لاہور (خصوصی رپورٹ) پنجاب کے محکمہ اوقاف کی 7050 ایکڑ زرعی اراضی، 4533 گھر اور 822دکانوں پر 6300 سے زائد افراد نے غیرقانونی طور پر قبضہ کر لیا۔ صوبائی وزیر اوقاف سید زعیم قادری نے اپنے خصوصی انٹرویو میں مزید انکشاف کیا کہ محکمہ کے ملازمین نے لاہور میں 400 کینال پر 7غیرقانونی کالونیاں بھی قائم کر رکھی ہیں۔ حال ہی میں مقرر ہونے والے وزیر اوقاف نے بتایا کہ قبضہ کرنے والوں میں بعض بااثر شخصیات بھی شامل ہیں جس کے باعث محکمہ کو ہر سال بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ حکومتی اراضی واپس لینے کے حوالے سے انتظامی اور قانونی اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ امید ہے لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اوقاف کی اراضی کے کیسوں پر 2 بنچ تشکیل دیں گے۔ اس طرح ہر ضلع میں اوقاف سے متعلق کیسوں کیلئے اضافی جج لگایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ محکمہ اوقاف کی سب سے زیادہ 5403 ایکڑ اراضی فیصل آباد ڈویژن میں ہے۔ یہاں 862 افراد نے اراضی، مکانوں، دکانوں پر قبضہ کررکھا ہے۔ ڈیرہ غازی خان میں 935، بہاولپور میں 441 ایکڑ زیرقبضہ ہے۔ پاکپتن میں 160 افراد نے 157 ایکڑ، سرگودھا میں 192 افراد نے 37 ایکڑ زمین، دکانوں، مکانوں پر قبضہ کررکھا ہے۔ راولپنڈی 36، گوجرانوالہ 16، لاہور میں 10 ایکڑ زمین پر قبضہ کیا جا چکا ہے۔ لاہور میں 82 دکانوں اور 1735 گھروں پر غیرقانونی قبضہ کیا گیا ہے۔ ملتان میں 4 ایکڑ اراضی غیرقانونی طور پر قبضہ میں لی گئی ہے۔ حکومتی املاک پر قبضہ کرنے والوں کی تعداد 132 ہے۔ زعیم قادری نے بتایا محکمہ کا ریونیو اس وقت 1866 ملین روپے ہے۔ قبضہ کی گئی اراضی اور املاک واپس لے لی جائیں تو وصولیاں 4000 ملین روپے تک چلی جائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ اہم مزاروں کے رکھے گئے چندہ باکسز سے بھی چوری کی جا رہی ہے۔ رقم کو دستبرد سے بچانے کیلئے الیکٹرانک لاک سسٹم متعارف کرایا گیا ہے‘ جس اراضی پر کالونیاں بنائی گئیں ان میں کوٹ خواجہ سعید کا حق نواز ٹرسٹ، بوعلی قلندر باگڑیاں، درس بڑے میاں باغبانپورہ، مسجد باہر والی ہنجروال، اٹاری سروبا فیروزپور روڈ، دربار حضرت اکبر شہید کوٹ لکھپت اور مسجد صدیق علی شاہ کلفٹن کالونی کی اراضی شامل ہے۔ 403 پلاٹوں پر قبضہ کیا گیا ہے۔ لاہور کی کچی آبادیوں میں بھی محکمہ کی 390 ایکڑ اراضی پر قبضہ کیا جا چکا ہے۔
قبضہ
![](https://dailykhabrain.com.pk/wp-content/uploads/2017/01/land.jpg)