واشنگٹن (ویب ڈیسک )پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ مسئلہ کشمیر حل نہ ہونے کی صورت میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ چھڑ سکتی ہے،جنوبی ایشیا کو معیشت اور توانائی کا منبع بننا چاہیے۔ یونائٹڈ سٹیٹ انسٹیٹیوٹ آف پیس میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نواز شریف کی داخلی اور خارجہ پالیسی میں قابل ذکر کامیابی نظر نہیں آتی۔ تنازعہ کشمیر حل نہ ہونے کی صورت میں پاکستان اور بھارت میں نیوکلیئر جنگ ہو سکتی ہے۔ مستقبل میں امریکا کی پاکستان کے حوالے سے پالیسی کے حوالے سے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی حکومت میں آ کر اقلیتوں کیلئے قانون سازی کرے گی۔ جنوبی ایشیا کو معیشت اور توانائی کا منبع بننا چاہیے ۔ امید کرتا ہوں بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال نہیں کرے گا۔ پاکستان کو مسئلہ نہیں مسئلے کے حل کا حصہ سمجھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل آرڈر کی ناکامی نے دنیا پر گہرے اثرات چھوڑے۔ افغانستان کو امن عمل میں پہل کرنا ہوگی ،طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانا صرف پاکستان کی ذمہ داری نہیں۔ افغانستان پاکستان کے استحکام کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔امریکا نے افغان جہاد کے بعد پاکستان کو اکیلا چھوڑ دیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف دنیا کی سب سے بڑی جنگ لڑ رہے ہیں اور پاک فوج دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہے۔اس جنگ میں پاکستانی شہریوں اور فوج نے بہت قربانیاں دی ہیں۔