چمن، پشاور، خیبرایجنسی، راولپنڈی (نمائندگان خبریں، بیورورپورٹ) پاک افغان بارڈر پر بھاری توپ خانہ تعینات کردیا گیا، ایف سی نے امن وامان کے پیش نظر مزید اضافی پوسٹیں قائم کرکے اہلکار تعینات کردیئے جبکہ باب دوستی چوتھے روز بھی آمد و رفت اور نقل و حرکت کے لئے بند رہا۔تفصیلات کے مطابق پیر کے روز پاکستان کی سکیورٹی فورسز کی جانب سے پاک افغان بارڈر پر بھاری توپ خانہ تعینات کردیا گیا ہے تاکہ ممکنہ کسی بھی دہشت گردانہ حملے کا مﺅثر جواب دیا جاسکے، ذرائع کے مطابق بارڈر پر سکیورٹی انتظامات انتہائی سخت کردیئے گئے ہیں تاکہ افغانستان سے آنے والے دہشت گردوں کیخلاف مﺅثر کارروائی ہو سکے ۔اس کے علاوہ ایف سی نے امن وامان کے پیش نظر باب دوستی پر مزید پوسٹیں قائم کرکے اہلکار کی تعداد کو بڑھا دیا ہے تاکہ کسی بھی ناگہانی صورتحال سے فوری طور پر نمٹا جاسکے۔ ذرائع کے مطابق یہ انتظامات پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کی اٹھنے والی لہر کے پیش نظر کیے گئے ہیں۔ دفاعی ماہر بریگیڈیئر ریٹائرڈ غضنفر علی نے کہا ہے کہ یہ پاک فوج کا بہت اچھا اقدام ہے اس سے دہشت گردوں کی نقل و حرکت روکنے میں مدد ملے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک افغان بارڈر بہت طویل ہے اور اس کے ایک ایک انچ کی سیکیورٹی کرنا مشکل ہے ،ایسی صورتحال میں پاک افغان بارڈر پر سیکیورٹی سخت کر کے دہشت گردوں کی نقل و حرکت کو موثر طریقے سے روکا جا سکتا ہے۔ راولپنڈی کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل نذیربٹ نے خیبرایجنسی میں لوئے شلمان کا دورہ کیا، کور کمانڈر کو موجودہ سیکیورٹی کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔پیر کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل نذیربٹ نے خیبرایجنسی میں لوئے شلمان کا دورہ کیا، کور کمانڈر کو موجودہ سیکیورٹی کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی، کور کمانڈر پشاور نے اگلے مورچوں پر تعینات نوجوانوں سے ملاقات کی۔کورکمانڈر لیفٹیننٹ جنرل نذیربٹ کا جوانوں کی آپریشنل کارکردگی اور حوصلے پر اظہار اطمینان کیا۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاک افغان سرحد پر دہشت گردوں اور ہرقسم کی غیر قانونی نقل وحرکت روکی جائے، پاک افغان سرحد پر سیکیورٹی انتظامات میں اضافہ مشترکہ دشمنوں سے مقابلے کےلئے ہے، دہشت گرد کسی رنگ ونسل سے ہوں مشترکہ دشمن ہیں، پاکستان اور افغانستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی ہے۔ پیر کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جی ایچ کیو میں اعلیٰ سطح اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر سیکیورٹی انتظامات میں اضافہ مشترکہ دشمنوں سے مقابلے کےلئے ہے۔ دہشت گرد کسی رنگ ونسل سے ہوں مشترکہ دشمن ہیں۔ پاکستان اور افغانستان نے دہشت گردوں کے خلاف جنگ لڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دہشت گردی کے خاتمے کےلئے کوشش جاری رکھیں گے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے موثر سرحدی نظام کےلئے مربوط رابطوں کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سرحدی نظام کےلئے افغان سیکیورٹی فورسز سے تعاون کیا جائے۔ پاک افغان سرحد پر دہشت گردوں اور ہر قسم کی غیر قانونی نقل وحرکت روکی جائے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے افغان حکام کی جانب سے دی گئی تجاویز کا خیر مقدم کیا۔ دہشت گردی کے خلاف نتیجہ خیز کوششوں کےلئے باہمی تعاون کی تجویز دی گئی تھیں۔