تازہ تر ین

شہباز شریف کی وزیراعظم سے بڑی اپیل, اہم حکمنامہ جاری

لاہور، اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے، نامہ نگار خصوصی) وزیراعظم پاکستان محمد نوازشریف نے وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی درخواست پر کھاد پر سبسڈی بحال کر دی ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے وزیراعظم پاکستان محمد نوازشرےف سے کھاد پر دی جانے والی سبسڈی بحال کرنے کی درخواست کی تھی۔ وزیراعظم محمد نوازشرےف نے کہا ہے کہ کاشتکاروں کا مفاد اور بہبود مجھے دل و جان سے عزیز ہے۔ کھاد پر دی جانے والی سبسڈی کی بحالی سے پنجاب کے 2کروڑ 20لاکھ کاشتکاروں کو مجموعی طور پر77ارب روپے کی مالیت کا فائدہ پہنچے گا اور ان کی پیداواری لاگت میں8فیصد تک کمی آجائے گی۔ دریں اثنا وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے ایک بیان میں کہاہے کہ مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے گزشتہ برسوں کے دوران زراعت کی بہتری اور کسانوں کی بہبود کے لئے جو اقدامات کئے ہیں ان کی پاکستان کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ عوام کے مسائل محض بیانات سے حل نہیں ہوتے بلکہ اس کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہوتی ہے اور دنیا جانتی ہے کہ اگر آج کسانوں کے لئے بیان بازی کرنے والوں کی حکومت جاری ہوتی تو کاشتکاروں کے منہ سے ان کا آخری نوالہ بھی چھن چکا ہوتا۔ انہوںنے کہاکہ بجلی کی پیداوار میں مجرمانہ کوتاہی کے ذریعے کسانوں کے ٹیوب ویل بند کرانے والے آج کس منہ سے ان کی ہمدردی کاد عویٰ کرتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ زراعت کو ہدایت کی ہے کہ پنجاب کے ذخائر میں پہلے سے موجود کھاد کے تیارشدہ تھیلے کاشتکاروں کو موجودہ نرخوں پر سبسڈی کی رعایت سمیت مہیا کئے جائیں۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر کسی نے پنجاب میں کھاد کی قیمت بڑھانے کی کوشش کی تو اس کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ زراعت کو بھی کھاد کی ذخیرہ اندوزی یا گراں فروشی پر کڑی نظر رکھنے اور اس کے مرتکب ہونے والوں سے سختی سے نمٹنے کی ہدایت کی ہے۔ دریں اثنا وزیراعظم محمد نوازشریف نے کھاد پر سبسڈی برقرار رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کاشتکار پاکستان کی معیشت میں انتہائی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ زراعت ملکی معیشت میں مرکزی حیثیت رکھتی ہے اور جی ڈی پی گروتھ میں اضافہ کیلئے شاندار فصلوں کے حصول کیلئے کاشتکاروں کو سہولیات دی جانی چاہئیں۔ کھاد پر سبسڈی کیلئے 28 ارب روپے مختص کئے گئے تھے جس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا مساوی حصہ تھا۔28 ارب روپے خرچ ہونے پر وزارت قومی تحفظ خوراک وتحقیق اور فنانس ڈویژن نے کھاد پر مزید سبسڈی ختم کر دی تھی۔ تاہم وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ کھاد پر سبسڈی جاری رکھی جائے تاکہ کاشتکار برادری کو اس کا فائدہ ملے اور بڑی فصلوں کے اہداف کا حصول پورا ہوسکے۔نیشنل فرٹیلائزر مارکیٹنگ لمیٹڈ کی جانب سے حکومت پاکستان کے احکامات کے مطابق وزیراعظم پاکستان کے کسان پیکیج کے تحت درآمدی یوریا پر دی گئی سبسڈی برقرار رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ جس کے تحت درآمدی یوریا کی 50 کلو گرام بوری کی قیمت 1200/- روپے (Ex-NFML) سٹورز ہے اور یہ درآمدی یوریا ملک بھر میں موجود NFML کے گوداموں پر وافر مقدار میں دستیاب ہونے کے ساتھ ساتھ ملک کے تمام ڈیلرز کو بھی اس کی سپلائی جاری ہے۔ بلاشبہ کسان دوست حکومت کا یہ بے مثال اقدام کسانوں کیلئے خوشحالی کی نئی نوید ثابت ہو گا۔ ملک بھر میں این ایف ایم ایل کے سٹورز پر دستیاب اس درآمدی یوریا میں بین الاقوامی معیار کے مطابق 46% فیصد نائٹروجن موجود ہے جو کہ فرٹیلائزر ٹیسٹنگ لیبارٹری لاہور سے تصدیق شدہ ہے۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain