اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) بجلی کی لوڈشیڈنگ 2018ءتک مکمل طور پر ختم ہونے کا امکان نہیں، جیسا کہ وزیراعظم عوام سے وعدہ کر رہے ہیں، اس بارے میں نیپرا نے اصل صورت حال کی وضاحت کی ہے۔ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نیپرا پاور سیکٹر پلانٹس اور ٹرانسمیشن سسٹم کو ڈیل کرتا ہے اس کا کہنا ہے کہ بجلی پیدا کرنے والے منصوبوں کی تکمیل 2018ءتک ممکن نہیں ہے، تمام منصوبے مقررہ وقت سے بہت پیچھے جا رہے ہیں، نیپرا کی وضاحت مسلم لیگ (ن) کو پریشان کرے گی جس کا دعویٰ ہے کہ لوڈشیڈنگ 2018ءتک ختم ہو جائے گی۔ ادارے کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کا یہ دعویٰ منصوبوں کے معائنہ پر مبنی ہے۔ لیکن متعلقہ امور کے بارے میں آگاہی حاصل نہیں کی گئی۔ انگریزی اخبار بزنس ریکارڈر اور ڈان کی رپورٹ کے مطابق نیپرا کا کہنا ہے کہ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کی غفلت کے باعث قومی خزانہ کو پہلے ہی 16بلین روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔ کمپنی کا بیشتر ترقیاتی کام تاخیر کا شکار ہے۔