سری نگر‘ کلگام (مانیٹرنگ ڈیسک‘ ایجنسیاں) کشمیر میں بھارتی سکیورٹی فورسز کے کریک ڈاو¿ن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 8 کشمیری نوجوان جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ضلع کولگام میں پیش آنے والے واقعے میں 3 بھارتی فوجی اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سری نگر میں بھارتی فوج کے ترجمان کرنل منیش نے ہلاک ہونے والے چار کشمیریوں کو ‘دہشت گرد’ قرار دیا اور بتایا کہ جس مقام پر مقابلہ ہوا وہاں سے چار ہتھیار بھی برآمد ہوئے۔ایک پولیس افسر نے بتایا کہ مشتبہ شدت پسند جنوبی کشمیر کے ایک گاو¿ں میں چھپے ہوئے تھے اور اطلاع ملنے پر آرمی اور پولیس نے گاو¿ں کا محاصرہ کرلیا اور اس دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں 4 مشتبہ شدت پسند اور دو فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے۔کرنل منیش نے بتایا فائرنگ میں دو عام شہری بھی ہلاک ہوئے جن میں اس گھر کے مالک کا بیٹا بھی شامل ہے جس میں شدت پسند چھپے ہوئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ علاقے میں اب بھی آپریشن جاری ہے۔ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ تین مشتبہ شدت پسند فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔حکام کا کہنا ہے کہ پولیس مقابلے کے بعد مقامی افراد نے احتجاج شروع کردیا جسے روکنے کے لیے بھارتی فورسز نے طاقت کا بے دریغ استعمال کیا۔بھارتی فورسز کی کارروائی سے احتجاج کرنے والے 25 افراد زخمی ہوگئے جن میں سے 12 کو گولیاں بھی لگیں۔علاقے میں صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔ بھارتی فوج ضلع میں گھرگھر چھاپے مار کر چادراور چار دیواری کا تقدس پامال کررہی ہے۔ کشمیریوں کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر کے مختلف اضلاع میں احتجاج کی نئی لہر کا آغاز ہوگیا ہے۔ ہزاروں کشمیری بھارتی مظالم کیخلاف احتجاج کررہے ہیں‘ جبکہ قابض فوج نے احتجاج روکنے کیلئے بھاری نفری طلب کرلی۔ مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو مکمل طورپر ایک پولیس سٹیٹ میں تبدیل کر دیا ہے جہاں قانون و انصاف نام کی کوئی چیز موجود نہیں ۔ حریت نے ممتاز آزادی پسند رہنماﺅں محمد مقبول بٹ اور محمدافضل گورو کی برسیوں پر متحدہ مزاحمتی قیادت کے اعلان کردہ تین روزہ احتجاجی پروگراموں کو ناکام بنانے کے لیے کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے عائد کیجانے والی پابندیوں کی شدید مذمت کی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں احتجاجی پروگراموں میں بھر پور دلچسپی لینے اور انہیں کامیاب بنانے کی کوشش پر کشمیریوں کا شکریہ ادا کیا۔ ترجمان نے کہا کہ مزاحمتی قیادت کے پروگراموں کو ناکام بنانے کے لیے کٹھ پتلی انتظامیہ نے جس مذموم طرز عمل کا مظاہرہ کیا اس سے ایک بار پھر ثابت ہوگیا ہے کہ جموں کشمیر عملاً ایک پولیس اسٹیٹ ہے اور بھارت کا جمہوری دعویٰ محض ایک فراڈ اور ڈھکوسلہ ہے۔ حریت ترجمان نے کہا کہ تین روزہ پروگرام اصل ایک ریفرنڈم تھا جس کے ذریعے سے بھارتی حکمرانوں اور عالمی برادری کو پیغام دیا گیا کہ کشمیری بھارت کے جبر ی قبضے کو رد کرتے ہیں اور وہ محمد مقبول بٹ ، محمد افضل گورو اور دیگر لاکھوں شہداءکے مشن کی تکمیل تک اپنی جدوجہد ہرقیمت پر جاری رکھیںگے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ پابندیوں، محاصروں ، نظر بندوں اورجبر واستبداد کے دیگر ہتھکنڈوں کے ذریعے حریت قیادت اورکشمیری عوام کو ہرگز مرعوب نہیں کیا جاسکتا۔
