ڈھاکا(اے این این ) بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے سالگرہ کی تاریخ سے متعلق کیس کی سماعت میں عدم پیشی پر اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیا کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔ میڈیارپورٹ کے مطابق یہ عجیب تنازع گذشتہ ایک دہائی سے جاری ہے جس کی بنیاد اس بات پر ہے کہ سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم خالدہ ضیا اپنی سالگرہ 15اگست کو عین اس دن مناتی ہیں جس دن بنگلہ دیش کے سابق رہنما ءشیخ مجیب الرحمن کو قتل کیا گیا تھا۔ شیخ مجیب الرحمن بنگلہ دیش کی موجودہ وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے والد تھے، جن کے حامیوں کا ماننا ہے کہ خالدہ ضیا جعلی تاریخ پیدائش استعمال کرتی ہیں۔ واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں بہت سے افراد کے پاس ان کی تاریخ پیدائش کا ریکارڈ موجود نہیں اور اربوں افراد سرکاری ملازمتیں حاصل کرنے کے لیے جعلی تاریخ پیدائش کا استعمال کرتے ہیں۔ خالدہ ضیا کے خلاف حکومت کے حامی ایک صحافی کی جانب سے عدالت میں دائر کیے گئے مقدمے میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ انھوں نے اپنی تاریخ پیدائش کے حوالے سے جھوٹ بولا۔ درخواست گزار صحافی غازی جاہر الاسلام کا کہنا تھا کہ ان کے پاس اپنی بات کو ثابت کرنے کے لیے خالدہ ضیا کی ذاتی دستاویزات کی کاپیاں موجود ہیں۔ انھوں نے کہاکہ ان کی 15 اگست کی تاریخ پیدائش جھوٹی ہے، ہمارے پاس ان کے اسکول سرٹیفکیٹ، ان کے پاسپورٹ اور شادی کی دستاویزات کی کاپیاں موجود ہیں، جن میں ان کی تاریخ پیدائش بالکل مختلف ہے۔انہوں نے کہاکہ وہ 1996 سے اپنی حریف جماعت کے حامیوں کی بے عزتی کرنے کے لیے 15 اگست کو سالگرہ منارہی ہیں، جو اس دن کو یوم سوگ کے طور پر مناتے ہیں ۔ درخواست گزار کے وکیل دلال مترا نے میڈیاکو بتایا کہ کیس کی سماعت کے دوران خالدہ ضیا کے پیش نہ ہونے پر مجسٹریٹ مظہر الاسلام نے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔ پولیس کو خالدہ ضیا کو گرفتار کرنے کے لیے 2 مارچ کی تاریخ دی گئی ہے،