لندن (این این آئی) لندن میں برطانوی وزیراعظم ٹیریسا مے سے پہلی ملاقات کے دوران اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ملاقات میں اگرچہ نیتن یاہو نے خود کو تنقید سے بچانے کےلئے ایران کو بات چیت کا محور بنانے کی کوشش کی۔ تاہم ٹیریسا مے نے باور کرایا کہ برطانیہ دو ریاستی حل کو سپورٹ اور یہودی بستیوں کی آبادکاری کو مسترد کرتا ہے۔نیتن یاہو نے دوطرفہ بات چیت سے قبل بتایا کہ برطانیہ اور اسرائیل دونوں کو ہی چیلنجوں کا سامنا ہے بالخصوص ایران کی جانب سے تاہم ٹیریسا مے نے اپنی بات چیت کا آغاز اس تاکید کے ساتھ کیا کہ ان کا ملک دو ریاستی حل کی پاسداری کرتا رہے گا اور یہ امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے بہترین راستہ ہے۔ملاقات سے قبل بھی نیتن یاہو کو اس وقت شرمندگی اٹھانا پڑی جب 10 ڈاو¿ننگ اسٹریٹ پر برطانوی وزیراعظم کے دفتر کے داخلی راستے پر ان کے خیر مقدم کے لیے کوئی موجود نہ تھا جس کے سبب نتین یاہو کو کچھ دیر انتظار کرنے پر مجبور ہو گئے۔
