
کنگسٹن (ویب ڈیسک)ویسٹ انڈین اوپنر کرس گیل نے 50سال کی عمر تک ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیلنے کا عزم ظاہر کر دیا جبکہ وہ دو ہزار اٹھارہ میں ٹیسٹ فارمیٹ میں دوبارہ واپسی چاہتے ہیں۔کرس گیل کے مطابق ان کی خواہش ہے کہ ایک روز ان کی نو ماہ کی بیٹی کریسالینا انہیں گرانڈ پر کھیلتے ہوئے دیکھے اور یہی وجہ ہے کہ وہ پچاس برس کی عمر تک کھیل سے وابستہ رہنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کی آئندہ سال ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی بھی خارج ازمکان نہیں، دو مرتبہ وہ ٹرپل سنچریاں بنا چکے تاہم اس فارمیٹ میں چار سو رنز بنانا چاہتے ہیں۔
کراچی(ویب ڈیسک)پاکستانی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے جامعہ کراچی میں ایک تقریب کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان ان کی فٹنس سے متاثر ہوئے ہیں۔ عمران خان سمجھتے ہیں کہ میں اب بھی کرکٹ کھیل سکتا ہوں۔ دورہ ویسٹ انڈیز کیلئے ٹیم میں شمولیت کے سوال پر لالہ نے انٹرنیشنل کرکٹ چھوڑنے کا اشارہ بھی دیدیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جتنی کرکٹ کھیلنی تھی کھیل چکے، اب لیگ کو انجوائے کرنا چاہتے ہیں۔شاہد آفریدی نے سرفراز احمد سے متعلق کہا کہ وہ بہترین فائٹر ہیں، اگر بورڈ انہیں تینوں فارمیٹ کا کپتان بنانے کا ارادہ رکھتا ہے تو یہ اچھا فیصلہ ہو گا۔ پی ایس ایل سے متعلق آل رانڈر کا کہنا تھا کہ لیگ کے تمام میچز صرف لاہور میں نہیں بلکہ کراچی سمیت دیگر شہروں میں بھی ہونے چاہیے۔
لاہور(ویب ڈیسک)ملک میں دوبڑے ایٹمی بجلی کے منصوبے تکمیل کے بعد 2020ءتک بجلی کی پیداوار شروع کر دیں گے ،سی پیک کے تعاون سے ان منصوبوں پر 9 ارب59کروڑ ڈالر لاگت آئے گی ۔سرکاری ریڈیو نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ دو بڑے ایٹمی بجلی کے منصوبوں (III’Knupp II )کے تحت 2200 میگاواٹ بجلی کی پیداوارکے منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے اور ان منصوبوں سے 2020 تک بجلی کی پیداوار شروع ہو جائے گی ۔بجلی گھر چین پاکستان اقتصادی راہداری تعاون کے ساتھ تعمیر کئے جارہے ہیں جن پر 9 ارب 59کروڑ ڈالر لاگت آئے گی۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ منصوبوں کو مقررہ وقت پر مکمل کرنے کیلئے تعمیراتی کام دن رات جاری ہے۔
لاہور( ویب ڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ منی ٹریل قطری خطوں سے نہیں بلکہ بنکوں کے کھاتوں سے بنے گی، قطری شہزادے کے خطوط منی لانڈرنگ کا اعتراف ہے ،توقع کرتے ہیں کہ عدالت ایسا فیصلہ نہیں دے گی جس سے انارکی پھیلے،کیا یہ عجیب بات نہیں کہ پورا خاندان ایک دوسرے کو اربوں روپے کے تحفے دے رہا ہے، شریف خاندان کا کونسا شخص ہے جو کاروبار کی نگرانی کرتا ہے، شریف فیملی کے تمام افراد کے بینک اکاﺅنٹس کی چھان بین تک منی ٹریل کا پتا لگانا ممکن نہیں۔لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شریف خاندان جائیداد کی ملکیت تسلیم کر چکا ہے، جائیداد کی ملکیت ماننے کے بعد بار ثبوت شریف خاندان پر ہے۔ عرب ممالک کیش ٹرانزیکشن قبول کرتے ہیں، منی ٹریل کے بغیر شریف خاندان بچ نہیں سکیں گے، منی ٹریل کے لیے بینک کی ٹرانزیکشن دکھانی پڑے گی۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر حکومت خط پر خط پیش کررہی ہے لیکن ان سے کسی آمدن کا جواز پیش نہیں کیا جا سکتا، قطری شہزادے کا خط منی لانڈرنگ کا اعتراف ہے اور قطری خط ہی منی لانڈرنگ کرنے والوں کو بچانے کا راستہ ہے۔ اس طرح تو ہر کالا دھن سفید اور ہر بزنس مین کے لیے منی لانڈرنگ آسان ہو جائے گی ۔جب تک شریف فیملی کے تمام افراد کے اکاﺅنٹس کی چھان بین نہیں ہوگی، منی ٹریل نہیں ملے گی ،میاں شریف کے کاروبار کرنے کا ثبوت خطوط نہیں ہو سکتا۔ شریف خاندان کے لیے کیس سے نکلنا انتہائی مشکل ہوگیا ۔انہوں نے کہا کہ کیا یہ عجیب بات نہیں کہ پورا خاندان ایک دوسرے کو اربوں روپے کے تحفے دے رہا ہے۔انہوںنے کہا کہ ماضی میں سپریم کورٹ نے کرپشن کی بنیاد پر برطرف بینظیر کی حکومت کو بحال کرنے سے انکار کیا اور انہی الزامات پر نواز شریف کی حکومت فورا بحال کر دی گئی۔
کراچی(ویب ڈیسک ) سندھ اسمبلی میں قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی جا رہی ہے اور الیکشن کمیشن کی جانب سے معطلی کے باوجود 17حکومتی و اپوزیشن اراکین مسلسل اسمبلی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، فنکشنل لیگ اور مسلم لیگ ن کے 17 اراکین سندھ اسمبلی کی رکنیت معطل کر رکھی ہے لیکن اس کے باوجود یہ اراکین اسمبلی کے اجلاس میں تواتر کے ساتھ شرکت کر رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے جن راکین کی رکنیت معطل ہے ان میں مکیش چالہ، جاوید ناگوری، ریحانہ لغاری، غزالہ سیال رخسانہ پروین، شہناز بیگم اور محمد علی بھٹو شامل ہیں۔الیکشن کمیشن کے مطابق ایم کیو ایم کے محفوظ یار خان، قمر عباس، سلیم بندھانی اور محمد کامران کی رکنیت بھی معطل ہے جبکہ فنکشنل لیگ کی نصرت سحر عباسی اور ن لیگ کے سرور تھیبو کی رکنیت بھی معطل ہے۔صوبائی الیکشن کمشنر کے مطابق گوشوارے جمع نہ کرانے کے باعث جن اراکین کی رکنیت معطل ہوتی ہے وہ سندھ اسمبلی سمیت کسی بھی حکومتی اجلاس میں شرکت نہیں کر سکتے۔
جموں /نئی دہلی (ویب ڈیسک)مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ سال 82بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے جو گزشتہ 8سالوں میں ہونے والی سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق وزارت داخلہ کی طرف سے جاری اعدادوشمار میں بتایا گیاہے کہ گزشتہ سال2016 کے دوران مقبوضہ کشمیر میں 82بھارتی فوجی ہلاک ہوئے جو گزشتہ 8سالوں میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں اس قبل 2008میں 85فوجی مارے گئے تھے ۔2009میں 79سیکورٹی اہلکار،جبکہ 2010میں 69فوجی مارے گئے ۔2013میں 53اور 2014میں 47جبکہ 2015میں 39،2011میں 33اور2012میں 15فوجی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔اعدادوشمارمیں بتایا گیاہے کہ 2007میں 122سیکورٹی فورسز کے اہلکار،2006میں 182اور2005کے دوران 244اہلکار مارے گئے ۔
اسلام آباد(ویب ڈیسک)وفاقی حکومت چین پاکستان اقتصادی راہدری کی حفاظت کے لیے قائم اسپیشل سیکیورٹی ڈویژن کواخراجات کی مدمیںرواں مالی سال کے بجٹ میں مجموعی طور پر3 ارب65 کروڑروپے کے اضافی فنڈزجاری کرے گی۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے کہا کہ وفاقی حکومت مذکورہ بالا گرانٹ صوبائی حکومتوں کی جانب سے جاری فنڈزکے علاوہ فراہم کرے گی تاکہ سی پیک سیکیورٹی ڈویژن کوزیادہ سے زیادہ مضبوط وفعال بنایاجائے۔ سیکیورٹی ڈویژن کے مجموعی اسٹاف کی تعداد 15 ہزارہوگی جس میں9 بٹالین مسلح افواج کے9 ہزار اہلکاروں جبکہ باقی 6 ہزارپیراملٹری فورسزپرمشتمل ہے۔ادھر وفاقی حکومت نے صوبائی حکومتوں کو بھرپور تعاون فراہم کرنے کے لیے گزشتہ سال ایک ارب35 کروڑ روپے کے اضافی فنڈزجاری کیے تھے اوروعدہ کیا تھاایک سال میں مجموعی طورپر5 ارب روپے کے فنڈز جاری کیے جائیں گے جس کے لیے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں فنڈزمختص کرنے کی سفارشات بھیج دی گئی ہیں۔ذرائع کے مطابق مذکورہ سیکیورٹی ڈویژن کے ساتھ ساتھ میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی اور ایئر فورس کی بھی مطلوبہ خدمات حاصل کی گئی ہیں اورسی پیک سیکیورٹی کو فول پروف بنادیا گیا ہے۔
اسلام آباد(ویب ڈیسک) کل یکم فروری سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے، اوگرا نے پیر کو سمری وزارت پٹرولیم کو فراہم کی ۔ذرائع کے مطابق کل یکم فروری سے پٹرول کی قیمت میں2 روپے 60 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل 3 روپے، مٹی کا تیل4 روپے 20 پیسے، لائٹ ڈیزل میں ساڑھے4 روپے اضافے کا امکان ہے۔ادھر ذرائع کے مطابق اگر مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل پر17روپے جی ایس ٹی عائد کیا گیا تو پھر ان پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں7 روپے سے 10 روپے تک بڑھ سکتی ہیں۔واضح رہے کہ وفاقی حکومت اب ہر 15دن کے بعد قیمتوں میں اضافہ کرتی ہے، اوگرا نے سمری کو حتمی شکل دے کر وزارت پٹرولیم کو بھیج دی۔