تازہ تر ین

”دیوداس “ شوٹ ہو رہی تھی ‘ گرودت نے”پیاسا “کی آفرکی ، مشابہت کیوجہ سے ٹھکرائی

قسط نمبر37
میں ان دنوں ”دیوداس“ میں کام کر رہا تھا اور اگرچہ ”پیاسا“ کا موضوع مجھ جیسے سینئر اداکار کیلئے بے حد مدعو کرنے والا تھا…. میں نے محسوس کیا تھا کہ ”دیوداس“ اور ”پیاسا“ کے ہیرو کے کردار میں مشابہت پائی جاتی تھی…. منطق بے حد سادہ تھی…. اگر میں سوچے سمجھے بغیر ”پیاسا“ قبول کر لیتا تب یہ ”دیوداس“ کے ساتھ ہی نمائش کیلئے پیش کی جاتی اور ایک فلم کو دوسری کا چربہ قرار دیا جا سکتا تھا اور اس طرح کاروباری نقصان کا احتمال تھا…. (صاف ظاہر ہے گرودت نے ”پیاسا“ میں ہیرو کا کردار ادا کیا…. جو 1957ءمیں نمائش کیلئے پیش کی گئی تھی)….
بی آرچوپڑا صاحب صاف ظاہر ہے کہ مشکلات کا شکار تھے لیکن وہ انتظار کرنے پر رضامند ہو گئے…. مقدر کے لکھے کو کون مٹا سکتا ہے…. گیان مکھرجی کی فلم مالی مشکلات کی بنا پر مکمل نہ ہوسکی اور میں ”نیادور“ کو زیرغور لانے کیلئے تیار تھا….
”نیادور“ کی آﺅٹ ڈور شوٹنگ کی حیران کن یادداشت جو ہنوز میرے ذہن میں موجود ہے وہ دوستی ہے جس نے میرے اور چوپڑوں کے درمیان فروغ پایا…. بلدیو راج…. بڑا چوپڑا اور یش راج اور دھرم راج…. چھوٹے بھائی…. وہ ایک ہی مشترکہ محبت کے حامل تھے…. خوراک! مجھے یہ جان کر ازحد خوشی ہوئی…. دھرم متواتر کیمرہ اسسٹنٹوں اور لائٹ مینوں کے ساتھ مصروف رہتا تھا۔
یش کو اس کے بڑے بھائی نے یہ کام تفویض کیا تھا کہ وہ میرے ساتھ رہے اور میری ضروریات کا خیال رکھے…. جلد ہی اس کے علم میں یہ بات آ چکی تھی کہ اس کی اور میری ضروریات ایک جیسی ہی تھیں…. ایک شخص کا ناشتہ…. ایک شخص کا دوپہر کا کھانا اور ایک شخص کا رات کا کھانا…. لہٰذا ہم دونوں کے درمیان اس بات پر اتفاق ہوا کہ ہم اپنا ناشتہ بذات خود تیار کیا کریں گے کیونکہ ہم دونوں ہی آملیٹ پسند کرتے تھے۔
زیادہ تر ہم مارکیٹ سے انڈے خریدتے تھے…. ہم پیاز کاٹتے‘پیاز اور ہری مرچ شامل کرتے اور اپنا آملیٹ اور بھرجی بناتے تھے…. ہمارے ناشتے کی خوشبو ان میزوں تک جا پہنچتی تھی جو باہر بچھائی گئی ہوتی تھیں اور انڈوں کے دیگر شوقین اندر جھانکتے تھے اور ہماری دعوت میں شامل ہوجاتے تھے۔
یہ چوپڑا صاحب کا آئیڈیا تھا کہ شوٹنگ بھوپال میں کی جائے اور انہوں نے دھرم کے ساتھ مل کر عین درست لوکشنیں دریافت کی تھیں…. مجھے یاد ہے ہم ایک بہت بڑی سرکاری عمارت میں رہائش پذیر تھے جس کے قریب ہی ایک کھلی گراﺅنڈ تھی جہاں پر یش اور اس کے ساتھ ساتھ میرے شریک فن کاراجیت….جیون اور جانی واکر اور میں فٹ بال کھیلا کرتے تھے…. کبھی کبھار ہم جلد پیک کر لیتے تھے اور کبھی کبھار بذریعہ ریل گاڑی شوٹنگ کیلئے درکار سازوسامان لانے میں تاخیر کا شکار ہو جاتا تھا اور شوٹنگ کا شیڈول متاثر ہوتا تھا۔
”نیادور“ کو بہت بڑی کامیابی نصیب ہوئی…. بمبئی کے مین سینما میں اس فلم کی نمائش کے 100ویں ہفتے چوپڑا صاحب نے محبوب صاحب کو بطور مہمان خصوصی مدعو کیا…. یہ محبوب صاحب کی عالی ظرفی تھی کہ انہوں نے دعوت کو قبول کیا اور ناظرین کو بتایا کہ وہ کس قدر غلط تھے اور چوپڑا صاحب کس قدر درست تھے…. موضوع کی امکانی قوت کی پرکھ کے حوالے سے…. انہوں نے چوپڑا صاحب کی تعریف کی اور دو فلمساز فاتحانہ انداز میں سٹیج پر کھڑے تھے جبکہ تمام سمتوں سے ان پر کرنسی سکے نچھاور کئے جا رہے تھے۔ جب کبھی میرے پاس گھر میں گزارنے کے لئے وقت موجود ہوتا تھا مجھے اماں کی عدم موجودگی محسوس ہوتی تھی…. ہم سب سے بڑھ کر آغا جی تھے جو ان کی عدم موجودگی کو بری طرح محسوس کررہے تھے۔
سکینہ آپا….میری سب سے بڑی بہن….وہ گھر چلانے کے حوالے سے ان کی امیدوں پر پوری نہ اتری تھیں جس کی وجہ سے ان کے درمیان بکثرت لڑائی، جھگڑا اور تکرار ہوتی رہتی تھی…. وہ کئی مواقع پر ان کے رعب جھاڑنے کی عادت کو پسند نہ کرتے تھے۔
مجھے یاد ہے کہ ایک مرتبہ سکینہ آپا کے ساتھ میری منہ ماری اور توتو میں میں اور بحث مباحثہ ہوا تھا جب اس نے اس حجام کے ساتھ بدتمیزی کی تھی اور درشت لہجہ اختیار کیا تھا جو میرے بال کاٹنے اور انہیں ”عمدہ“ اسائل سے سنوارنے کے لئے گھر آیا تھا….
اس بیچارے شخص کو میرے بالوں کے حوالے سے مسئلہ پیش تھا جو جیٹ طیارے کی رفتار سے بڑھتے تھے اور ہفتے بعد ان کی تراش اور خراش کروانی پڑتی تھی۔
اس کے کاروبار کو اس وقت چار چاند لگ گئے تھے جب میری فلمیں بالخصوص ”نیا دور“ (1957ئ)سپرہٹ ہوتی تھیں اور گانا ” اڈن جب جب زلفیں تیری“ نے مقبولیت کے ریکارڈ توڑ دئیے تھے…. نوجوان ہفتے بھر کے دوران اس کے پاس آتے رہتے تھے اور دلیپ کمار ہیئر کٹ کا مطالبہ کرتے تھے۔
میں آغا جی کے ساتھ زیادہ معیاری وقت گزارنے کا متمنی تھا لیکن افسوس کہ میری یہ خواہش پوری نہ ہوسکی…. وہ اعصابی دردوں کا شکار تھے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ اماں کی وفات کے بعد وہ زندہ رہنے کی تمنا سے دست بردار ہوچکے تھے۔ ( جاری ہے)
(جاری ہے)


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain