومت) نے جس طرح راستوں کو بند کیا تو ہم نے سوچا کہ آج ٹکر لینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے لیکن ’ہمیں دو تاریخ کو روک کر دکھا دیں۔‘بنی گالہ میں اپنی رہائش گاہ میں حکومت کی جانب سے نظربند کرنے سے متعلق متعدد سوالات پر عمران خان نے کوئی واضح بیان نہیں دیا کہ آیا واقعی میں ایسا ہے کہ نہیں لیکن اشارہ کیا ہے کہ ان کی رہائش گاہ کے ارد گرد پولیس کھڑی کر دی گئی ہے اور عملاً انہیں گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔انہوں نے دو نومبر کو عدالت کی جانب سے اسلام آباد کو بند نہ کرنے کے حکم کے بارے میں کہا ہے کہ پہلے عدالت یہ بتائے کہ آج کس طرح حکومت نے عدالتی حکم کی دھجیاں اڑائی ہیں، آج ہم نے عدالت کے حکم کی خلاف ورزی نہیں کی، آج کس نے کی، یہ وہ لوگ (موجودہ حکومت) جنہوں نے نہ کبھی کسی قانون کو سنا ہے اور نہ ہی اس پر چلے ہیں۔انہوں نے ایک بار پھر کارکنوں سے کہا ہے کہ وہ گرفتاریوں سے بچے بغیر دو نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کے لیے تیاریاں کریں۔ جڑواں شہروںاسلام آباد اور راولپنڈی میں ممکنہ احتجاج و دھرنوں کے باعث راولپنڈی میں لال حویلی سے ملحقہ علاقوں کو مکمل سیل کر دیا گیا، مری روڈ پر مریڑ حسن کے مقام پراحتجاجی کاکنوں کو روکنے کیلئے کنٹینر لگا دیے گئے ہیں، میٹروبس سروس بھی بند کردی گئی، عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، تمام تعلیمی ادارے بھی بند ہیں۔ اطلاعات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف اور عوامی مسلم لیگ کے آج ممکنہ احتجاج کے باعث لال حویلی اور ملحقہ علاقوں کو سیل کر دیا گیا ہے ،علاقے سیل ہونے سے لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ راولپنڈی میں لال حویلی سے ملحقہ تمام مارکیٹیں، بازار اور فروٹ مارکیٹیں بند ہیں جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اسلام آباد انتظامیہ نے عمران خان کو ہر صورت لال حویلی جانے سے روکنے کا فیصلہ کر لیا۔ اسلام آباد احتجاج میں شرکت کیلئے پشاور سے تحریک انصاف کا قافلہ ارکان اسمبلی کی قیادت میں روانہ ہو گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق پشاور سے پی ٹی آئی کے کارکن اسلام آباد دھرنے میں شرکت کیلئے قافلے کی صورت میں روانہ ہو گئے ہیں، قافلے میں سینکڑوں کارکن اور گاڑیاں شامل ہیں۔ راولپنڈی پولیس نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کی گاڑی کو تحویل میں لے کر ڈرائیور کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کے ذاتی سکیورٹی افسر نائب صوبیدار (ر) اعجاز احمد کو گرفتار کر لیا ہے۔ لاہور میں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے پریس کلب کے قریب اور قرطبہ چوک پر ٹائر جلا کر احتجاج کیا۔ پشاور پریس کلب کے سامنے بھی کھلاڑی گرفتاریوں کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے۔ ناراض کارکنوں نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ چارسدہ، میانوالی، ٹانک، مردان، تیمرگرہ، لوئر دیر اور خیبر ایجنسی میں بھی تحریک انصاف کے کارکن سڑکوں پر نکل آئے۔ مشتعل کارکنوں نے ٹائر جلا کر سڑکیں بلاک کر دیں اور نعرے بازی بھی کرتے رہے۔ سیالکوٹ، وزیر آباد اور پاک پتن میں کھلاڑیوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا۔کراچی، لاڑکانہ، سکھر اور نواب شاہ میں پی ٹی آئی کارکنوں نے احتجاجی ریلیاں نکالیں اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ جیکب آباد میں تحریک انصاف کے کارکنوں نے سڑکوں پر ٹائر جلا کر نعرے لگا کر احتجاج کیا۔ ٹنڈو محمد خان اور کندھ کوٹ میں بھی کھلاڑیوں نے احتجاجی مظاہرے کئے اور نعرے بازی کی۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ راولپنڈی کے مشہور کمیٹی چوک سے عوام نے ایوب خان کو بھگایا تھا اور اسی چوک سے نواز شریف کو بھی بھگائیں گے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ کمیٹی چوک شہیدوں کا چوک ہے اور عوام سے اسی چوک سے ایوب خان کو بھگایا تھا اور یہیں سے نواز شریف کو بھگائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صرف راولپنڈی نہیں پورا پاکستان میری جان ہے۔ باجوڑ ایجنسی میں پاکستان تحریک انصاف کا احتجاجی مظاہرہ، گو نواز گو کے نعرے لگائے۔ سوات سے 15 گاڑیوں کا قافلہ بنی گالا پہنچ گیا، سوات سے پہنچنے والے کارکنوں کو پولیس نے متعدد کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ تحریک انصاف کے کارکنوں نے اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کے پیش نظر کوئٹہ، چمن شاہراہ پر دھرنا دے دیا ہے جس کے باعث نیٹو سپلائی معطل ہو گئی ہے۔ تحر ےک انصاف کا کارکنوں کی گر فتارےوں کے خلاف لاہور مےں پر ےس کلب‘ سمن آباد‘ قرطبہ چوک‘ شاہدرہ‘ بابو صابو اور مغل پورہ سمےت6مقامات پر احتجاجی مظاہر ے‘ ٹائر جلا کر روڈ بلاک کے حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کرتے رہے‘ لاہور سمےت پنجاب کے دےگر شہروں مےں گر فتار کارکنوں کو فوری رہا کر نے کا مطالبہ کر دےا۔ جمعہ کے روز تحر ےک کے کارکنوں نے شاہدرہ مےں سابق گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور کی قےادت مےں‘ اپوزےشن لےڈر مےاں محمودالرشےد‘رکن قومی اسمبلی شفقت محمود اور ولےد اقبال کی قےادت مےں پر ےس کلب ‘ قر طبہ چوک مےں رکن پنجاب اسمبلی مےاں اسلم اقبال‘ ڈاکٹر ےاسمےن راشد‘ عندلےب عباس جبکہ مغل پورہ اور بابو صابو سمےت دےگر مقامات پر بھی تحر ےک انصاف نے کارکنوں کی گر فتارےوں اور حکومتی رکاوٹوں کے خلاف الگ الگ احتجاجی مظاہر ے کےے جن مےں تحر ےک انصاف کے کارکنوں نے ”گو نواز گو“ نوازشرےف تلاشی دو ”ظلم کے ےہ ضابطے ہم نہےں مانتے“ اور وزےر اعظم عمران خان اور کون بچائے گا پاکستان عمران خان سمےت دےگر نعرے لگائے شاہدرہ مےں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے چوہدری محمدسرور نے کہا ہے کہ (ن) لےگ نے تحر ےک انصاف کے پر امن کارکنوں کو گر فتار کر کے بدتر ےن آمر ےت کی مثال قائم کر دی ہے اور اب اس بات مےںکوئی شک نہےں کہ (ن) لےگ اب کے بار بھی خود اپنے پاﺅں پر کلہاڑی مار نے جا رہی ہے۔ پشاور پریس کلب کے سامنے بھی کھلاڑی گرفتاریوں کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے۔ ناراض کارکنوں نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ چارسدہ، میانوالی، ٹانک، مردان، تیمرگرہ، لوئر دیر اور خیبر ایجنسی میں بھی تحریک انصاف کے کارکن سڑکوں پر نکل آئے۔ مشتعل کارکنوں نے ٹائر جلا کر سڑکیں بلاک کر دیں اور نعرے بازی بھی کرتے رہے۔ سیالکوٹ، وزیر آباد اور پاک پتن میں کھلاڑیوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا۔ لاڑکانہ، سکھر اور نواب شاہ میں پی ٹی آئی کارکنوں نے احتجاجی ریلیاں نکالیں اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ جیکب آباد میں تحریک انصاف کے کارکنوں نے سڑکوں پر ٹائر جلا کر نعرے لگا کر احتجاج کیا۔ ٹنڈو محمد خان اور کندھ کوٹ میں بھی کھلاڑیوں نے احتجاجی مظاہرے کئے اور نعرے بازی کی۔ دوسری جانب، اسلام آباد اور راولپنڈی میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کیخلاف کراچی میں تحریک انصاف کے کارکنوں نے گورنر ہاو¿س کے باہر دھرنا دے دیا ہے۔