تازہ تر ین

ایران، ترکی سمیت 10ممالک کے سربراہان کی وفاقی دارلحکومت آمد سکیورٹی بارے اہم اعلان

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی، ایجنسیاں) اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے وزرائے خارجہ کی وزارتی کونسل کا اجلاس آج اسلام آبادمیں ہو گا۔ 26اور 27فروری کو ہونے والے اعلیٰ حکام کے اجلاس کے بعد آج 28فروری کو وزرائے خارجہ وزارتی کونسل کا اجلاس ہو گا جبکہ وزارت داخلہ نے ای سی او سربراہی اجلاس کے حوالے سے سیکورٹی پلان کی منظوری دے دی ہے وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان آنے والے سربراہانِ مملکت، سربراہانِ حکومت اور غیر ملکی وفود کو فول پروف سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ اس اجلاس میں ای سی او سربراہی اجلاس کے حوالے سے مختلف امور پر تبادلہ خیال ہو گا سربراہی اجلاس کے اعلامیے کو حتمی شکل دی جائے گی اور16اکتوبر 2012کو آزربائیجان کے دارالحکومت باکو میں ہونے والے گزشتہ اجلاس کے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لے کر رپورٹ تیار کی جائے گی یہ رپورٹ سربراہی اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں ای سی او ویژن2025کو بھی حتمی شکل دی جائے گی جس کی منظوری ای سی او سربراہی اجلاس نے دینا ہے۔ اقتصادی تعاون تنظیم(ای سی او) کے یکم مارچ کو اسلام آباد میں ہونے والے سربراہی اجلاس کا موضوع ”علاقائی ترقی کے لیے رابطوں کا فروغ“ ہے،ادھر وزارت داخلہ نے بھی ای سی او سمٹ کے حوالے سے سیکورٹی پلان کی منظوری دے دی ہے وزیر داخلہ نے کہا کہ دورانِ سمٹ پاکستان آنے والے سربراہانِ مملکت، سربراہانِ حکومت اور غیر ملکی وفود کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ای سی او سمٹ سیکیورٹی کے حوالے سے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیرِ صدارت راولپنڈی اور اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس کا اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ای سی او سمٹ کے لئے سیکیورٹی پلان کی منظوری دی گئی۔وزیر داخلہ نے کہا کہ دورانِ سمٹ پاکستان آنے والے سربراہانِ مملکت، سربراہانِ حکومت اور غیر ملکی وفود کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ راولپنڈی اور اسلام آباد کے شہریوں کی سہولت کے لئے وزیرِ داخلہ کی ہدایت پر جڑواں شہروں میں یکم مارچ کو مقامی تعطیل جبکہ اٹھائیس فروری کو ایک بجے کے بعد تعلیمی اداروں اوردفاتر میں چھٹی کر دی جائے گی۔ اجلاس میں دورانِ سمٹ جڑواں شہروں کے لئے ٹریفک پلان کی منظوری بھی دی گئی۔ 28فروری سہ پہر سے یکم مارچ رات تک کشمیر ہائی وے زیرو پوائنٹ سے سرینا چوک تک عام ٹریفک کے لئے بند رہے گی۔یہ اقدامات سیکیورٹی کی ضروریات کے ساتھ ساتھ ٹریفک کی بلا تعطل روانی کو یقینی بنانے اور شہریوں کو تکلیف سے بچانے کی غرض سے کیے جا رہے ہیں۔ مری کشمیر سے آنے والی ٹریفک کنونشن سنٹر سے فیض آباد کے ذریعے کشمیر ہائی وے زیرو پوائنٹ تک رسائی حاصل کرے گی۔ اسی طرح گولڑہ سے آنے والی ٹریفک کو زیرو پوائنٹ سے فیض آباد کی جانب موڑ دیا جائے گا۔ ای سی او اجلاس کی اہمیت کے پیش نظر وزارتِ داخلہ کا جڑواں شہروں کے رہائشیوں سے تعاون کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ وی آئی پی سیکیورٹی کو یقینی بنانے اور ٹریفک کو متبادل راستوں سے رواں رکھنے کے ساتھ ساتھ اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ شہریوں کو کم سے کم پریشانی کا سامنا کرنا پڑے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ ای سی او سمٹ کی سیکیورٹی محض انتظامی معاملہ ہی نہیں بلکہ پاکستان کے امیج کا سوال ہے۔ اقتصادی تعاون تنظیم(ای سی او) کی بنیاد 1964میں علاقائی تعاون تنظیم(آئی سی ڈی) کے نام سے رکھی گئی،پاکستان ،ترکی اور ایران اس کے بانی رکن ممالک میں شامل تھے اور اسی سال ستمبر کے مہینے میں اس کا پہلا اجلاس ایران کے شہر ازمیر میں ہوا تنظیم کے قیام کا مقصد تینوں رکن ممالک کے درمیان روابط کا فروغ تھا 1977میں”ازمیر معاہدے “کے نا م سے ایک معاہدہ رکن ممالک کے درمیان ایران میں ہوا۔بعد میں ایران میں آنے والے انقلاب کے بعد اس تنظیم کا عمل معطل ہو گیا 1985ءمیںدوبارہ اس فورم کو دو اقتصادی تعاون تنظیم(ای سی او ) کے نام سے فعال کیا گیا۔1992ءمیں اس میں مزید 7 ممالک شامل ہوئے جن میں افغانستان ،ازبکستان، تاجکستان،آذربائیجان ،ترکمانستان ،کرغزستان اور قازقستان شامل ہیں جس کے بعد اس کے رکن ممالک کی تعداد 10ہوگئی۔1996ءمیں ازمیر معاہدے کے نقاط میں بھی اہم تبدیلیاں کی گئیں۔ اقتصادی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کیلئے ایران کے صدر حسن روحانی آج منگل جبکہ ترک صدر رجب طیب اردوان کل بدھ یکم مارچ کو پاکستان پہنچیں گے۔ ترک میڈیا کے مطابق صدر اردوان دورہ پاکستان کے دوران اقتصادی تعاون تنظیم (سمٹ) کے شرکاءسے خطاب کریں گے۔ حکومت نے اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) سربراہ کانفرنس کےلئے سیکیورٹی اور ٹریفک پلان کی باضابطہ منظوری دیدی،دوران سمٹ پاکستان آنے والے سربراہان مملکت، سربراہان حکومت اور غیر ملکی وفود کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائےگی ، راولپنڈی اور اسلام آباد میں یکم مارچ کو مقامی تعطیل جبکہ 28 فروری کو ایک بجے کے بعد تعلیمی اداروں اوردفاتر میں چھٹی کر دی جائے گی، 28فروری سہ پہر سے یکم مارچ رات تک کشمیر ہائی وے زیرو پوائنٹ سے سرینا چوک تک عام ٹریفک کےلئے بند رہے گی۔ اسلام آباد میں ای سی او اجلاس اور مذہبی اجتماع کے لئے پنجاب پولیس کے پانچ ہزار اہلکاروں کو طلب کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت ہونیوالا اعلیٰ سطحی اجلاس مشیر خارجہ اور سیکرٹری خارجہ کی عدم شرکت کے باعث ملتوی کردیا گیا۔پیر کے روز وزیراعظم ہاﺅس میں وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت ملکی صورتحال اور دیگر اہم معاملات پر اعلیٰ سطح کا اجلاس ہونا تھا جو کہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری کی اجلاس میں شرکت نہ ہونے کی وجہ سے غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا گیا کیونکہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری ای سی او سربراہی اجلاس میں مصروف ہیں۔ سیکرٹری خارجہ اعزازاحمد چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان نہ کبھی تنہا تھا ، نہ ہے اور نہ کوئی ملک پاکستان کو تنہا کر سکتا ہے ، پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے ، افغانستان کو چاہیے کہ وہ اپنی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے اور ترقی کے سفر میں شامل ہو ، پاکستان کے تمام ادارے نئے عزم کے ساتھ دہشت گردی کی نئی لہر کے خلاف سرگرم ہیں، اقتصادی تعاون تنظیم( ای سی او) کا اجلاس پاکستان اور ای سی او ممالک کے لئے تاریخی موقع ہے ، یہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب سی پیک نے علاقائی روابط کو بڑھانے کے حوالے سے نئی جہتیں کھولی ہیں ، گزشتہ 4 ،5 سال میں ای سی او خطے میں روابطہ بڑھانے کے لئے بے انتہا کام ہوا ہے ، روابط کے ثمرات سے مستفید ٹرانسپورٹ اور تجارت کے فروغ پر غور ہو گا ، اجلاس سے اسلام آباد ڈیکلریشن اور ای سی او وژن 2025 منظور کیا جائے گا اجلاس میں رکن ممالک کے 5 صدور، 3 وزراء اعظم ، ایک نائب وزیر اعظم اور ایک نمائندہ خصوصی شریک ہو رہے ہیں ، رکن ممالک کی شرکت پاکستان اور موجودہ قیادت پر اعتماد کا مظہر ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain