نیویارک( ویب ڈیسک ) امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلد ٹرمپ کی جانب سے امریکی پرچم نذر آتش کرنے والوں کے لیے قانونی نتائج کی دھمکیوں پر مشتمل ٹوئیٹ کے ردعمل میں دائیں بازو کے سرگرم کارکنوں نے نیویارک میں ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل کے باہر امریکی پرچم نذر آتش کیے۔ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کی گئی حالیہ ٹوئیٹ کے بعد سوشل میڈیا پر اس حوالے سے بحث کا آغاز ہوگیا۔ٹرمپ نے اپنی ٹوئیٹ میں لکھا تھا، ‘کسی کو بھی امریکی پرچم کو جلانے کی اجازت نہیں ہوگی، اگر کسی نے ایسا کیا تو اس کے نتائج بھگتنا پڑیں گے، شاید شہریت کی منسوخی یا پھر ایک سال جیل’۔عدالت ایک سے زائد مرتبہ یہ بھی قرار دے چکی ہے کہ کسی شخص کی شہریت منسوخ نہیں کی جاسکتی۔ٹرمپ کی مذکورہ ٹوئیٹ کے بعد امریکی اخبارات میں عدالتی فیصلے کی تفصیلات کے ساتھ اس معاملے پر مضامین شائع کیے گئے جبکہ ری پبلکنز کے ساتھ ساتھ ڈیموکریٹس نے بھی سوشل میڈیا پر نومنتخب امریکی صدر کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ ٹرمپ آئینی تحفظ کے باجود لوگوں کو سزا کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔جس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی بھی میدان میں آگئے اور دلائل دیئے کہ ٹرمپ کی حریف امیدوار ہیلری کلنٹن سمیت بہت سے سیاستدان پرچم نذر آتش کرنے کو غیر قانونی قرار دینے کی تجویز دے چکے ہیں۔ٹرمپ کی ٹوئیٹ کے بعد نیویارک میں ریولوشنری کمیونسٹ پارٹی کے 7 ارکان نے ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل کے باہر امریکی پرچم جلایا۔