اسلام آباد ( ملک منظور احمد) سفارتی اور دفاعی حلقوں نے چےف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوےد باجوہ کی متحدہ عرب امارات کی قےادت کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کو پاک متحدہ امارات کے درمےان پائے جانے والے بعض اختلافات کے تناظر مےں اےک اہم برےک تھرو قرار دےا ہے ۔ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمےان گزشتہ چند سال سے ماضی کی طرح پرجوش اور دوستانہ تعلقات کا فقدان چلا آرہا ہے اور اس کی بڑی وجہ بھارت کا متحدہ عرب امارات مےں بڑھتا ہوا اثرو رسوخ اور 75 ارب ڈالر سے زائد کی کثےر سرمایہ کاری اور اہم نوعےت کے اقتصادی ، تجارتی اور دفاعی معاہدے بتائے جاتے ہےں ۔ متحدہ عرب امارات کی قےادت نے گوادر پورٹ کے حوالے سے بھی وقتا فوقتا پاکستانی قےادت کے ساتھ بعض تحفظات کا اظہار کےا ہے ۔ چےف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوےد باجوہ کا حالیہ دورہ متحدہ ارب امارات دونوں ممالک کے درمےان تعلقات کو معمول پر لانے اور دو طرفہ تعاون کو فروغ دےنے کے حوالے سے بہت اہمےت کا حامل ہے دفاعی اور سفارتی ذرائع نے بتاےا کہ پاکستان کی عسکری قےادت کی طرف سے ےو اے ای کے سربراہان کے ساتھ مذاکرات کے نتےجے مےں بعض غلط فہمےوں کا ازالہ ہوا ہے ۔ سفارتی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی قےادت رواں سال پاکستان کا دورہ کرسکتی ہے ۔
