تازہ تر ین

نئے آرمی چیف کیلئے نام فائنل …. لیفٹیننٹ جنرل …. فیورٹ

راولپنڈی، اسلام آباد، لاہور، چکوال (بیورو رپورٹ ، مانیٹرنگ ڈیسک، ایجنسیاں) آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے لاہور گیریژن کے دورہ سے اپنی الوداعی ملاقاتوں کا آغاز کر دیا۔ آرمی چیف 28 نومبر کو تین سالہ مدت پوری کرنے پر ریٹائر ہو جائیں گے جبکہ جنرل راحیلکی جگہ 29 نومبر کو نئے آرمی چیف پاکستان آرمی کی کمان سنبھالیں گے۔ اس سلسلہ میں کمان کی تبدیلی کی تقریب جنرل ہیڈکوارٹرز راولپنڈی میں ہو گی جبکہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ ملکی امن اور استحکام کا قیام آسان نہیں تھا۔ قربانیوں اور مشترکہ قومی عزم سے کامیابیاں ملیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ریٹائرمنٹ سے قبل الوداعی ملاقاتوں کا آغاز کر دیا ہے۔ آرمی چیف نے الوداعی دوروں کا آغاز لاہور گیریژن سے کیا ہے۔ آرمی چیف نے لاہور گیریژن میں پاکستان آرمی اور رینجرز کے اہلکاروں کے بڑے دربار سے خطاب بھی کیا۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ملک میں امن اور استحکام کا قیام آسان کام نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ قوم کی قربانیوں اور مشترکہ عزم کی وجہ سے اس ٹاسک کو مکمل کرنے میں مدد دی ہے۔ آرمی چیف نے پاکستان آرمی اور رینجرز کے جوانوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔ آرمی چیف ملک بھر میں مختلف گیریژنز کا دورہ کریں گے اور افسروں اور جوانوں سے خطاب کریں گے۔ آرمی چیف ایئرہیڈکوارٹرز، نیول ہیڈکوارٹرز کا دورہ کریں گے اور ایئرچیف اور نیول چیف سے ملاقاتیں کرینگے۔ آرمی چیف صدر مملکت اور وزیراعظم سے بھی الوداعی ملاقاتیں کرینگے جبکہ وہ جوائنٹ چیفس آف سٹاف ہیڈکوارٹرز کا دورہ کر سکتے ہیں اور ان کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود سے ملاقات کرینگے۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود دونوں 28 نومبر کو اپنی تین سالہ مدت ملازمت پوری کرنے پر ریٹائر ہو جائیں گے اور دونوں عہدوں پر وزیراعظم نئی تقرریاں کرینگے اور 29 نومبر کو پاکستان آرمی کی کمان کی تبدیلی کی تقریب جی ایچ کیو راولپنڈی میں منعقد ہو گی۔پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے عوام کے دلوں میں جو جگہ بنائی ہے وہ بے مثال ہے۔ 27نومبر 2013کو وزیر اعظم نواز شریف نے انہیں پاکستانی فوج کا سپہ سالار مقرر کیاجبکہ 20دسمبر 2013کوانہیں نشان امتیاز(ملٹری)سے نوازا گیا۔راحیل شریف 16جون 1956 کو کوئٹہ کے ایک ممتاز فوجی گھرانے میں پیدا ہوئے، ان کے والد کا نام میجر محمد شریف بھٹی ہے، وہ پاکستان ملٹری اکیڈمی کے 54ویں لانگ کورس کے فارغ التحصیل ہوئے، 1976 میں گریجویشن کے بعد فرنٹیئر فورس رجمنٹ کی 6thبٹالین میں کمیشن حاصل کیا۔ان کے بڑے بھائی میجر شبیر بھٹی شریف 1971کی پاک بھارت جنگ میں شہید ہوئے اور انہیں نشان حیدر ملا، جنرل راحیل شریف کے ماموں میجر عزیز بھٹی شہیدکو 1965کی جنگ میں کارہائے نمایاں سرانجام دینے پر نشانِ حیدر دیا گیا۔آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق قیاس آرائیاں کافی عرصے سے گردش کر رہی تھیں، تاہم اسی سال جنوری میں جنرل عاصم سلیم باجوہ نے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ جنرل راحیل شریف اپنی مدت ملازمت میں توسیع نہیں لیں گے اور اپنی ریٹائرمنٹ کی مقررہ تاریخ کو ریٹائر ہو جائیں گے۔جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کی خبریں کافی عرصے سے گرم تھیں، تاہم رواں برس جنوری میں آرمی چیف نے اپنی ملازمت میں توسیع کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے واضح کیا تھا کہ وہ مقررہ تاریخ پر ریٹائر ہوجائیں گےجبکہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کوششیں پوری عزم و استقلال کے ساتھ جاری رہیں گی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جنرل راحیل شریف کے جانشین کے انتخاب کے حوالے سے حکومت نے اب تک باضابطہ طور پر غور شروع نہیں کیا لیکن اس معاملے سے واقف حکام کا کہنا ہے کہ حکومت نے سال کے آغاز سے ہی اس معاملے پر مشاورت شروع کررکھی ہے۔پاک فوج کے سینئر افسران کی فہرست بہت حد تک واضح ہے، چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل زبیر حیات سینیئر ترین افسر ہیں اور ان کے بعد کور کمانڈر ملتان، لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم احمد، کور کمانڈر بہاولپور لیفٹیننٹ جنرل جاوید اقبال رمدے اور انسپکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ ایویلیو ایشن لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ ہیں۔جنرل زبیر اور جنرل اشفاق کے درمیان دو اور جنرلز بھی ہیں ، ایک ہیوی انڈسٹریل کمپلیکس ٹیکسلا کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل سید واجد حسین اور دوسرے ڈائریکٹر جنرل جوائنٹ اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل نجیب اللہ خان، تاہم یہ دونوں افسران آرمی چیف کے عہدے کے لیے تکنیکی طور پر اہل نہیں کیوں کہ انہوں نے کسی کور کی کمانڈ نہیں کی ہے۔اسی طرح لیفٹیننٹ جنرل مقصود احمد جو اس وقت اقوام متحدہ میں ملٹری ایڈوائزر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں وہ پہلے ہی توسیع پر ہیں اور وہ بھی مزید پروموشن کے اہل نہیں۔جو چار جنرلز آرمی چیف کے عہدے پر ترقی پانے کے اہل ہیں ان تمام کا تعلق پاکستان ملٹری اکیڈمی کے 62ویں لانگ کورس سے ہے۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف 28نومبر کو عہدے سے ریٹائرڈ ہو رہے ، انہو ںنے اس حوالے سے الوداعی ملاقاتوں کا سلسلہ بھی شروع کر دیاہے جبکہ حکومت کی جانب سے نئے آرمی چیف کی تقرری کا اعلان آج شام تک متوقع ہے ۔ ذرائع نے دعوی کیاہے کہ جنرل راحیل شریف کی ریٹائرمنٹ کے بعد یہ عہدہ ممکنہ طور پر جنرل اشفاق ندیم کو دیا جائے گا جبکہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کے دوران جنرل اشفاق ندیم کو آرمی چیف کے عہدے پر تعینات کرنے کیلئے پسندیدگی کا اظہار کر چکے ہیں اور اس حوالے سے مشاورت بھی آخری مراحل میں ہے ۔نئے آرمی چیف کی تعیناتی کیلئے چار نام سامنے آئے جن میں زبیر محمود حیات، اشفاق ندیم، جاوید اقبال رمدے، قمر جاوید باجوہ شامل ہیں جبکہ ان میں سے اشفاق ندیم کو آرمی چیف بنائے جانے کے امکانات سب سے زیادہ ہیں ۔لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم کا تعلق قریشی خاندان سے ہے جبکہ وہ چکوال کے ہی رہنے والے ہیں ۔لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم کے بھائی عرفان ندیم امریکہ میں ڈاکٹر ہیں اور عمران ندیم کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایک نامور صحافی رہے ہیں۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل راشدمحمود نے ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آبادکا الوداعی دورہ کےا، ان کی آمد پر پاک فضائیہ کے چاک و چوبند دستے نے انہیں سلامی پیش کی۔پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل سہیل امان سے اُن کے آفس مےں الوداعی ملاقات کی۔ جنرل راشد نے ائےر چےف سے گفتگو کے دوران قوم کے فضائی محافظوں کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کی تعریف کی اور پاک فضائیہ کی آپریشنل تیاری پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ انہوں نے ضرب عضب میں پاک فضائیہ کے کلیدی کردار کو بھی سراہا۔پاک فضائیہ کے سربراہ نے جنرل راشدکی پاکستانی دفاع کی مضبوطی اور تےنوںافواج کے درمیان مشترکہ و مربوط حکمت عملی کے حصول مےں اہم کردارادا کرنے پر انکا شکریہ ادا کیا۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے گوجوانوالہ گیریژن اور منگلا کور ہیڈکوآرٹرز کا الوداعی دورہ کیا اور افسروں وجوانوں سے خطاب کیا ۔ پیر کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے گوجرنوالہ گیریژن اور منگلا کورہیڈ کوآرٹرز کا الوداعی دورہ کیا۔ انہوں نے افسروں اور جوانوں سے خطاب بھی کیا اور جوانوں کے اعلیٰ پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا اور کہا کہ منگلا کور نے انسداد دہشت گردی کی تربیت فراہم کرنے میں اہم کردارادا کیا، وطن کے لئے جوانوں کی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی ۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain