اسلام آباد (آن لائن) سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ بانی ایم کیو ایم کی سیاست ختم ہوچکی ہے‘ ایم کیو ایم اب کمیونٹی رہ گئی ہے‘ ایم کیو ایم کا نام اسٹیبلشمنٹ کو پسند نہیں‘ مہاجر لفظ سے میرا بھی اختلاف ہے‘ پانامہ لیکس کے معاملے پر عدالت نے کوئی نتیجہ نہیں نکالا تو عمران خان کی سیاست کو بڑانقصان ہوگا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم تین ٹکڑوں میں تقسیم ہوچکی ہے ایم کیو ایم صرف اربن سندھ کی پارٹی ہے ایم کیو ایم کا کردار ختم صرف کمیونٹی رہ گئی ہے لیکن مستقبل میں مہاجر کمیونٹی ملک کی تیسری سیاسی قوت بنے گی انہوں نے کہا کہ میں مہاجر کے نا م سے اختلاف رکھتا ہوں۔مہاجر کے بجائے پاکستانی کہلوایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف نے 2013 ءمیں نوجوانوں کو بہت متاثر کیا تھا، اب پی ٹی آئی کی مقبولیت میں کمی آئی ہے جبکہ دو نومبر کے احتجاج سے پارٹی کو بہت نقصان ہوا۔ انہوں نے کہاکہ عدالت میں زیر سماعت پانامہ لیکس کے معاملے پر کچھ نہیں ہوا تو پی ٹی آئی کو بہت بڑا دھچکا لگے گا۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان آیا تو کراچی سے چترال تک عوام کو اپنی طرف متوجہ کروں گا۔ میں نے اپنے دور حکومت میں بے پناہ ترقیاتی کام کئے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر یہی صورتحال چلتی رہی تو آئندہ 2018 ءکے الیکشن میں نواز لیگ ہی دوبارہ الیکشن جیتے گی۔ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ اب دیر ہوچکی ہے آرمی چیف کو توسیع نہیں ملے گی، لیڈر کا کام عوام کو ترقی اور خوشحالی دینا ہوتا ہے ، میری صرف کراچی نہیں پورے پاکستان پر توجہ تھی ، ایم کیو ایم تین ٹکڑوں میں تقسیم ہو چکی ہے ، تحریک انصاف نے 2013میں یوتھ کو متاثر کیا تھا مگر اب اس کی مقبولیت مانند پڑگئی ،2نومبر کے دھرنے پر یوٹرن نے تحریک انصاف کی مقبولیت کو بہت نقصان پہنچایا اور اگر پانامہ کے معاملے پر کچھ نہ ہوتو پی ٹی آئی کو اور نقصان ہوگا۔ وہ اتوار کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ اب دیر ہوچکی ہے آرمی چیف کو توسیع نہیں ملے گی،نوازشریف کے کسی آرمی چیف سے تعلقات اچھے نہیں رہے ، جنرل راحیل کے ساتھ نوازشریف کے تعلقات زبردست نہیں تھے ۔پرویز مشرف نے کہا کہ وطن واپسی سے متعلق ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا مگر 2018کے انتخابات میں بھرپور شرکت کروں گا ۔ سابق صدر نے کہا کہ متحدہ بانی کا کردار پاکستانی سیاست سے ختم ہو چکا ہے ، ایم کیو ایم تین ٹکڑوں میں تقسیم ہو چکی ہے اس لئے ایم کیو ایم کا کردار سیاست سے ختم ہوگیا ہے اور پیچھے مہاجر کمیونٹی رہ گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم صرف اربن سندھ کی پارٹی ہے اور اربن سندھ کی سیاست مجھے سوٹ نہیں کرتی ، ایم کیو ایم کا نام اسٹیبلشمنٹ کو بھی قبول نہیں ہے ،مہاجر کمیونٹی کو اپنے آپ کو پاکستانی کہلوانا چاہیے ۔انہون نے کہا کہ اس وقت کے چیف جسٹس سوموٹو نوٹس لے کر کیا کر رہے تھے ، میں نے محدود مدت کے لئے ایمرجنسی نافذ کی تھی ، پی ٹی آئی سے متعلق سوال کے جواب میں پرویز مشرف نے کہا کہ تحریک انصاف نے 2013میں یوتھ کو متاثر کیا تھا مگر اب اس کی مقبولیت مانند پڑگئی ،2نومبر کے دھرنے پر یوٹرن نے تحریک انصاف کی مقبولیت کو بہت نقصان پہنچایا ہے ، پانامہ کیس پر کچھ نہیں ہوا تو عمران خان کو مزید نقصان ہوگا۔ پاکستان آنے سے متعلق سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کراچی سے چترال تک کی عوام کی توجہ کھینچ سکتا ہوں مگر اس کے لئے مجھے پاکستان آنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ تین مرتبہ اقتدار میں آنے والی (ن) لیگ نے عوام کو خوشحالی نہیں دی ، اگر ملک اسی طرح چلتا رہا تو آئندہ بھی (ن) لیگ جیت سکتی ہے ، کالا باغ ڈیم ملک کے لئے ضروری ہے ۔ سابق صدر نے کہا کہ 2007میں میں سمجھ رہا تھا کہ مسلم لیگ (ق) جیتے گی تو پھر ہم کالا باغ ڈیم بنائیں گے مگر نتائج توقع کے برعکس نکلے ۔