نیویارک (ویب ڈیسک) نومنتخب امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے مسلمانوں کے خدشات دور کرنے کے لیے مشاورتی تنظیم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق بظاہر مسلمانوں سے نفرت کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے سرکردہ مسلمان رہنماﺅں پرمشتمل ایک مشاورتی تنظیم بنانے کا فیصلہ کیا ہے جو مسلمانوں کے خدشات دور کرنے کے لیے امریکی حکومت کیساتھ مل کر کام کریگی۔تنظیم امریکا میں رہنے والے40لاکھ سے زائد مسلمانوں سے رابطے کریگی،اس سلسلے میں ساجد تارڑکو ٹاسک سونپ دیا گیا ہے جومختلف ریاستوں میں رہنے والے سرکردہ مسلمانوں سے رابطے کرکے انھیں اعتماد میں لے رہے ہیں۔ ڈونلڈٹرمپ کی طرف سے مسلمانوں کو اعتماد میں لینے اورمشاورتی عمل میں شریک کرنے سے جہاں امریکاکی سلامتی یقینی بنائی جا سکے گی وہیں مسلمانوں میں پائے جانے والے خدشات بھی دور ہونگے اور وہ پہلے سے زیادہ بہتر طریقے سے امریکا کی خدمت کرسکیں گے۔نیویارک پولیس ڈپارٹمنٹ کے مسلم پولیس افسران کی تنظیم مسلم پولیس آفیسرزایسوسی ایشن نے بروکلین میں ریلی نکالی اور نومنتخب صدر کو مبارکباد پیش کی۔ ایسوسی ایشن کے صدر عدیل رانا نے کہا کہ امریکی مسلمان ٹرمپ کی توجہ کے منتظرہیں، نومنتخب امریکی صدربھی مسلمانوں کی طرف ہاتھ بڑھائیں۔دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعدغیرملکیوں سے نفرت پرمبنی جرائم میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اورٹرمپ کے حامیوں نے غیر ملکیوں سے اظہارنفرت کے لیے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کوبھی استعمال کرنا شروع کردیا۔نیویارک پولیس کے مطابق شہر میں رواں سال مسلمانوں کے خلاف نفرت پرمبنی جرائم میں25 جبکہ یہودیوں کے خلاف 11 فیصد اضافہ ہوا۔