لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) خبریں گروپ کے چیف ایڈیٹر، سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیاشاہد نے کہا ہے کہ میثاق جمہویت کو کوئی خطرہ نہیں۔ پہلے نواز شریف نے آصف زرداری کو 5 سال مکمل کرنے دئیے اب زرداری بھی موجودہ حکومت کو 5 سال مکمل کرنے دینگے۔ میثاق جمہوریت کی روح یہ تھی کہ آپس میں لڑنے جھگڑنے کے بجائے ملکر چلا جائے۔ جس کی اکثریت ہو وہ حکومت بنا لے اور آئندہ انتخابات تک اس حکومت کو چلنے دیا جائے۔ آصف زرداری کبھی حکومت کو 4, 2 دھمکیاں دے دیتے ہیں لیکن امید ہے کہ دونوں اچھے بچوں کی طرح ایک دوسرے کو 5, 5 سال پورے کرنے دینگے۔ چینل فائیو کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیاشاہد کےساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو دھرنوں سے حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑا۔ پیپلز پارٹی والے سمجھدار ہیں۔ انہوں نے پھوپھی سمیت قومی اسمبلی میں جانے کا اعلان کر دیا۔ ہمارے یہاں خاندانی جمہوریت ہوتی ہے۔ بلاول زرداری کو پہلے بلاول بھٹو زرداری بنایا، پھر وصیت نکالی اور اسے اختیارات دئیے گئے لیکن بلاول لیڈر ان میکنگ ہے۔ اصل پی پی کے سربراہ آصف زرداری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق پیپلز پارٹی نے آئندہ انتخابات میں پنجاب میں 20 سیٹیں مانگی ہیں جبکہ خیبرپختونخوا میں پی پی، اے این پی سمیت دیگر جماعتیں ملکر تحریک انصاف کو آﺅٹ کرنا چاہتی ہیں۔ ضیاشاہد نے کراچی میں شوکت خانم ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھنے پر عمران خان کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر وہ پہلے بھی عمران خان کا ساتھ دے چکے ہیں۔ اب بھی بھرپور ساتھ دینگے۔ دعا ہے کہ عمران خان تیسرا شوکت خانم بنانے اور کامیاب کرنے میں سرخرو ہوں۔ نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز اور مریم نواز کو بھی چاہیے کہ اپنے اپنے نام پر کوئی بڑا پراجیکٹ بنائیں تاکہ بڑے بڑے ادارے بن سکیں۔ رائے ہے کہ نواز شریف کو 5 سال پورے ملنے چاہئیں۔ مارشل لاءکے حق میں نہیں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ذاتی معلومات ہیں کہ سی پیک پر بعض چینی دوستوں کو تشویش تھی کہ صوبائی جماعتیں اور حکومتیں خوش دلی سے تعاون نہیں کر رہیں۔ نواز حکومت کو کریڈٹ دیتا ہوں کہ انہوں نے کوشش کر کے صوبوں اور صوبائی قیادتوں کو سی پیک منصوبے پر متفق کیا۔ یہ منصوبہ پورے ملک کی بہتری کےلئے ہے۔ تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں اور تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والوں کو ملکر تعاون کرنا چاہیے۔ انہوں نے تمام چھوٹی، بڑی سیاسی جماعتوں سے درخواست کی کہ گوادر پر سیاست نہ کریں۔ ایک نیا شہر، نئی دنیا بننے جا رہی ہے، مستقبل میں کراچی کی طرح بہت بڑی صنعتی حب بننے جا رہا ہے، خوف ہے کہ وہاں کوئی نئی ایم کیو ایم نہ پیدا ہو جائے جو سب کچھ برباد کردے۔ جتنا بڑا کوئی صنعتی حب ہوتا ہے، وہاں لوٹ مار کرنیوالے بھی اتنے ہی زیادہ ہوتے ہیں۔ بدقسمتی سے پاکستان میں فراڈیوں، دھوکہ بازوں اور کرپٹ افراد کی اتنی اکثریت ہے کہ خوف محسوس ہوتا ہے کہ گوادر کو کچھ ہو نہ جائے۔ انہوں نے خواجہ سعد رفیق کو ریلوے نظام بہتر کرنے پر مبارکباد دی تھی اور وزیراعظم سے کہا تھا کہ انہیں گولڈ میڈل ملنا چاہیے۔ غلام احمد بلور کے منہ سے تو ایک ہی بات نکلا کرتی تھی کہ دو دن بعد 3گاڑیاں مزید بند ہونے لگی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام اخباروں یا ٹی وی پر زمینوں کے اشتہارات دیکھ کر سوچ سمجھ کر سرمایہ لگائیں، یہاں جو زمین فروخت کی جا رہی ہوتی ہے اس کا کہیں وجود ہی نہیں ہوتا۔ چند برس پہلے ایک پارٹی کے پاس 400 کنال زمین تھی، اس نے ساڑھے 6ہزار کنال فروخت کر دی، پھر کہتے رہے کہ خرید لیں گے لیکن نہیں خریدی۔ وہی فیملی اس کے بعد اب چوتھا پراجیکٹ بنا رہی ہے لیکن کسی حکمران نے ان سے کچھ پوچھنا گوارا نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ سربراہ نیب سے درخواست کی ہے کہ وہ سی پی این ای سے ملاقات کریں کیونکہ لوگوں کو آپ سے بہت شکایات ہیں، وہ ہم سے پوچھتے ہیں، آپ ملاقات کر کے شکوک و شبہات کو دور کریں۔ امریکہ اور اسرائیل کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ لگتا ہے کہ اوبامہ انتظامیہ سمیت جان کیری کو بھی اپنے گناہ کا کچھ احساس ہوا ہے، وہ چاہتے ہیں کہ آخری عمر میں توبہ کر لیں۔ تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پنجاب میں آئندہ انتخابات (ن) لیگ اور تحریک انصاف کا ہے۔ پیپلز پارٹی کو عوام نے مسترد کردیا۔ پی پی اپنی جگہ بنانے کےلئے جوڑ توڑ کر رہی ہے۔ فضل الرحمان کا زرداری سے تعلق رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرانی سیاسی جماعتوں کو تحریک انصاف کھٹکتی ہے۔ اگر پیپلز پارٹی نے پنجاب میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی بات کی ہے تو واضح ہو گیا کہ وہ خود بھی سمجھتی ہے کہ اب وہاں اس کا وجود نہیں۔ خیبرپختوانخوا میں سیاسی جماعتیں تحریک انصاف کا خوف محسوس کرتی ہیں۔ جس کی وجہ سے وہ پی ٹی آئی کو وہاں سے آﺅٹ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلاول نے پانامہ ایشو پر 4 مطالبات رکھے جس پر انہوں نے اتفاق کیا، انہوں نے 27 دسمبر کو تحریک چلانے کا اعلان کیا تھا لیکن میدان میں آنے کے بجائے انہوں نے ایوان میں جانے کا اعلان کر دیا۔ اگر پانامہ ایشو پر پی پی تحریک چلاتی ہے تو بات کرنے کو تیار ہیں لیکن انتخابات پر پی پی سے کوئی اتحاد نہیں ہو سکتا۔ چینل فائیو کے امریکہ سے نمائندہ محسن ظہیر نے کہا ہے کہ امریکہ ہمیشہ اسرائیل کا بہت بڑا حمایتی رہا ہے۔ اوبامہ دور میں اسرائیل کی مدد کےلئے 38 ارب ڈالر خرچ کیے گئے۔ دنیا میں کوئی ملک اتنا نہیں کرتا جتنا امریکہ اسرائیل کی سکیورٹی کو بہتر بنانے کےلئے کردار ادا کرتا ہے۔ اسرائیل چاہتا تھا کہ امریکہ ایران کے ساتھ ڈیل نہ کرے لیکن وہ ہوگئی۔ گزشتہ ہفتے چار مختلف ممالک نے سلامتی کونسل میں قرارداد پیش کی، ووٹنگ کا وقت آیا تو امریکہ غیر حاضر رہا جس کی وجہ سے وہ منظور ہو گئی۔ سلامتی کونسل کے 5 ممالک نے فیصلہ کیا کہ عراق کے ساتھ طاقت کے استعمال کے بجائے مذاکرات سے معاملات نمٹائے جائیں۔ گزشتہ برس اور رواں برس امریکہ کی عراق کے ساتھ ڈیل ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اوبامہ چونکہ اب جا رہے ہیں لیکن انہوں نے بعض عالمی نوعیت کے مو¿قف پر واضح سٹینڈ لیا ہے۔ اوبامہ اور نیتن یاہو حکومت کے درمیان مغربی کنارے پر یہودی سیٹلمنٹ ہے۔ ایران اور عراق کی وجہ سے اسرائیل کے امریکہ کے ساتھ شدید اختلافات سامنے آئے۔