نئی دہلی‘ سرینگر‘ مظفرآباد‘ کوٹلی‘ چوکی سماہنی‘ فتح پور (نمائندگان خبریں)بھارتی جنگی جنون میں ہر آنےظ والےد ن کے ساتھ اضافہ ہوتا جارہا ہے اور آج بھی بھارتی فوج نے ایل او سی پر بلااشتعال گولہ باری کی جس کے نتیجے میں خاتون سمیت 4افراد شہید اور 10زخمی ہوگئے جب کہ پاک فوج کے بھرپور جواب میں 6بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے۔ ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایل او سی کے راجوری سیکٹر پر پاکستانی فوج کی فائرنگ سے بی ایس ایف کا ہیڈ کانسٹیبل رائے سنگھ ہلاک ہو گیا جبکہ چار اہلکار زخمی ہوئے ۔دوسری جانب بھارتی فوج کی جانب سے سیز فائر معاہد ے کی مسلسل خلاف ورزیوں پر پاک فوج بھر پور جواب دے رہی ہے ۔ابھی کچھ دن قبل آرمی چیف نے بیان بھی دیا تھا کہ بھارتی فوج ہمت کر کے اپنے ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی تعداد بتا ئے ۔ادھر ایل ایل او سی پر بھارتی فوج نے نکیال سیکٹر ،کیتر کنڈی ،داتوت ،جندروٹ اور کیرالہ گاں میں بھارتی فوج نے شدید گولہ باری کی۔ بھارتی فوج کی گولہ باری سے ڈبسی اور موڑہ میں 5گھر تباہ ہو گئے ۔بھارتی فوج نے کوٹلی کے گوئی سیکٹر پر بھی شہری آبادی پر شیلنگ کی ۔بھارتی فوج کی اشتعال انگیزی پر پاک فوج نے بھر پور جواب دیا ۔ادھر آزاد کشمیر میں لوگوں نے بڑی تعداد میں نقل مکانی شروع کردی ہے جبکہ نکیال سیکٹر کے قریبی علاقوں میں تعلیمی ادارے بھی بند کر دیے گئے ہیں ۔شہری آبادیوں پر بھارتی گولہ باری سے لوگ شدید خوف کا شکار ہیں اور نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔ بھارتی جنگی جنون میں ہر آنے والے دن کے ساتھ اضافہ ہونے لگا ¾ گزشتہ روز ایک بار پھر بھارتی فوج نے ایل او سی پر بلا اشتعال گولہ باری کی جس کے نتیجے میں خاتون سمیت 2 افراد شہید ہوگئے ¾پاک فوج کی جانب سے منہ توڑ جواب دیا گیا جس کے باعث دشمن کو بھاری نقصان کا سامنا کر نا پڑا ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی فورسز کی جانب سے کوٹلی اور کریلہ سیکٹر میں صبح 8 بجے سے بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ پیر کو بھی جاری رہا جس کے نتیجے میں متھرانی کی رہائشی نازیہ زوجہ محمد اسلم اور ناڑڈبسی کے محمدالطاف شہید ہوگئے ¾ بھارتی فورسز کی گولہ باری سے کریلہ سیکٹر میں 15 سالہ لڑکا عامر بھی زخمی ہوگیا، عامر کو شیل بائیں ٹانگ میں لگا ¾پاک فوج کی جانب سے بھارتی کارروائی کا بھرپور جواب دیا گیا جس کے باعث دشمن کو بھاری نقصان کا سامنا کر نا پڑا واضح رہے کہ بھارتی فورسز کی جانب سے گزشتہ 2 سے 3 ماہ سے ایل او سی اور ورکنگ باو¿نڈری پر اشتعال انگیز کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک متعدد فوجی اور شہری شہید اور درجنوں زخمی ہوچکے ہیں۔ سماہنی سیکٹر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے 2بچے عتیق اور طیفور ولد منظور مغل شہید ہوگئے جبکہ 5افراد شدید زخمی ہوئے۔ لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی جارحیت تھم نہ سکی، تتہ پانی گوئی اور بٹل منڈہول سیکٹرز پر بھارتی فوج کی بلااشتعال شدید گولہ باری ،دو خواتین سمیت تین افراد زخمی ،تمام علاقے لرز اُٹھے، عوام گھروں میں محصور، ایک سکول کی عمارت سمیت درجنوں مکانات تباہ اور درجنوں مویشی ہلاک وزخمی ، تعلیمی ادارے بند، تتہ پانی ہجیرہ اور تتہ پانی مدارپور روڈ پر ٹریفک گھنٹوں معطل، شدید خوف وہراس، پاک فوج کی موثر جوابی کارروائی ۔ تفصیلات کے مطابق لائن آف کنٹرول پر تتہ پانی گوئی اور بٹل سیکٹرز پر کئی دنوں کی خاموشی کے بعدبھارتی فوج نے گزشتہ روز صبح کے وقت اچانک بلااشتعال شدید گولہ باری شروع کردی جو مسلسل کئی گھنٹوں تک جاری رہی،بھارتی فوج نے تتہ پانی گوئی سیکٹر کے سویلین آبادی کے علاقوںرڈکٹھار، کنیٹ،سندھارہ ،سہنی، بٹالی ، جبکہ بٹل منڈہول سیکٹرکے سویلین آبادی کے علاقوں بٹل،ناطر، منڈہول،جھاوڑہ، دھربازار، ککوٹہ، دھرمسال وغیرہ کو نشانہ بنایا،بھارتی فوج نے سویلین آبادی کے علاقوں کو نشانہ بناتے ہوئے ہیوی گنوں کا بے دریغ استعمال کیااور سینکڑوں کی تعداد میں گولے داغے ،منڈہول میں سردار محمد ریاض کی والدہ اور سردار محمد شفیق کی اہلیہ زخمی ہوگئیں،جبکہ بٹل کے رہائشی سید جنت حسین شاہ بھی زخمی ہوئے،گولہ باری سے تمام علاقے لرز اُٹھے اور مکین اپنے گھروں میں محصور ہوگئے، درجنوں مکانات تباہ اور درجنوں مویشی ہلاک وزخمی ہوئے، گولہ باری سے بٹل سیکٹر میں ایک سکول کی عمارت کو شدید نقصان پہنچا،تاہم سکول بند ہونے کے باعث کوئی جانی نقصان نہیں ہوا،ایل اوسی پر واقع علاقوں کے تعلیمی ادارے بند کردئیے گئے، گولہ باری کے باعث تتہ پانی ہجیرہ اور تتہ پانی بٹل مدارپور روڈ گھنٹوں بند رہنے سے ٹریفک معطل رہی،بھارتی فوج کی بدترین گولہ باری کے بعد ان علاقوں میں شدید خوف وہراس پایا جاتاہے، آخری اطلاعات تک گولہ باری کا سلسلہ جاری تھا۔ ادھر پاک فوج کی جانب سے بھی موثر جوابی کارروائی کی گئی۔ لائن آف کنٹرول سماہنی سےکٹر کے سرحدی دےہات پر بھارتی فوج کی پےر کے روز اےک بار پھر بلااشتعال اندھادھند گولہ باری ،بھارتی فوج نے سرحدی گاﺅں چاہی اور اس سے ملحقہ دےہات کے علاوہ ،بڑوھ ،ڈل کھمباہ اور دےگر مقامات پر سول آبادی کو نشانہ بناتے ہوئے بھاری تعداد مےں مارٹر گولے فائر کئے ،بلا اشتعال فائرنگ سے اےک شخص سےد محمد ولد فےض محمد ساکن چاہی شدےد زخمی ہوا جبکہ درجنوں افراد کے مکانات وقےمتی املاک کو بھی بری طرح نقصان پہنچا ،صبح سوےرے اچانک شروع ہونے والی گولہ باری نظام زندگی مفلوج ہو گےا،لوگوں نے گھروں کے اندر چھپ کر پناہ لی ،تعلےمی ادارے بھی بند کر دیئے گئے ،کئی مقامات پر بجلی کے پول اور تاروں کو بھی نقصان پہنچا ،گولہ باری کا سلسلہ متواتر جاری رہنے کی وجہ سے سرحدی علاقوں سے نقصانات کی حتمی۔ تفصےلات معلوم نہےں ہو سکی ہےں۔ درےں اثنا بھارتی فوج کی اشتعال انگےری کا پاک فوج کی طرف سے بھی موثر اور منہ توڑ جواب دےا گےا ،آخری اطلاعات تک گولہ باری کا سلسلہ جاری تھا۔ مقبوضہ کشمیر میں مجاہد کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد احتجاجی لہر20 ویں ہفتے میں داخل ¾ 128 روز بعد بھی بھارتی فوج کے نہتے کشمیریوں پر مظالم کا سلسلہ نہ تھم سکا ¾ مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ اور پیلٹ گن کے استعمال سے درجنوں کشمیری زخمی ¾ متعدد کو حراست میں لے کر تھانوں میں بند کردیاگیا ¾حریت رہنما یٰسین ملک بدستور زیر حراست ¾ میر واعظ عمر فاروق بھی نظربند ¾ وادی میں بدستور کرفیو نافذ ¾ آدھی سے زائد آبادی گھروں میں محصور ¾ کھانے پینے کی اشیاءاور ادویات کی شدید قلت ¾ وادی میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی تاحال معطل ۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں مجاہد کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد احتجاجی لہر20ویں ہفتے میں داخل ہوگئی ہے جبکہ بھارتی فوج کے نہتے کشمیریوں پر مظالم کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔ ایجی ٹیشن کے128ویں دن سرینگر،ترال،بانڈی پورہ اور سوپور میں احتجاج بھی ہوا اور ٹیر گیس شلنگ بھی ہوئی۔ادھر گرفتاریوں کا سلسلہ بھی جاری رہا اور مزید کئی افراد پر پی ایس اے نافذ کر کے کورٹ بلوال جیل منتقل کیا گیا۔ جامع مسجد چلو کال کے پیش نظرجمعہ کو شہر خاص کے حساس علاقوں میں جو غیر اعلانیہ کرفیو اور بندشیں عائد کی گئی تھیں اسے سنیچر کو اٹھایا گیا۔ ڈاﺅن ٹاون میں تاہم مکمل ہڑتال رہہ اور اس دوران دوکانیں اور کاروباری مراکز بالکل مقفل رہے تاہم نجی ٹریفک سڑکوں پر نظر آیا۔فورسز اور پولیس حساس علاقوںمیں گشت کرتی رہی جبکہ اہم ناکوں اور گلی کوچوں میں پولیس اور فورسز اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔ضلع کپواڑہ میں ہڑتال سے معمول کی زندگی درہم برہم ہوئی۔ہندواڑہ ، اور دیگر قصبوں میں مکمل ہڑتا ل رہی البتہ نجی ٹرانسپور ٹ کی نقل وحر کت جاری تھی۔اننت ناگ ،گاندربل اور ،بارہمولہ سے اطلاع ہے کہ ان اضلاع میں دکانیں اور تجارتی مراکز مکمل طور پر بند رہے اور مسافر گاڑیوں کی آمدورفت معطل ہوکر رہ گئی اس دوران کچھ ایک مقامات پر اِکا دکا دکانیں بھی کھلی رہیں۔پلوامہ میں دن بھر صورتحال خوشگوار رہی اور دوران قصبہ میں جو بندشیں عائد کی گئی تھیں انہیں بھی ہٹایا گیا۔نامہ نگار کے مطابق فورسز اور پولیس نے حساس علاقوں میں گشت بھی کیا جبکہ کئی علاقوں میں پہرہ بھی بٹھا دیا گیا تھا۔ پتو شے بانڈی پورہ کے علاقوں میں اس وقت تشدد بھڑک اٹھا جب گرفتاریوں کے خلاف لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاجی مظاہرے شرو ع کئے تاہم پولیس و فورسز نے انہیں منتشر کرنے کیلئے انہیں اشک آور گیس کے گولے داغے جس پر نوجوا ن منتشر ہوئے اور انہوں نے سنگباری شروع کر دی ۔اس سے قبل 11نومبر کو پولیس و فورسز کی ایک جمعیت نے آلوسہ نامی گاوں پر اچانک دھاوا بول دیا اور بغیر کسی وجہ کے اشک آور گیس کے گولے داغے ، پیلٹ گولیوں اور پیپر گیس کا بے تحاشا استعمال کیا جس کے نتیجے میں علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول پھیل گیا اور لوگ اپنے گھروںمیں سہم کر رہ گئے ۔ پولیس و فورسز اہلکاروں نے ہائیر اسکینڈری اسکول پر بھی چھاپہ ڈالا اور بارویں جماعت میں زیر تعلیم 2طلباءکو اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ اسکول انتظامیہ کے ساتھ سالانہ امتحا ن کے سلسلے میں جانکاری حاصل کر رہے تھے۔پاکستان نے کنٹرول لائن پر بلااشتعال فائرنگ سے شہریوں کی شہادتوں کے واقعات پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا کے مطابق بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ بلا کر بھارتی فوج کی کنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ سے معصوم شہریوں کی ہلاکتوں پر شدید احتجاج کیا گیا۔ ڈی جی ساو¿تھ ایشیاء ڈیسک ڈاکٹر فیصل نے احتجاجی مراسلہ بھی جے پی سنگھ کے حوالے کیاجس میں بھارت پرزوردیاگیاہے کہ وہ جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے اورکنٹرول لائن پرشہریوں کونشانہ بنانے سے گریزکرے۔