تازہ تر ین

اقتصادی راہداری اور گوادر ملکی ترقی کیلئے گیم چینجر ہیں، وزیراعظم

گوادر(ویب ڈیسک) وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ گودار کو مثالی بندر گاہ بنانا میرا دیرینہ خواب تھا اور سی پیک اور گوادر ملکی ترقی کیلئے گیم چینجر ہیں۔گوادر میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہمارے علاوہ کسی بھی حکومت نے بلوچستان پر توجہ نہیں دی لیکن ہم نے سب سے پہلے بلوچستان اور گوادر پر توجہ دی، آج پورے بلوچستان میں سڑکوں کا جال بچھایا جا رہا ہے جو اسے ملک کے دیگر حصوں سے جوڑتا ہوا چین سے ملا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں کبھی دہشت گردی تھی اب وہاں ترقی ہو رہی ہے، سڑکیں ہوتی ہیں تو اسکول، اسپتال اور یونی ورسٹیاں بنتی ہیں اور خوشی ہے کہ گوادر میں ترقی ہو رہی ہے، گوادر کی ترقی میں یہاں کے مقامی لوگوں کو بھی حصہ ملنا چاہیئے۔وزیراعظم نے کہا کہ گوادر کو مثالی بندرگاہ بنانا میری دیرینہ خواہش تھی اور آج گوادر میں ترقی دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری اور گوادر ملکی ترقی کے لئے گیم چینجر ہیں، پاکستان ایک بار پھر ایشین ٹائیگر اور بلوچستان پاکستان کا ٹائیگر بنے گا۔وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ گوادر پر میری خصوصی توجہ اور اسے ایک مثالی ضلع بنایا جائے گا، یہاں پر ایک عمدہ یونی ورسٹی بنائی جائے گی جہاں ملک کے دیگر شہروں سے بھی طلبا تعلیم کے حصول کے لئے آئیں گے اور یونی ورسٹی کے لئے 500 ایکڑ جگہ بھی خرید لی گئی ہے۔ اس کے علاوہ وزیراعظم نے گوادر میں 300 بستروں کا اسپتال بنانے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کو مفت طبی سہولیات کی فراہمی کے لئے ہیلتھ کارڈ بھی جاری کئے جائیں گے۔قبل ازیں گوادر میں مسلم لیگ (ن) مکران، بولان اور چاغی کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ کارکن ہمارا سرمایہ ہیں اور ان سے مل کر بہت خوشی ہوتی ہے، کارکنوں کا خیال رکھنا ہمارا فر ض ہے، کارکنوں کو مضبوط کرنے سے پارٹی مضبوط ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان ثنائ اللہ زہری سب کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں اور صوبے کے مفاد میں کام کر رہے ہیں۔

گوادر(نیوز ایجنسیاں)وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ گودار کو مثالی بندر گاہ بنانا میرا دیرینہ خواب تھا اور سی پیک اور گوادر ملکی ترقی کیلئے گیم چینجر ہیں۔گوادر میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہمارے علاوہ کسی بھی حکومت نے بلوچستان پر توجہ نہیں دی لیکن ہم نے سب سے پہلے بلوچستان اور گوادر پر توجہ دی، آج پورے بلوچستان میں سڑکوں کا جال بچھایا جا رہا ہے جو اسے ملک کے دیگر حصوں سے جوڑتا ہوا چین سے ملا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں کبھی دہشت گردی تھی اب وہاں ترقی ہو رہی ہے، سڑکیں ہوتی ہیں تو اسکول، اسپتال اور یونی ورسٹیاں بنتی ہیں اور خوشی ہے کہ گوادر میں ترقی ہو رہی ہے، گوادر کی ترقی میں یہاں کے مقامی لوگوں کو بھی حصہ ملنا چاہیئے۔یونی ویژن نیوزکے مطابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے گوادر کے 50 نوجوانوں کو چینی زبان سیکھنے کیلئے چین بھیجوانے کا اعلان بھی کیا۔گوادر کے ذہین طلباءکیلئے پاکستان کی بہتری یونیورسٹیوں میں داخلہ دیں گے جن میں سے 50سٹوڈنٹس شامل ہونگے،احسن اقبال کو کہوں گا کہ فوری طور پر عملدرآمد کرائیں۔اگر منصوبے پر عملدرآمد نہ ہوااور طلبہ کو داخلہ نہ ملا تو احسن اقبال سے جواب لوں گا،اگر احسن اقبال نے داخلہ دلوا دیا تو ان کے سر پر تاج پہنایا جائے گا۔انہوں کہا کہ گوادر کی گلیوں اور سیوریج کیلئے 100 کروڑ روپے کی گرانٹ کا اعلان کرتا ہوں اورچند دنوں میں ثناءاللہ زہری صاحب کو 100 کروڑ روپے دے دیا جائے گا۔گوادر میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کیا فائدہ اس ملک میں رہنے کاجہاں علاج کیلئے لوگوں کو اپنی جائیدادیں بیچنی پڑیں ،اس لئے حکومت سرکاری اخراجات پر علاج معالجے کی سہولت فراہم کرے گی اگریہ علاج گوادر کا ہسپتال کرنے سے قاصر ہوگا تواسلام آباد یا لاہور کسی بھی جگہ جا کر مفت علاج کی سہولت میسر ہوگی۔نواز شیریف نے کہا کہ یہاں پر پینے کا پانی نہیں جس ہوٹل میں رہ رہا تھا وہاں لکھا تھا کہ یہ پانی پینے کے لائق نہیں ہے،اگر ہوٹل کا پانی پینے کے لائق نہیں ہے تو بستیوں کا کیسے پینے کے لائق ہوگا،صاف پینے کے پانی کا پلانٹ لگانے کا فیصلہ کیا ہے اور ہوٹلوں کے پانی کی کوالٹی جیسا پانی فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔یہ آپ کا حق اور حکومت کا فرض ہے اورہم ملکر وفاقی اور صوبائی حکومت فوری طور پر یہ پراجیکٹ لگانے کی کوشش کررہے ہیں اور فوری کام شروع کرنے والے ہیں اور بہت جلد گوادر کے رہنے والوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا جائے،50 لاکھ گیلن یومیہ پانی اس پلانٹ سے ملے گا۔ 500 کروڑ روپے اس منصوبے کیلئے خرچ ہونگے۔میاں نواز شریف نے کہا کہ گوادر کے عوام کے جوش و خروش سے امید کی حقیقی کرن نظر آرہی ہے اور گوادر کے لئے مثالی ترقی کا دور شروع ہوچکا ہے،اللہ تعالیٰ تقدیر بدل رہا ہے،میرا آج کا مشن نہیں ہے،1991 ءمیں جب وزیراعظم بنا تب خواب تھا کہ گوادر بہترین پورٹ سٹی بنے ،مگر ہماری حکومت ختم ہوگئی ،1997 ءمیں پھر کام شروع کیا،دوسروں نے کیوں توجہ نہیں دی کسی نے نہیں سوچا،ہم نے ہی اس کے لئے اقدامات اٹھائے،1999 ءمیں جب ہماری حکومت ختم کی گئی لوگ پھر گوادر کو بھول گئے،ایوان اقتدار نے گوادر کے غریب عوام کو پھر فراموش کردیا گیا اور عملاً کچھ نہیں کیا گیا۔آج اللہ کے فضل وکرم سے ہم نے یاد کیا تو گوادر کے عوام کو یاد کیا اور عملی اقدامات کیے،آج گوادر میں عجیب ہلچل محسوس ہوتی ہے ،آج گوادر ترقی کی راہوں پر چل نکلا ہے،شائد میں پہلا وزیراعظم ہوں جو گوادر میں رات رہا ہے،اس سے پہلے کوئی آتا بھی نہیں تھا،مجھے بھی نہیں یاد کہ میں گوادر کے کتنے دورے کرچکا ہوں،بتانا چاہتا ہوں کہ دوردراز سے آئے لوگوں نے کہا کہ میں کوئٹہ سے آیا ،پنجگور سے آیا اور کہا کہ بہت اچھا سفر رہا اور سڑک بہت اچھی تھی ،پہلے ہم ایک دو دن میں پہنچتے تھے اب چند گھنٹے میں پہنچتے ہیں۔کوئٹہ سے حسن ابدال تک ،اور مانسہر ہ سے چائنہ کے بارڈر تک موٹروے بن رہی ہے۔بلوچستان میں 1100 کلومیٹر کی سڑکیں بن رہی ہیں ،جہاں ہم نے سڑکیں بنائی وہاں دہشتگردی تھی۔ایف ڈبلیوای کے لوگوں کا شکرگزار ہوں کے انہوں نے جانیں قربان کرکے سڑکیں بنائیں۔سڑکیں جب بنتی ہیں تو ترقی آتی ہے،سکول ،کالج یونیورسٹیاں ،ہسپتال،کسانوں کی فصلیں مارکیٹ سڑک کے راستے سے جاتی ہیں۔سڑکیں جب بنتی ہے تو انڈسٹری آتی ہے اور بیروزگاری ختم ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج میں میں بہت سرور میں ہوں گوادر کے عوام سے بات کرتے ہوئے اور بھول گیا ہوں کے میں نے کیا کہنا تھا۔آج تک گوادر پر کسی نے اتنی توجہ دی ہے؟بلوچستان کے عوام کو ٹی وی دکھاﺅں گا کہ دیکھوں آپ کے علاقے میں یہ کام ہورہے ہیں،یہ نواز شریف کا شیوہ ،دستور اور ہماری حکومت کا عمل نہیں ہے کہ آئے جلسہ کیا اور چلے گئے ہم عمل کریں گے اور کام شروع کریں گے،آج سمجھتا ہوں کہ آپ 2013 والے پاکستان پر نظر ڈالیں جب حکومت ملی لوڈشیڈنگ،معیشت کی تباہ حالی،عوام بدحال،مزدور بے روزگار اور دہشتگردی عروج پر تھی ،پاکستان اقتصادی تنزلی کی طرف جارہا تھا۔ہم نے عزم کے ساتھ کام شروع کیا،یہی وجہ ہے کہ سی پیک صرف اقتصادی راہداری کا نام نہیں یہ شاہراہ امن اور انسانیت ہے،سی پیک کا بہت سا حصہ بلوچستان کی سرزمین پر ہے،آج مجھے ترقی کا ہر راستہ بلوچستان سے نکلتا ہوا نظر آتا ہے،اب بلوچستان محروم نہیں رہے گا، پاکستان ایشیائ اور بلوچستان پاکستان کا ٹائیگر بنے گا،11 سو کلومیٹر کی سڑکیں بلوچستان میں بن رہی ہیں۔روز بلوچستان ہمارے ایجنڈے او رپروگرام میں ہوتا ہے۔وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان ایک خوبصورت نظارہ پیش کررہا ہوگا جب زیرتعمیر سڑکیں بن جائیں گی،یہ ہزاروں کلومیٹر طویل سڑکیں بنیں گی اور مقامی اور پاکستان کی ترقی کا انحصار بلوچستان پر ہے،پاور پلانٹ بن رہے ہیں،جب دہشتگردی تھی،آج ترقی جب ہورہی ہے اور جو لوگ انسانوں کا خون کرتے ہیں وہ سب لوگ بھاگ رہے ہیں اور ہم بھگا کر دم لیں گے ،300 میگاواٹ بجلی کے کارخانے سے آپ کے اندھیرے دور ہوجائیں گے۔یقین دلاتا ہوں کے بلوچستان کی ترقی میں شانہ بشانہ کھڑا ہوں اوربلوچستان کی ترقی میں وزیراعلیٰ زہری کے ساتھ ہوں۔وزیراعظم نے مقامی لوگوں کے بارے بات کرتے ہوئے کہا کہ مقامی لوگوں تو جوں کے توں ہیں ،جب لوگوں کو پتہ چلا کہ گوادر ترقی کررہا ہے تو انہوں نے زمینیں خرید لی،آج لاکھ ڈیڑھ لاکھ کی زمین ایک ڈیڑھ کروڑ کو پہنچ گئی ہے،اربوں روپے کے فائدے اٹھانے والے مقامی لوگ نہیں ہیں،مقامی لوگوں کو بھی حصہ ملنا چاہیے،یہاں کے اصل باشندوں کو معاوضہ اور اس کی قیمت ملنی چاہیے اور راہ نکلنی چاہیے،گوادر کی زمینیں سونے سے بھی زیادہ قیمتی ہوچکی ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی سب سے زیادہ توجہ گوادر کی طرف ہے، گوادر اب آگے جا رہا ہے، ترقی کا سفر چل نکلا، چند سال میں یہاں خوشحالی آئے گی اور ایک دن پورے صوبے سے بے روزگاری ختم ہو جائے گی۔ گوادر میں اسکول، کالجز اور اسپتال بنائیں گے، ترقی کا زینہ شاہرائیں ہیں اور اِن سے ہی ترقی آئے گی، سڑکوں سے ہی زراعت ترقی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چند سال پہلے یہاں دہشت گردی تھی لیکن اب اللہ کے فضل سے بہتری آئی ہے، گزشتہ روز پسنی سے گوادر 150 کلومیٹر کا سفر سڑک کے ذریعے طے گیا جو سونے پہ سہاگہ ہے، ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ کر رہے ہیں، ملک سے لوڈ شیڈنگ ختم کر دیں گے اور عوام کو سستی بجلی فراہم کریں گے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain