نئی دہلی/واشنگٹن (ویب ڈیسک)بھارت نے میری ٹائم مذاکرات معطل کرنے کے بعد پانی کے تنازعے پر بھی بات چیت میں تاخیر کردی، پاکستان اور بھارتی سیکرٹریز آبپاشی کے درمیان مذاکرات 11 سے 13 اپریل تک واشنگٹن میں ورلڈ بینک کی ثالثی میں ہونا تھے۔ ورلڈ بینک کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان پانی کا تنازع حل کرانے کیلئے تیارہیں۔بھارت پانی کے تنازعے پر بھی پاکستان سے بات چیت سے بھاگنے کیلئے ٹال مٹول کرنے لگا۔ بھارت اس سے پہلے میری ٹائم سیکورٹی سے متعلق پاکستان سے بات چیت معطل کرچکاہے۔ اس حوالے سے بھارت کی جانب سے نیا بہانہ سامنے آیا ہے کہ کشن گنگا اور ریٹل ہائیڈرو پاور پروجیکٹس پر پاکستان سے مذاکرات کیلئے تیاری کرنا لازمی ہے۔واضح رہے کہ ورلڈ بینک کی ثالثی میں پاکستان اور بھارت کے سیکرٹری آبپاشی کے درمیان مذاکرات 11 سے 13 اپریل تک واشنگٹن میں ہونا تھے۔ بھارت نے کشن گنگا اور ریٹل ہائیڈرو پاور پروجیکٹس پر عالمی عدالت کا ٹریبیونل بنانے اور ماہرین کی مقرری پر اتفاق کیا تھا۔ اس ضمن میں بھارت کا موقف ہے کہ مذاکرات سے متعلق تیاری کیلئے مزید وقت درکار ہے۔ دوسری جانب عالمی بینک کے ایشیا سے متعلق افسر الیگزینڈر انتھونی فرگوسن نے واشنگٹن سے جاری بیان میں کہا ہے کہ پانی تنازعے پر پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کیلئے اتفاق جلد ہوجائےگا اور ہم اس میں مدد کیلئے بھی تیارہیں۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان سندھ طاس معاہدہ 1960 میں ورلڈ بینک کی ثالثی میں ہی ہوا تھا۔