ملتان(خصوصی رپورٹ)سابق وزیر اعظم اور پیپلز پارٹی کے مرکزی وائس چیئرمین سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہےحکومت ڈانو ڈول ہے گر نہیں رہی کیونکہ ہم نے 58ٹوبی ختم کر دیا تھا اگر 58ٹو بی ہوتا تو ممنون حسین بھی حکومت گرا دیتے مجھے سرائیکی صوبے کی آواز بلند کرنے کی سزا ملی، وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ اور پیپلز پارٹی کے دیگر قائدین کی آج دوبئی روانگی کے کوئی خاص مقاصد نہیں ہیں بلکہ ان سب کا دوبئی جاناروٹین کے مطابق ہے۔یہ بات انہوں نے ہفتہ کی دوپہر ڈسٹرکٹ بار ملتان میں وکلاءسے خطاب کے بعد ”آن لائن“ ملتان سے مختصر خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ انشااللہ آئیندہ عام انتخابات میں پیپلز پارٹی چاروں صوبوں اور مرکز میں بھی عوام کے تعاون سے حکومت بنائے گی اور انشا اللہ آئیندہ وزیر اعظم بھی پیپلز پارٹی کا ہو گا۔ انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ ہم کل بھی سرائیکی صوبے کے حامی تھے ،آج بھی ہیں اور کل بھی ہو نگے اور میں نے اپنے وزارت عظمی کے دور اقتدار میں پنجاب اسمبلی اور قومی اسمبلی سے سرائیکی صوبہ بنانے کے لیے قراردادیں پاس کی تھیں۔ قبل ازیں سید یوسف رضا گیلانی نے ڈسٹرکٹ بار ملتان میں وکلاءسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمران اب ہمیں کہتے ہیں کہ پیپلز پارٹی نے کیا کیا،کیا۔ انہوں نے کہا کہ وکلاءاداروں کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں جبکہ ہم نے اپنے دور اقتدار میں اداروں کو مضبوط کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ادارے مضبوط اور قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے۔انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ جب میں وزیر اعظم بنا تھا تو میں نے پہلا اعلان اعلی عدلیہ کے ججوں کی رہائی کا کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے 73 ءکا آئین بحال کیا ۔انہوں نے مزید کہا کہ آج جو ملک میں جمہوریت چل رہی ہے وہ محترمہ بے نظیر بھٹو کی جدو جہد کا نتیجہ ہے جنہوں نے دنیا کے ذریعے مشرف پر دباو¿ ڈالا ، ان کی وردی اتروائی اور الیکشن کرائے۔