تازہ تر ین

اللہ تیرا شکر ہے …. گوادر اور سی پیک کو بچا لیا گیا …. بڑا خطرہ ٹل گیا

لاہور (خصوصی رپورٹ) سینئر دفاعی ماہرین نے کہا ہے کہ بھارت آبدوز پاکستانی پانیوں میں داخل کروا کر مائن گرانا چاہتا تھا۔ ان کا مقصد سی پیک منصوبے کو ٹارگٹ کرنا اور مستقبل میں نقصان پہنچانا تھا۔ ان خیالات کا اظہار سابق آرمی چیف جنرل (ر) مرزا اسلم بیگ اور دفاعی ماہر ڈاکٹر ماریہ سلطان نے نجی ٹی وی خصوصی بات چیت میں کیا۔ جنرل ریٹائرڈ مرزا اسلم بیگ کا کہنا تھا کہ بھارتی آبدوز کو تباہ کر دینا چاہیے تھا۔ بھارت کشمیر کے حالات سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے تاکہ کشمیر میں جاری تحریک کمزور پڑ جائے۔ جنرل راحیل شریف نے درست کہا کہ ہم ان کو سبق سکھا لیں گے، لیکن ان حالات میں محتاط رہنا ہی بہتر ہے۔ چین کے 2بحری جہاز لنگر انداز ہیں۔ اس سے بھارت اور اس کے اتحادی کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ اب ہم اکیلے نہیں۔ دوسری طرف سینئر دفاعی ماہر ڈاکٹرماریہ سلطان کا کہنا تھا بھارتی آبدوز خطرے کی علامت ہے۔ یہ اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ وہ ہر سطح پر جانے کو تیار ہیں۔ بھارتی آبدوز نے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن جو پاکستان نے اس کے ساتھ کر دیا، وہ ہندوستان کے منہ پر تھپڑ ہے۔ یہ پاکستان کی بحری لحاظ سے بہت بڑی کامیابی ہے۔ ڈاکٹر ماریہ سلطان کا مزیدکہنا تھا کہ اب ٹیکنالوجی ترقی یافتہ ہے۔ اگر وہ پاس آجاتے تو بہت ساری چیزیں ان تک چلی جاتیں۔ وہ پاکستانی حدود میں داخل ہوکر سی پیک کے کمرشل جہازوں کو نقصان پہنچانے کیلئے مائن گرانا چاہتے تھے۔ مودی کی کیپسٹی ہی نہیں کہ وہ جنگ کر سکے، لیکن بھارتی ملٹری چاہتی ہے کہ وہ محدود جنگ کریں جو ممکن نہیں۔بھارتی بحریہ نے جس آبدوز کے ذریعے پاکستانی بحری حدود میں دراندازی کی ناکام کوشش کی‘ وہ ٹائپ ٹو او نائن سب میرین تھی۔ جرمن ساختہ سب میرین ڈیزل الیکٹرک اٹیک سب میرین کہلاتی ہے۔ دنیا کے 13ممالک یہ جرمن آبدوز استعمال کر رہے ہیں تاہم جرمنی نے اپنے فلیٹ میں کبھی اس سب میرین کو شامل نہیں کیا۔ بھارت کے زیراستعمال ٹائپ 209آبدوز میں آٹھ تارپیڈو ٹیوبز ہوتی ہیں‘ یہ آبدوز نہ صرف سب ہارپون میزائل فائر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے بلکہ 28مائنز سے بھی لیس ہوتی ہیں۔اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ پاک بحریہ مندری لہروں پر حکمرانی کرتی ہے۔ چوکس پاک بحریہ نے بھارتی آبدوز کو اپنی سمندری حدود میں گھسنے سے روک دیا۔پاک بحریہ نے کمال مہارت کا ثبوت دیتے ہوئے بھارتی آبدوز کی پاکستان سمندری حدود میں داخلے کی کوشش ناکام بنائی لیکن یہ جان کر آپ کو خوشی بھی ہو گی اور آپ کا جوش و جذبے میں بھی بے پناہ اضافہ ہو جائے گا کہ پاک بحریہ نے اس آبدوز کا پتہ فضائی نگرانی سے لگایا۔ تفصیلات کے مطابق ایڈمرل (ر) تسنیم احمد نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ جرمن ساختہ آبدوز ہے جو دنیا کی بہترین آبدوزوں میں سے ایک ہے اور میرے علم کے مطابق اس کا پتہ فضائی نگرانی کے ذریعے چلایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک بحریہ کے پاس پانی اور فضا، دونوں سے اس طرح کی نقل و حرکت کا سراغ لگانے کیلئے آلات موجود ہیں جس کا بخوبی استعمال بھی کیا جاتا ہے لیکن اس طرح کی مہلک آبدوز کا فضا سے پتہ لگانا انتہائی حیران کن اور زبردست بات ہے جو پاک بحریہ کی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت بھی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی آبدوز کے پاکستان آنے کے تین سے چار مقاصد ہو سکتے ہیں۔ ایک مقصد پاکستان اور چین کی مشترکہ جنگی مشقوں کی نگرانی ہو سکتا ہے جبکہ دوسرا مقصد گوادر پورٹ کے افتتاح کے بعد اس کی نگرانی، تیسرا مقصد پاک بحریہ کی نیول بیس کی نگرانی ہو سکتا ہے اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ملک دشمنوں کی مدد کیلئے اسے بھیجا گیا ہو۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے علم میں یہ بات بھی آئی ہے کہ اس کا پتہ لگانے کے بعد اسے پانی کی سطح پر آنے پر مجبور کیا گیا اور پھر 3 سے 4 دن تک اسے حراست میں رکھا گیا جس کے بعد اسے پاکستانی حدود سے دور دھکیلا گیا۔لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پاک بحریہ نے کمال مہارت کا ثبوت دیتے ہوئے ناصرف بھارتی آبدوز کی پاکستان سمندری حدود میں داخلے کی کوشش ناکام بنائی بلکہ اس کا پتہ لگانے کے بعد 3 سے 4 روز تک حراست میں بھی رکھا۔تفصیلات کے مطابق ایڈمرل (ر) تسنیم احمد نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی سب میرین کے پاکستان آنے کے تین سے چار مقاصد ہو سکتے ہیں۔ ایک مقصد پاکستان اور چین کی مشترکہ جنگی مشقوں کی نگرانی ہو سکتا ہے جبکہ دوسرا مقصد گوادر پورٹ کے افتتاح کے بعد اس کی نگرانی، تیسرا مقصد پاک بحریہ کی نیول بیس کی نگرانی ہو سکتا ہے اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ملک دشمنوں کی مدد کیلئے اسے بھیجا گیا ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ جرمن ساختہ آبدوز ہے جو دنیا کی بہترین آبدوزوں میں سے ایک ہے اور میرے علم کے مطابق اس کا پتہ فضائی نگرانی کے ذریعے چلایا گیا ہے اور اگر واقعی ہماری نیوی نے اپنی صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے اس کا پتہ لگایا ہے تو یہ انتہائی زبردست بات ہے اور پاک بحریہ کی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے علم میں یہ بات بھی آئی ہے کہ اس کا پتہ لگانے کے بعد اسے پانی کی سطح پر آنے پر مجبور کیا گیا اور پھر 3 سے 4 دن تک اسے حراست میں رکھا گیا جس کے بعد اسے پاکستانی حدود سے دور دھکیلا


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain