کراچی، اسلام آباد، لاہور (خصوصی رپورٹ) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آصف زرداری 23دسمبر کو کراچی پہنچ رہے ہیں،اگر آصف زرداری ہمارے ساتھ پاکستان میں ہوں گے تو ہم حکومت سے اپنے چار مطالبات منوالیں گے،پانامہ سکینڈل کا شفاف احتساب چاہتے ہیں،پانامہ پیپرز میں میرا یا میرے خاندان کا نام نہیں،ہم مل کر ملک کیلئے کام کرنا چاہتے ہیں،چاہتے ہیں پاکستان کا ایک وزیرخارجہ ہو۔وہ اتوار کو کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوری احتساب چاہتے ہیں،پانامہ اسکینڈل کا شفاف احتساب چاہتے ہیں،جب تک ہمارے پانامہ بل پر عملدرآمد نہیں ہوگا،ملک میں جمہوری احتساب ممکن نہیں،ہم اپنے چار مطالبات حکومت سے پورے کرائیں گے،اگر آصف زرداری ہمارے ساتھ پاکستان میں ہوں گے تو ہم حکومت سے اپنے چار مطالبات منوائیں گے،آصف زرداری 23دسمبر کو کراچی پہنچ رہے ہیں،چاہتے ہیں کہ پاکستان کا ایک بااختیار وزیرخارجہ ہوہم مل کر ملک کیلئے کام کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے وزیراعظم بے نقاب ہوچکے ہیں،ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے ادارے قانون کی حکمرانی میں رہیں ،جس کا نام پانامہ کیس میں ہے اس کے خلاف کارروائی کی جائے،پانامہ پیپرز میں میرا یا میرے خاندان کا نام نہیں،موجودہ حکومت کے خلاف اصل اپوزیشن ہم ہیں،تحریک کو کمزور کرنے کیلئے ساتھیوں پر مقدمات بنائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ آصف زرداری کے اسپتال کیلئے تین دن میں تیار ی کریں گے،آصف زرداری کی صحت فیملی کیلئے سب سے اہم ہے،آصف زرداری کے ڈاکٹرز نے انہیں سفر کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ انہوں نے چودھری نثارکو جواب دیتے ہوئے کہا کہ مجھ سے ڈرو میں بینظیر کا بچہ ہوں۔ پیپلز پارٹی نے 27 دسمبر کو شہید بےنظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر سیاسی طاقت کے مظاہرے کا فیصلہ کیا ہے، عوامی جلسے سے بلاول بھٹو زرداری اپنے خطاب میں حکومت مخالف تحریک سے متعلق پارٹی کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق فیصلہ پیپلز پارٹی کے اہم رہنماﺅں کے دبئی میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا جس میں سابق صدر آصف علی زرداری، بلاول بھٹو زرداری،فریال تالپور اور وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے شرکت کی ۔ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران آصف علی زرداری کی وطن واپسی سے متعلق امور پر گفتگو کی گئی اور مختلف آپشنز سمیت ملکی صورتحال پر بات کی گئی۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سابق وزیر اعظم شہید بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر حکومت سندھ کی جانب سے کئے گئے انتظامات خصوصاً سیکیورٹی انتظامات سے پارٹی قیادت کو آگاہ کیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں سندھ کی سیاسی اور انتظامی صورتحال سمیت وزراءکی کارکردگی سے متعلق بھی گفتگو ہوئی۔ذرائع نے بتایا کہ 27 دسمبر کو گڑھی خدابخش میں ہونے والے جلسے کے دوران بلاول بھٹو کی جانب سے حکومت مخالف تحریک چلانے سے متعلق اجلاس میں بات چیت کی گئی۔ پاکستان پےپلزپارٹی کا اپوزےشن جماعتوں کے گر ےنڈ الائنس کے رابطوں کےلئے کمےٹی قائم کر نے کا فےصلہ ‘قومی اسمبلی مےں اپوزےشن لےڈر سےد خورشےد شاہ ‘اعتزاز احسن ‘قمر الزمان کائرہ اور دےگر کمےٹی مےں شامل ہوں گے جبکہ حتمی منظوری آئندہ چند روز مےں دی جائےگی ۔ ذرائع کے مطابق پےپلزپارٹی پنجاب سمےت پورے ملک مےں حکومت مخالف پانامہ لےکس کے معاملے پر اپوزےشن جماعتوں کےساتھ ملکر گر ےنڈ الائنس بنا کر احےجای مےدان مےں آنا چاہتی جسکے لےے اپوزےشن جماعتوں سے رابطوں کےلئے کمےٹی قائم کی جائےگی اس حوالے سے پےپلزپارٹی پنجاب کے صدر قمر الزمان کائرہ نے کہا کہ ملک مےں کر پشن کے خلاف اور پانامہ کےس کی شفاف تحقےقات کے مطالبے پر اپوزےشن جماعتےں اےک پلےٹ فاتم پر متحد ہوں گی تو ےہ خوش آئند ہوگا اور آنےوالے دنوں مےں ےقےنی طور پر اس حوالے سے معاملات کو آگے بڑ ھ سکتے ہےں۔ کراچی (خصوصی رپورٹ) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سیاسی مخالفین کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہاں میں بچہ ہوں‘ میں شہید بینظیر بھٹو کا بچہ ہوں! ڈور گنجا لیگ ڈرو۔ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ اگر بینظیر بھٹو زندہ ہوتیں تو میرے والدین شادی کی 29 ویں سالگرہ منا رہے ہوتے لیکن دہشت گردوں اور سہولت کاروں نے ہم سے یہ خوشیاں چرا لیں لیکن ہم دہشت گردوں کے آگے سر نہیں جھکائیں گے۔