تازہ تر ین

شہباز قلندر مزار میں خودکش حملہ, 76افراد شہید

سیہون شریف/اسلام آباد /کراچی /لاہور (نمائندگان، ایجنسیاں) سیہون شریف میں حضرت لعل شہباز قلندر کی درگاہ کے احاطے میںخودکش دھماکے کے نتیجے میںخواتین اور بچوں سمیت76افراد شہید اور250سے زائد زخمی ہوگئے ، دھماکے کے وقت مزار میں دھمال جاری تھا جہاں افراتفری مچ گئی جس سے متعدد افراد پیروں تلے بھی دب گئے،زخمیوں کو قریبی سپتالوں میں منتقل کردیا گیا جہاں بیشتر افراد کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ،اندھیرے کے باعث امدادی سرگرمیوں میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، دھماکے کی اطلاع ملتے ہی سول اسپتال سیہون، جامشورو اور حیدرآباد سمیت دیگر قریبی شہروں کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی جبکہ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی چھٹیاں منسوخ کرکے انہیں ڈیوٹی پر طلب کرلیا گیا ،وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے خودکش دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری رپورٹ طلب کرلی ، صدر ممنون حسین ، وزیر اعظم نواز شریف ،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ،سابق صدر آصف علی زرداری ،چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ‘ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان ‘ ، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف ‘ گورنر رفیق رجوانہ ‘ وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب ‘ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ‘ گورنر سندھ زبیر عمر ‘ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک ‘ گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا ‘ وزیر خزانہ اسحاق ڈار ‘ وزیر دفاع خواجہ آصف ‘ و زیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنائ اللہ خان زہری اور گورنر بلوچستان نے لال شہباز قلندر دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔جمعرات کی شام سہون شریف میں درگاہ لعل شہباز قلندر کے احاطے میں اس وقت زور دار دھماکہ ہوا جب مزار کے احاطے میں دھمال ڈالی جارہی تھی اور اس کے احاطے میں سیکڑوں لوگ موجود تھے، دھماکا انتہائی زور دار تھا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی اور دھماکے کے فوری بعد درگاہ میں مکمل طور پر دھواں پھیل گیا، دھماکے کے بعد مزار میں افراتفری مچ گئی جس سے متعدد افراد پیروں تلے بھی دب گئے۔دھماکے سے در گاہ کے احاطے میں آگ لگ گئی اور اندھیرا چھا گیا۔دھماکے کے بعد لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کارروائیاں شروع کرد یں اور زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کرنا شروع کردیا گیا۔بعد ازاں پاک فوج کی امدادی ٹیمیں اور دیگر علاقوں سے امدادی کارکن پہنچ گئے اور زخمیوں کو مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیاجبکہ پولیس نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے لیا۔ریسکیوحکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 85افرا دجاں بحق اور250سے زائد زخمی ہوئے ہیںجس میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔درگاہ لعل شہباز میں دھماکے کی اطلاع ملتے ہی سول اسپتال سیہون، جامشورو اور حیدرآباد سمیت دیگر قریبی شہروں کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ، ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی چھٹیاں منسوخ کرکے انہیں ڈیوٹی پر طلب کرلیا گیا۔ایم ایس تحصیل ہسپتال سہون معین الدین کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں 30 افراد کی لاشیں اور 100 سے زائد زخمیوں کو لایا گیا۔شدید زخمیوں کو دادو اور جامشور کے ہسپتالوں میں منتقل کیا جارہا ہے جہاں 50 سے زائد زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے، جبکہ دادو، جامشور اور بھان سید آباد کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 30کلوگرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سیہون دھماکے کے متاثرین کی فوری امداد کی ہدایت کی جس کے بعد پاک فوج، رینجرز اور میڈیکل ٹیمیں جائے وقوع کی طرف روانہ کردی گئیں۔دوسری جانب سندھ پولیس کے ترجمان نے دھماکے کو خودکش حملہ قرار دے دیا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ حملہ آور گولڈن گیٹ سے درگاہ میں داخل ہوا اور مزار میں دھمال کے دوران خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جمعرات کا روز ہونے کی وجہ سے مزار میں زائرین کا رش تھا جس کے باعث متعدد افراد زخمی ہوئے اور بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے درگاہ لعل شہباز قلندر میں خودکش دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے ریسکیو ٹیموں کو فوری جائے وقوعہ پر پہنچنے کی ہدایت کی ہے جب کہ وزیراعلی نے کمشنر حیدرآباد اور آئی جی سندھ کو بھی ٹیلی فون کرکے دھماکے کی تفصیلات معلوم کیں، وزیراعلی نے آئی جی سندھ سے دھماکے کی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔ صدر ممنون حسین ، وزیر اعظم نواز شریف ،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ،سابق صدر آصف علی زرداری ،چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ‘ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان ‘ ، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف ‘ گورنر رفیق رجوانہ ‘ وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب ‘ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ‘ گورنر سندھ زبیر عمر ‘ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک ‘ گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا ‘ وزیر خزانہ اسحاق ڈار ‘ وزیر دفاع خواجہ آصف ‘ و زیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنائ اللہ خان زہری اور گورنر بلوچستان نے لال شہباز قلندر دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain