ڈاکٹر عامر لیاقت پر پابندی ….وجہ انتہائی حیران کن

اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے بول نیوز پر نشر ہونے والے پروگرام ’ایسے نہیں چلے گا‘ کے میزبان عامر لیاقت حسین پر پابندی عائد کردی ہے اوراس پابندی کا اطلاق فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کی جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق پیمرا نے مذکورہ اقدام کئی ہفتوں کی مسلسل نگرانی کے بعد اٹھایا ہے۔ اس عرصے کے دوران عامر لیاقت حسین نے پیمرا الیکٹرانک میڈیا کوڈ آف کنڈکٹ یا ضابطہ اخلاق 2015 کی کئی شقوں کی خلاف ورزی کی۔بول نیوز کو جاری کردہ حکم نامے کے مطابق عامر لیاقت حسین بول نیوز کے کسی پروگرام (نئے یا نشرِ مکرر) میں بطور میزبان، مہمان، تبصرہ نگار، رپورٹر، ایکٹر، اینکر پرسن، آڈیو یا ویڈیو بیپر یا کسی بھی حیثیت میں شرکت نہیں کرسکیں گے، نہ ہی انہیں اس چینل پر چلنے والی کسی اشتہاری مہم، آڈیو یا ویڈیو ریکارڈنگ کی اجازت ہوگی۔فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر بول نیوز نے پیمرا کی ہدایات پر فوری عمل نہیں کیا اور اس پر عامر لیاقت یا ا±ن کا پروگرام ”ایسے نہیں چلے گا“ نشر ہوا تو اس کی نشریات فوری طور پر معطل کردی جائیں گی۔ پیمرا حکم نامے کے مطابق عامر لیاقت کو کسی بھی دوسرے ٹی وی چینل پر نفرت انگیز مواد کا پرچار کرنے یا کسی شخص کو ’کافر‘، ’غدار‘، ’توہینِ رسالت‘ یا ’توہینِ مذہب‘ کا مرتکب قرار دینے کی اجازت نہیں ہے کیونکہ پاکستانی آئین اور قانون کے مطابق اس طرح کے حساس معاملات پر فیصلے کا اختیار صرف پارلیمنٹ یا اعلیٰ عدلیہ کے پاس ہے۔

سیریز میں شاہینوں کو 4-1 سے عبرتناک شکست

ایڈیلیڈ(ویب ڈیسک) آسٹریلیا نے 5 ایک روزہ میچوں کی سیریز کے آخری میچ میں بھی پاکستان کو شکست دیکر سیریز 1-4 سے اپنے نام کرلی۔ ایڈیلیڈ اوول میں کھیلے گئے میچ میں آسٹریلیا نے پاکستان کو 57 رنز سے شکست دیکر 5 ایک روزہ میچوں کی سیریز 1-4 سے جیت لی، آسٹریلیا کی جانب سے دیے گئے 370 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی پوری ٹیم 312 رنز ہی بناسکی۔ پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز ایک بار پھر روایتی انداز میں ہوا اور کپتان اظہر علی صرف 6 رنز کے بعد پویلین لوٹ گئے۔ شرجیل خان نے بابر اعظم کے ساتھ مل کر دوسری وکٹ کے لیے 130 رنز بنائے اور 79 کے انفرادی اسکور پر شرجیل خان ہمت ہار گئے۔ تیسرے آو¿ٹ ہونے والے کھلاڑی محمد حفیظ تھے جنہوں نے 3 رنز بنانے پر ہی اکتفا کیا۔بابر اعظم نے آسٹریلوی بولرز کا جم کر مقابلہ کیا اور شاندار سنچری اسکور کی تاہم 220 کے مجموعی اسکور پر وہ آو¿ٹ ہوگئے جس کے بعد عمر اکمل نے 46 رنز کی اننگز کھیلی اور 276 کے مجموعی اسکور پر واپس پویلین لوٹ گئے، عمر اکمل کے آو¿ٹ ہونے کے بعد کوئی بھی کھلاڑی خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرسکا اور پوری ٹیم 312 رنز پر آو¿ٹ ہوگئی۔قبل ازیں آسٹریلیا نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ 50 اوور میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 369 رنز بنائے۔ آسٹریلیا کی جانب سے اننگز کا آغاز ڈیوڈ وانر اور ٹریوس ہیڈ نے کیا، محمد عامر کے پہلے اوور کی پہلی ہی گیند پر اظہر علی نے ایک مشکل کیچ پکڑنے کی کوشش کی تاہم وہ ناکام رہے جس کے بعد انہوں نے ٹریوس ہیڈ کے ساتھ مل کر پاکستانی بولرز کی وہ درگت بنائی کہ انہیں چھٹی کا دودھ یاد کرا دیا، دونوں کے درمیان 284 رنز کی ریکارڈ شراکت قائم ہوئی اور وارنر 179 رنز بنا کر جنید خان کی گیند پر آو¿ٹ ہوئے، جنید خان کے اسی اوور میں دوسرے آو¿ٹ ہونے والے کھلاڑی اسٹیون اسمتھ تھے جنہوں نے 4 رنز بنائے اور وہاب ریاض نے ان کا شاندار کیچ لیا۔گلین میکسویل 13 اور میتھیو ویڈ 8 رنز بنا کر آو¿ٹ ہوئے جبکہ ٹریوس ہیڈ 128 رنز بنا کر حسن علی کی گیند پر اظہر علی کے ہاتھوں کیچ آو¿ٹ ہوئے جنہوں نے تیسری کوشش میں سنچری میکر کا کیچ تھاما۔ پیٹر ہینڈس کومب ایک رن بنا کر آو¿ٹ ہوئے جب کہ مچل اسٹارک 6 رنز بنا کر رن آو¿ٹ ہوئے۔ پاکستان کی جانب سے جنید خان اور حسن علی نے 2، 2 جب کہ محمد عامر اور وہاب ریاض نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ حسن علی پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ مہنگے بولر ثابت ہوئے اور انہوں نے 9 اوورز میں 100 رنز دیے۔

پانامہ گیٹ سکینڈل….ایک اور خط میں سنسنی خیز انکشافات، پانسہ ہی پلٹ گیا

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان میں پاناما لیکس کے معاملے پر درخواستوں کی سماعت کے دوران وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز نے اضافی دستاویزات پر مشتمل جواب سپریم کورٹ میں جمع کروا دیا، جس میں قطری شہزادے کا ایک اور خط بھی شامل ہے۔جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی لاجر بینچ نے جب سماعت کا آغاز کیا تو حسن اور حسین نواز کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے عدالت عظمیٰ میں اپنے موکلین کی جانب سے جواب جمع کروایا۔وزیراعظم کے صاحبزادوں کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں قطری شہزادے شیخ حماد بن جاسم بن جابر الثانی کی پروفائل شامل ہے، جس میں قطری شہزادے کی کاروباری تفصیلات بھی فراہم کی گئیں، جن کے مطابق شیخ حماد بن جاسم بن جابر الثانی کا کاروبار دنیا بھر میں پھیلا ہوا ہے۔قطری شہزادے کا 22 دسمبر 2016 کو لکھا گیا ایک اور خط بھی دستاویزات کا حصہ بنایا گیا ہے، شہزادہ جاسم کے مطابق انھوں نے اپنے پہلے خط پر اٹھائے گئے سوالات کے جواب میں دوسرا خط تحریر کیا۔خط کے متن کے مطابق میاں شریف نے 1980 میں ایک کروڑ 20 لاکھ درہم کی سرمایہ کاری کی، یہ سرمایہ کاری نقد کی صورت میں کی گئی، 2005 میں اس سرمایہ کاری کے ضمن میں ان پر شریف خاندان کے 80 لاکھ ڈالر واجب الادا تھے، جنھیں نیلسن اور نیسکول کمپنی کے شیئرز کی صورت میں ادا کیا گیا، نیلسن اور نیسکول کے بیرئیر سرٹیفیکیٹ کی ادائیگی لندن کے کاروباری شخصیت وقار احمد کے ذریعے کی گئی۔حسین اور حسن نواز نے اپنے جواب میں مزید بتایا کہ دبئی اسٹیل ملز بینکوں اور دبئی حکومت کے تعاون سے بنائی گئی، میاں شریف کی درخواست پر الثانی خاندان نے جدہ اسٹیل ملز میں 45 لاکھ ڈالر لگائے، میاں شریف کی وفات کے بعد قطری شہزادے نے حسین نواز کو اس سرمایہ کاری کی تفصیلات سے آگاہ کیا اور الثانی خاندان کا ایک نمائندہ شریف خاندان سے جدہ میں ملا، جس کے بعد رقم کی واپسی کے لیے لندن کے انٹر بینک ریٹ کے مطابق ادائیگی پر اتفاق ہوا، اس سلسلے میں ایک کروڑ 20 لاکھ درہم کی رقم دبئی اسٹیل ملز کی فروخت سے حاصل کی گئی، جس کے گواہ طارق شفیع ہیں۔طارق شفیع کا بیان حلفی، 1980 میں دبئی فیکٹری کی فروخت اور اس کی متعلقہ دستاویزات، عزیزیہ اسٹیل مل کی خرید و فروخت سے متعلق دستاویزات کی کاپی، التوفیق کیس سے متعلق حدیبیہ پیپر ملز کے آڈٹ کی کاپیاں بھی وزیراعظم کے صاحبزادوں کی جانب سے جمع کرائی گئی دستاویزات کا حصہ ہیں۔یاد رہے کہ اس سے قبل نومبر 2016 میں سابق چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں سماعت کرنے والے لارجر بینچ کے سامنے شریف خاندان کے وکلاءنے قطری شہزادے کا خط پیش کیا تھا۔عدالت میں پیش کیے گئے قطری شہزادے حماد بن جاسم بن جابر الثانی کے تحریری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ‘میرے والد اور نواز شریف کے والد کے درمیان طویل عرصے سے کاروباری تعلقات تھے، میرے بڑے بھائی شریف فیملی اور ہمارے کاروبار کے منتظم تھے۔خط کے مطابق ‘1980 میں نواز شریف کے والد نے قطر کی الثانی فیملی کے رئیل اسٹیٹ بزنس میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہش ظاہر کی، میرے خیال میں 12 ملین درہم نواز شریف کے والد نے ہمارے کاروبار میں لگائے، جو انھوں نے دبئی میں اپنے بزنس کو فروخت کرکے حاصل کیے تھے۔حماد بن جاسم بن جابر الثانی نے خط میں مزید کہا کہ لندن کے 4 فلیٹس (16، 16اے ، 17 اور 17 اے ایون فیلڈ ہاو¿س، پارک لین ، لندن) دو آف شور کمپنیوں کے نام رجسٹرڈ تھے، ان آف شور کمپنیوں کے شیئر سرٹیفکیٹ قطر میں موجود تھے، لندن کے فلیٹس قطر کے رئیل اسٹیٹ بزنس کے منافع سے خریدے گئے اور دونوں خاندانوں کے تعلقات کی بناءپر یہ فلیٹس شریف خاندان کے زیر استعمال تھے جس کا وہ کرایہ دیتے تھے۔جس کے بعد قطری شہزادے کے خط پر تنقید کا آغاز ہوگیا اور یہ کہا گیا کہ شریف خاندان پاناما کیس سے بچنے کے لیے قطری خط کے پیچھے چھپ رہا ہے۔

دلہنوں کے سر کاری ریٹ مقرر

بیجنگ (خصوصی رپورٹ) چینی حکومت نے دلہنوں کے سرکاری ریٹ مقرر کر دیئے ہیں۔ اقدام کنوارے نوجوانوںکی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے اٹھایا گیا ہے جبکہ حکومتی نرخ سے زائد رقم وصول کرنے والے لڑکی کے والدین کے خلاف شکایات درج کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ لڑکیوں کے تناسب میں کمی کے سبب چینی نوجوانوں کو دلہن حاصل کرنے کیلئے بھاری قیمت چکانا پڑتی ہے۔ چینی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک تعلیم یافتہ دلہن کی قیمت 50ہزارڈالر تک پہنچ چکی ہے جسے ادا کرنا عام نوجوان کے بس سے باہر ہے۔ چینی دارالحکومت بیجنگ میں موجود صحافی شن بیاﺅ نے بتایا ہے کہ چین میں 1980ءکی دہائی سے لاگو ”ایک خاندان‘ ایک بچہ پالیسی“ نے خواتین اور مردوں کے تناسب سے واضح فرق پیدا کر دیا ہے۔ چینی محکمہ شماریات کے مطابق معاشرے میں موجود 118چینی نوجوانوں کے مقابلے میں صرف 100لڑکیاں موجود ہیں‘ چنانچہ اس صورت میں کنوارے نوجوان یا تو لڑکی والوں کو منہ منگے پیسے دینے پر مجبور ہوتے ہیں یا پھر وہ اپنے لئے غیرملکی دلہن امپورٹ کرتے ہیں۔ ہونان صوبے کی انتظامیہ نے مقامی کمیونسٹ پارٹی کے عہدیداروں کی معاونت سے اس ریاست کے دیہی علاقوں کیلئے دلہنوں کی زیادہ سے زیادہ قیمت 60ہزار یوآن مقرر کی ہے اور نوجوانوں کو بھی سادگی سے شادی کی ترغیب دی ہے۔ ان کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ شادی کی تقریب میں کم سے لوگ بلائیں اور بارات میں بھی زیادہ سے زیادہ 6کاریں لے جائیں۔ دوسری جانب ایک مقامی صحافی بان کا کہنا ہے کہ حکومت نے اگرچہ رہنمائی کی ہدایات اور دلہنوں کی قیمت مقرر کر دی ہے لیکن خلاف ورزی پر کسی قسم کی سزاﺅں یا جرمانے کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔ اس سے اس حکم نامے کے غیرمو¿ثر ہونے کا خدشہ ہے۔ اس سلسلے میں تھائی جریدے بنکاک پوسٹ نے بتایا ہے کہ 10فصد چینی نوجوانوں نے مقامی لڑکیوں کی کمیابی کو مدنظر رکھتے ہوئے قریبی ممالک سے دلہنیں برآمد کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ سب سے زیادہ دلہنیں میانمار‘ تھائی لینڈ‘ فلپائن‘ ویت نام‘ ملائیشیا اور انڈونیشیا سے امپورٹ کی جا رہی ہیں جو اوسطاً تین ہزار سے سات ہزار ڈالر میں مل جاتی ہیں۔ چینی آن لائن جریدے ژیان ہو کا کہنا ہے کہ بینکوں کی جانب سے اگرچہ چینی نوجوانوں کو شادی کیلئے قرض دیا جاتا ہے لیکن اس کی سود سمیت ادائیگی کے معاملے پر نوجوان نوجوان دیوالیہ بھی ہو جاتے ہیں۔ اسی لئے انہوں نے سستی دلہنوں کی تلاش میں ویتنام‘ میانمار‘ تھائی لینڈ اور فلپائن سمیت انڈونیشیا اور ملائیشیا کا رخ کر لیا ہے۔ شادی کی ویب سائٹس کے ذریعے انہیں سستی دلہنیں مل جاتی ہیں۔ اے ایف پی کے نمائندے ٹام نے بتایا ہے کہ جو چینی دلہن 15ڈالر میں بھی نہیں ملتی‘ ایسی ہی دلہن کو باآسانی تھائی لینڈ‘ میانمار سے یا فلپائن سے 3سے 4ڈالر میں حاصل کر لیا جاتا ہے۔ رپورٹ میں چینی صوبے ہونان کے گاﺅں لنگ چی میں بیاہ کرنے والی دلہن نگویان تھیانگ کا کہنا ہے کہ اس کا شوہر اسے ویتنام سے خرید کر لایا ہے اور اس نے چینی معاشرے میں لڑکیوں کی مانگ دیکھتے ہوئے اسے ویتنام گاﺅں سے مزید دس لڑکیوں کی شادیاں چینی نوجوانوں سے کرائی ہیں جو سبھی خوش ہیں۔ واضح رہے کہ ویتنام سے بیاہ کر چین لائی جانے والی دلہن نگویان تھیانگ کو اس کے شوہر نے 20ہزار یوآن (تین ہزار دو سو ڈالر) میں خریدا تھا۔ اس کے شوہر کا کہنا ہے کہ چینی دلہن کے مقابلہ میںاس کی ویتنامی دلہن سستی بھی ہے اور اچھی بھی۔ ادھر چینی دلہنوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے جہاں مقامی نوجوانوں میں ویتنام‘ تھائی لینڈ اور میانمار سے دلہنیں خریدنے کے رجحان کو فروغ دیا ہے وہیں چین میں ایسے انسانی سمگلرز کے گروہوں نے بھی سر اٹھانا شروع کر دیا ہے جو ویتنام‘ میانمار اور تھائی لینڈ سے کم قیمت دلہنیں خرید کر ان کو چین لاتے ہیں اور قحبہ گری کے دھندے میں پھنسادیتے ہیں۔ اس بات کی تصدیق چینی حکام اور سکیورٹی فورسز نے بھی کی ہے۔ اس سلسلہ میں ایک رپورٹ میں عالمی جریدے انٹرنیشنل بزنس ٹائم نے بتایا ہے کہ چینی حکام نے 2016ءمیں غیرممالک سے شادی کی آڑ میں لائی جانے والی 1276لڑکیوں کو مختلف قحبہ خانوں اور کلبوں سے برآمد کیا تھا۔

چین نے کینسر کا حیران کن علاج دریافت کر لیا

لاہور(خصوصی رپورٹ)چین کی ایک نباتاتی دوا کے ذریعے خون کے ایک خاص قسم کے سرطان اکیوٹ میلوئیڈلیو کیمیا کو بڑی کامیابی سے ختم کرنے کا تجریہ کیا گیا ہے ۔یہ مرض خون کے سرطان کی شدید ترین کیفیت ہے ۔چین کی ایک نباتاتی دوا کے ذریعے خون کے ایک خاص قسم کے سرطان اکیوٹ میلوئیڈلیو کیمیا کو بڑی کامیابی سے ختم کرنے کا تجریہ کیا گیا ہے ۔یہ مرض خون کے سرطان کی شدید ترین کیفیت ہے ۔ اس میں مبتلا مریضوں کو ایک خاص قسم کے پودے پلیم ییو درخت سے کشیدکی گئی ایک دواہوموہیرنگ ٹونن کیساتھ کینسر ختم کرنے کی روایتی دوائیں بھی کھلائی گئیں۔ مشاہدے سے معلوم ہوا کہ یہ دوا مرض میں افاقہ دے رہی ہے ۔یونیورسٹی آف ہانگ کانگ کے ماہرین نے بتایا کہ یہ کینسر خون کے سفید خلیات کا سرطان ہے جو بہت مشکل سے جان چھوڑتا ہے ۔اس مرض میں مبتلا 24مریضوں کو جب یہ دوا دی گئی جن میں سے 20 مریض شفایاب ہو گئے اسکے علاج کے لیے جس درخت سے مدد لی گئی ہے اس کا حیاتیاتی نام سیفالوٹیکسس ہیرنگٹونی ہے جبکہ جاپان اور چین میں اسے پلم ییو بھی کہتے ہیں۔اس سے بنائی گئی دوا سے رسولیوں کو بڑھانے والے پروٹین بننا بند ہو گئے تھے

ڈبل روٹی کا استعمال کرنے والوں کیلئے خوفناک خبر

لاہور(خصوصی رپورٹ) بہت زیادہ درجہ حرارت میں بننے والے آلو اور ڈبل روٹی کا طویل المیعاد بنیادوں پر استعمال کینسر کا باعث بن سکتا ہے ۔یہ انتباہ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔یو کے فوڈ سٹینڈرڈز ایجنسی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ نشاستہ سے بھرپور غذاﺅں کو جب بہت زیادہ درجہ حرارت میں بھونا، تلا یا سینکا جاتا ہے تو ان میں ایک جز ایکرائل امائیڈ پیدا ہوتا ہے جو کینسر کا خطرہ بڑھاتا ہے ۔تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ ایسا جز ہے جو انسانوں میں کینسر کا باعث بن سکتا ہے ۔اس حوالے سے چوہوں پر تجربات کے دوران یہ جز ان میں کینسر کے مرض کا باعث بنا اور محققین کا کہنا تھا کہ طویل المیعاد بنیادوں پر آلو کے چپس یا ٹوسٹ وغیرہ کے نتیجے میں کسی فرد کے اندر ایکرائل امائیڈ کی سطح اتنی بڑھ جاتی ہے کہ وہ کینسر کا باعث بن سکتی ہے ۔انہوں نے مشورہ دیا کہ ان غذاﺅں کو جب بھونے ، سینکے یا ٹوسٹ کریں تو گولڈن رنگ کو ترجیح دیں اور اسے زیادہ گہرے بھورے رنگ کا نہ بننے دیں۔تحقیق کے مطابق آلوﺅں کو فریج میں نہ رکھیں کیونکہ اس سے ان میں ایکرائل امائیڈ کی سطح بڑھ جاتی ہے ۔دوسری جانب کچھ طبی ماہرین نے اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیا ہے کیونکہ انکے خیال میں ابھی اتنے شواہد سامنے نہیں آسکے کہ ان غذاﺅں کو کینسر سے جوڑا جاسکے ۔

لاہور کی عدالت میں انوکھا کیس ….بیٹیوں کے باپ کیخلاف مقدمہ

لاہور(خصوصی نامہ نگار )لاہور کے علاقے گرین او¿ن کی دولڑکیاں اپنے والد کیخلاف مقدمہ درج کروانے کیلئے عدالت پہنچ گئی ہیں۔تفصیلات کے مطابق عفت اورزہرہ اپنی والدہ کنیزفاطمہ کے ہمراہ سیشن عدالت پیش ہوئیں اورانہوں نے اپنے والدکیخلاف مقدمہ درج کروانے کیلئے درخواست دائر کر دی ہے۔ درخواست میں موقف کیاہے کہ ان کے والد لیاقت نے ان کی والدہ کنیز فاطمہ کوگھرسے نکالاپھراپنی دونوں بیٹیوں کوتعلیم حاصل کرنے سے روک کرفیکٹری میں ملازم رکھوادیااوران کی تنخواہیں بھی چھینتارہا۔تنخواہ نہ دینے پربیٹیوں پر تشدد کیاگیا۔درخواست میں کہاگیاہے کہ لیاقت انہیں مارنے کیلئے ان کاتعاقب کررہاہے لہذا انہیں تحفظ دیاجائے اوروالد کیخلاف مقدمہ بھی درج کیاجائے۔عدالت نے پولیس کوتحفظ فراہم کرنے اوراندراج مقدمہ کی درخواست پررپورٹ طلب کرلی۔

زبردست شاہکار ….آواز سے 10گنا زیادہ تیز گولا داغنے والی روسی توپ

ماسکو (خصوصی رپورٹ) روس نے دنیا کی ایسی خطرناک توپ تیار کرلی ہے جو بجلی استعمال کرتے ہوئے آواز کے مقابلے میں دس گنا زیادہ رفتار سے گولا داغ کر مضبوط سے مضبوط ہدف کو بھی پلک جھپکنے میں راکھ کا ڈھیر بنا سکتی ہے۔ روسی ویب سائٹ سائنٹیفک رشیا کے مطابق گزشتہ دنوں اس بجلی بھری توپ (الیکٹرو مکینک ریل گن) سے تجرباتی طور پر تین کلو میٹر فی سیکنڈ کی زبردست رفتار سے پلاسٹک کے گولے داغے گئے جنہوں نے المونیم کی موٹی چادر کے پرخچے اڑا دیئے۔ روسی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت دنیا میں کوئی بنکر یا فولادی بکتر ایسا نہیں جو تین کلو میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے ٹکرانے والے گولے کے سامنے ٹہر سکے۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ روسی ساختہ الیکٹرو مکینک ریل گن کے منصوبے کو پختہ ہوکر قابل استعمال بننے میں ابھی مزید کئی سالہ تحقیق کی ضرورت ہے۔

ڈوکوﺅں ،چوروں سلیمانی ٹوپی پہن لی ….پولیس بادشاہ شہریوں کی جیبیں صاف کر نے میں مصروف

لاہور(خصوصی رپورٹ)لاہور پولیس شہر میں مختلف مقاما ت پر ناکوں پر عوام کو ناکوں چنے چبوانے لگی ، پیرو ، ڈولفن فورس کے قیا م کے با وجود بھی پو لیس ڈاکو ﺅ ں کو پکڑنے میں نا کام نظر آتی ہے ۔ سروے کے دوران شہر پر مختلف مقاما ت پر ناکوں پر عوام کی جیبوں پر نظر رکھنے اور ٹر یفک پولیس اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے اختیارات استعمال کرنے والی پولیس کے سامنے ڈا کو اور چور سلیمانی ٹوپیاں پہن کر گزرنے لگے۔شہر میں داخلی و خارجی راستوں کے ساتھ ساتھ شہر کے اندر لگائے جانے والے ناکے پولیس ملازمین کی ناجائز آمدن کا ذریعہ بن گئے ہیں ۔ لاہور پولیس کی طرف سے عوام کی نام نہاد حفاظت اور شہریوں کو چور ڈاکوﺅں اور دہشت گردوں سے بچانے کیلئے لگائے جانے والے مختلف مقاما ت پر 2سوسے کے قریب ناکے عوام کیلئے ہی وبال جان بن گئے ۔شہر ی چوروں اور ڈاکوﺅں سے زیادہ پولیس ناکوں سے بچنے کی کوشش کرنے لگے۔ناکوں پر موجود پولیس اہلکار مشکوک افراد کی چیکنگ کی بجائے ٹریفک پولیس اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے اختیارات استعمال کر کے لوگوں کی جیبیں خالی کرنے لگے ۔شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر لگائے جانے والے ناکوں پر کھڑے پولیس اہلکاروں کے پاس چیکنگ کا کوئی آلہ تک نہیں ہوتا او نہ ہی جدید اسلحہ سے لیس ہوتے ہیں جس پر اہلکار مشکوک افراد کی چیکنگ کی بجائے ناکوں سے چند قدم کے فاصلے پر کھڑے ہو جاتے ہیں اور راہ گزرنے والے شہریوں سے لوٹ مار کرنے کے سواہ اور کوئی کام نہیں کرتے اور شہریوں کی شناخت چیک کرنے کی بجائے ان کے ڈرائیونگ لائسنس اور گاڑیوں کے ٹوکن چیک کرتے نظر آتے ہیں ۔اور ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے کی صورت میں بھی ان سے دیہاڑی لگا کر چھوڑ دیا جاتا ہے ۔جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل کر رہ گیا ہے۔ پو لیس ر پو رٹ کے مطابق گزشتہ 8سالو ں کے دوران ناکوں پر موجود پولیس اہلکار معمولی چو ر اچکوں کے سوا کسی بڑے مجرم یا دہشت گرد کو نہ پکڑ سکی۔ذرائع کے مطابق پولیس اہلکاروں نے افسران سے اچھے تعلقات کے باعث من پسند ناکوں پر تعیناتی حاصل کر رکھی ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کے شہر کے اہم ناکے اہلکاروں کو ٹھیکے پر دے رکھے ہیں جس کے باعث اہلکاروں نے ان ناکوں پر اندھیر نگری مچا رکھی ہے۔اس حوالے سے پو لیس حکام کا کہنا ہے کہ پو لیس ناکوں پر موجود اہلکاروں کی ڈیوٹی گزرنے والے مشکوک افراد کو چیک کرنا ہے اور کسی شخص کے پاس ناجائز اسلحہ ،منشیات وغیرہ کو چیک کرنا ہے کسی گاڑی کی نمبر پلیٹ ٹوٹی تو نہیں واضح نظر آرہی ہے کسی مشکوک گاڑی کے کاغذات بھی چیک کر سکتے ہیں جبکہ گزشتہ روز ڈولفن فورس نے جو ہر ٹاﺅن میں دو ڈا کو بھا ئی اس وقت گر فتا ر کئے جب ورادت کر نے لگے تھے ۔اگر کسی پولیس اہلکا ر کے خلاف شکا یت آتی ہے تو اس کے خلا ف قانو نی کا رروا ئی عمل میں لا ئی جا تی ہے ۔ پولیس ناکے

گوجرانوالہ :ایک اور کمسن گھریلو ملازمہ کے ساتھ جنسی زیادتی کا انکشاف

گوجرانوالہ (خصوصی رپورٹ)کمسن گھریلو ملازمہ کو تشدد اور زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ لیڈی ڈاکٹر نے زیادتی کی تصدیق کر دی۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز نجی ہاﺅسنگ سوسائٹی کے رہائشی محمد آصف نے چائے لانے میں تاخیر پر گھریلو ملازمہ رخسار پر چائے پھینک دی تھی جس سے اسکا چہرہ بری طرح جھلس گیا تھا، واقعہ کی اطلاع ملنے پر اروپ پولیس نے بچی کو ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کر کے آصف اور اس کے بھائی عثمان کو حراست میں لے لیا تھا، تاہم دوران تفتیش رخسار نے پولیس کو بتایا کہ آصف اور اسکا بھائی عثمان اسے زیادتی کا نشانہ بناتے اور کسی کو بتانے پر سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکیاں دیتے رہے ہیں۔ رخسار کی جانب سے زیادتی کے انکشاف پر پولیس نے اسے میڈیکل کیلئے ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کیا جہاں پر لیڈی ڈاکٹر نے بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق کر دی ہے۔ دوسری جانب پولیس نے مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ علاوہ ازیں کمسن گھریلو ملازمہ کو زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کے کیس میں مزید پیش رفت ہوئی ہے۔ بچی کی نشاندہی پر مالی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ملزم کا تعین کرنے کیلئے ڈی این اے ٹیسٹ کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پولیس نے بچی کی نشاندہی پر آصف کے گھر میں ملازم مالی کو بھی حراست میں لیکر تفتیش شروع کر دی ہے۔