لاہور (خصوصی رپورٹ) سٹیج سے تعلق رکھنے والے سنجیدہ حلقوں نے کہا ہے کہ اداکارہ قسمت بیگ کے قتل کے بعد تھیٹر سے تعلق رکھنے والی بی اور سی کلاس کی اداکاراﺅں پر حملوں کا سلسلہ آئندہ بھی جاری رہ سکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سٹیج کی مقبول اداکارہ قسمت بیگ کے قتل کے بعد سنجیدہ حلقوں نے کہا کہ اس وقت کے محرکات جلد سامنے آجائیں گے اور اس میں دشمنی اور پیشہ ورانہ رقابت ثابت ہوگی کیونکہ یہ ڈکیتی کی واردات نہیں تھی‘ یہ ٹارگٹ قتل تھا اور جلد پولیس کی تفتیش میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔ ان حلقوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مستقبل میں بھی سٹیج سے تعلق رکھنے والی بی اور سی کلاس کی اداکاراﺅں پر قاتلانہ حملوں کا سلسلہ ہوسکتا ہے۔ اداکارائیں چھوٹے دیہاتوں سے شوبز کی دنیا میں وارد ہوتی ہیں تو سینئر اداکاراﺅں کا بڑے لوگوں سے میل جول‘ ان کی قیمتی گاڑیاں اور بڑے بنگلے دیکھ کر ان کو بھی لالچ پڑ جاتا ہے۔ دوسرا عنصر اس میں یہ موجود ہوتا ہے‘ جب وہ اپنی دوسری اداکارہ سے اچھا پرفارم کرنا شروع ہوتی ہے تو کسی بھی ایسے گروہ کی خدمات درپردہ حاصل کرلی جاتی ہیں جو اداکارہ کی ٹانگوں پر گولیاں مار کر اس کو مفلوج کردے اور یہ سلسلہ اب سے نہیں بلکہ ایک طویل عرصہ سے جاری ہے۔لاہور (نامہ نگار) ہربنس پورہ کے علاقے میں چند روز قبل قتل ہونے والی سٹیج اداکارہ حناءبیگ المعروف قسمت بیگ کے قتل میں زیر حراست مبینہ چار ملزمان سے سی آئی اے کینٹ پولیس کی تفتیش کا سلسلہ جاری ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ ہربنس پورہ کے علاقے میں چند روز قبل سٹیج اداکارہ حناءبیگ المروف قسمت بیگ سٹیج سے ڈانس کی ریہرسل کرکے اپنے مبینہ سیکرٹری علی بٹ کے ساتھ گھر واپس جا رہی تھی کہ نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتا ردیا جبکہ سیکرٹری کو زخمی کیا تھا ۔ قتل کا مقدمہ مقتولہ کے بہنوئی شاہد کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا واضع رہے کہ مقتولہ اداکارہ قسمت بیگ پر دو مرتبہ پہلے بھی فائرنگ ہو چکی ہے ۔پولیس نے قتل کی واردات کو موبائل فونز کے ذریعے ٹریس کیا پولیس نے ملزمان رانا مزمل ، رانا تجمل ، رانا فہیم اور شاہد جنجوعہ کو فیصل آباد اور گوجرانوالہ سے گرفتار کیا ہے ۔پولیس نے تاحال زیر حراست چاروں مبینہ ملزمان کی گرفتاری نہیں ڈالی ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس تاحال زیر حراست مبینہ ملزمان کے بیانات سے متفق نہیں ہو سکی کہ حناءبیگ المعروف قسمت بیگ کو کن وجوہات کی بنا پر قتل کیا گیا ہے ۔ پولیس سی آئی اے کینٹ کی پولیس ٹیم نے خفیہ مقام پر ملزمان سے تفتیش کا سلسلہ جاری رکھا ہے ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ ایک اعلیٰ پولیس افسر نے بھی زیر حراست چاروں مبینہ ملزمان سے ملاقات کی ہے اور ان کی بنانات سنے ہیں جس کی وجہ سے تاحال ملزمان کی باضابطہ گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی ہے۔
