تازہ تر ین

سکیورٹی اداروں کی بڑی کاروائی, لاہور میں دہشتگردی کا منصوبہ ناکام

اسلام آباد /ٹیکسلا/لاہور/پارا چنار‘شیخو پورہ (نمائندگان) دہشتگردوں کےخلاف آپریشن رد الفساد اور انٹیلی جنس کی بنیادوں پر کارروائیاں جاری ،واہ کینٹ اور لاہور میں دہشتگردی کے بڑے منصوبے ناکام ،9دہشتگرد ہلاک،کرم ایجنسی میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے اہلکار شہید ،کیپٹن سمیت دو زخمی ،واہ کینٹ میں مارے گئے دو دہشتگردوں کی شناخت ہوگئی، خود کش جیکٹ برآمد،شیخو پورہ میں اسلحہ سے بھری گاڑی پکڑی گئی،ملزم فرار،کرم ایجنسی میں دہشتگردوں نے گھات لگا کر حملہ کیا،جوابی کارروائی میں 7دہشتگرد مارے گئے ، گن شپ ہلی کاپٹروں سےبمباری میں متعدد ٹھکانے تباہ ،اسلام آباد اور کے پی میں سرچ آ پریشنز 66مشتبہ افراد گرفتار کر لئے گئے ۔تفصیلات کے مطابق پیر کی صبح راولپنڈی کے نواحی علاقے واہ کینٹ میں دو مبینہ دہشتگردوں کوہلاک کردیا گیا ہے ۔ پولیس کے مطابق آپریشن ردالفساد کے سلسلے میں واہ کینٹ میں پولیس اور رینجرز کا مشترکہ سرچ آپریشن جاری تھا کہ اس دوران ایک گھر سے پولیس پر فائرنگ کی گئی، پولیس اور رینجرز کی جوابی فائرنگ سے دو مبینہ دہشت گرد صفت اللہ اور محمد عباس ہلاک ہوگئے۔ پولیس کے مطابق تلاشی کے دوران گھر سے خود کش جیکٹ بھی برآمد کی گئی ہے۔تھانہ صدر واہ کینٹ کے ایس ایچ او یاسر ربانی نے کو بتایا کہ پنڈ ملہی روڈ پر ایمن آباد میں رینجرز آپریشن کے دوران فائرنگ سے دو مبینہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ رینجرز،پولیس اور حساس اداروں کا مشترکہ کومبنگ آپریشن جاری تھا کہ اس دوران ایک گھر سے رینجرز اور پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی گئی،اہلکاروں کی جوابی فائرنگ سے دو مبینہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔بعد ازاں پولیس اور رینجرز نے گھر کو گھیرے میں لے کر بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیموں کو موقع پر طلب کر لیا اور گھر کی تلاشی لی گئی اور گھر سے بھاری مقدار میں اسلحہ سمیت خود کش جیکٹس برآمد ہوئیں ۔ایس ایچ او یاسر ربانی کے مطابق فائرنگ سے ہلاک ہونے والے مبینہ دہشت گردوں کی شناخت عصمت اور محمد عباس کے نام سے ہوئی ہے،دونوں مبینہ دہشت گردوں کا تعلق چارسدہ اور پشاور ہے۔دونوں مبینہ دہشت گرد زیر تعمیر مکان میں رہائش پذیر تھے۔ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ مبینہ دہشت گردوں کے زیر استعمال موبائل فونز بھی قبضے میں لے لیے گئے ہیں جن کی کال ریکارڈز تفصیلات لی جا رہی ہیں جبکہ دونوں کی لاشیں ہسپتال منتقل کر دی گئی ہیں۔دریں اثناءموٹروے پولیس نے لاہور میں دہشتگردی کا ایک بڑا منصوبہ اس وقت ناکام بنا دیا ہے جب دہشتگردوں کی ایک گاڑی کو شیخو پورہ میں روک کر بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کر لیا گیا ہے یہ اسلحہ پشاور سے لاہور پہنچایا جا ر ہا تھا۔سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس موٹروے مسرور احمد کلاچی، ایس پی او زاہد اقبال اور پی او غلام مصطفے نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ موٹروے پولیس نے شیخوپورہ کے قریب کوٹ پنڈی داس کے قریب پشاور یا اسلام آباد سے لاہور جانے والی ایک مشکوک کار کو روکا، لیکن کار سوار ملزم نے فرار ہونے کی کوشش کی۔انھوں نے مزید بتایا کہ موٹروے پولیس نے کار کا تعاقب کیا، جس کے نتیجے میں کار ڈیوائیڈر سے ٹکرا کرالٹ گئی اور اس کے خفیہ خانوں میں چھپایا جانے والا اسلحہ اور سیمنٹ باہر نکل آیا، جبکہ ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ایس ایس پی کے مطابق کار سے برآمد کیے گئے آتشیں اسلحہ میں 222 بور، 223 بور کی 100 رائفلیں، 7 پسٹل اور گولیاں شامل ہیں، جنھیں قبضے میں لے کر کارروائی شروع کردی گئی۔انھوں نے مزید بتایا کہ کار کے خفیہ خانوں میں چھاپا جانے والا اسلحہ لاہور میں ممکنہ دہشت گردی کے لیے استعمال کیا جانا تھا۔دوسری جانب موٹروے پولیس کی اعلی کارکردگی پر ملازمین کو انعمات اور تعریفی اسناد دینے کا بھی اعلان کیا گیا ہے ۔اس سے قبل رواں برس 22 مارچ کو بھی لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر دہشت گردی کی ایک بڑی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے اسلحے سے بھری گاڑی کو تحویل میں لیا گیا تھا۔ادھر سنٹرل کرم ایجنسی کے علاقہ خوائیدادخیل میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے ما بین فائرننگ کے تبادلہ میں 1 سیکورٹی اہلکار شہید اور 2 زخمی ہوگئے جبکہ فورسز کی جوابی کارروائی میں کم از کم 7دہشتگردو ہلاک اور ان کے متعدد ٹھکانے تباہ ہو گئے ہیں ۔ پیر کی صبح ساڑھے چھ بجے دہشت گردوں نے فوجی قافلے پر گھات لگاکر اس وقت حملہ کیا جب قافلہ کرم ایجنسی کے وسطی علاقے یختہ میں گشت پر مامور تھا۔بعض ذرائع کے مطابق سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ایک ٹھکانے پر چھاپہ مارا جسکے نتیجے میں دہشت گردوں اور سیکورٹی فورسز کے مابین فائیرنگ کا تباد لہ ہوا جس میں 1 سیکورٹی اہلکا ر اسماعیل خان شہید جبکہ کیپٹن غفار اور نائیک خیذار خان خمی ہوگئے ۔زخمی اہلکاروں کو سی ایم ایچ ٹل منتقل کر دیا گیا ، جس پر فورسز نے گن شپ ہیلی کاپٹروں سے دہشت گردوں کیخلاف اپریشن شروع کر دیا اور گن شپ ہیلی کاپٹروں سے خوائیداد خیل کے دیہاتوں زاوا اور اورمیگی میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر شیلینگ کرتے ہوئے متعدد ٹھکانوں کو تباہ کر دیا دہشت گرد ٹھکانے چھوڑکر پہاڑی درے میں چھپ گئے ہیں جن کی تلاش جاری ہے ۔مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ فورسز کی کارروائی میں کم از کم 7دہشتگرد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں خری اطلاعات تک علاقے میں فورسز کی کارروائیاں جاری اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ۔یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی کرم ایجنسی کے علاقے میں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا تھا جب گودر سے پاراچنار جانے والی مسافر بس ایک بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی تھی جس کے نتیجے میں 4 بچوں اور 5 خواتین سمیت 14 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔کرم ایجنسی وفاق کے زیر انتظام ایجنسیوں میں سے ایک ہے، شمالی وزیرستان ایجنسی میں آپریشن ضرب عضب اور خیبرایجنسی میں آپریشن خیبر(ون اور ٹو) کے بعد عسکریت پسند ردعمل کے طور پر دوسرے علاقوں میں حملوں کی کوشش کر رہے ہیں۔گذشتہ ماہ 31 مارچ کو بھی کرم ایجنسی کے ہیڈ کوارٹر پاراچنار میں دھماکے کے نتیجے میں 22 افراد ہلاک جبکہ 57 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے، جس کی ذمہ داری کالعدم تنظیم جماعت الاحرار نے قبول کرنے کا دعوی کیا تھا۔اس سے قبل رواں برس جنوری میں بھی پارا چنار میں ریموٹ کنٹرول دھماکا ہوا تھا، جس کے نتیجے میں 25 افراد جاں بحق جبکہ 40 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔دریں اثناءقانون نافذ کرنے والے اداروں نے اسلام آباد کے علاقوں جھنگی سیداں اورمحمدی کالونی سے سات مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے جس میں دو افغان باشندے شامل ہیں۔ان کے قبضے سے بھاری ہتھیار اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے جبکہ پشاور اور مردان میں بھی تلاشی کی کارروائیوں کے دوران 59 مشتبہ افراد کو گرفتار کیاگیا۔ان کے قبضے سے ہتھیار اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔خیال رہے کہ 22 فروری 2017 کو پاک فوج نے ملک بھر میں آپریشن رد الفساد شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت لاہور میں سیکیورٹی اجلاس میں کیا گیا تھا اور پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق اس آپریشن کو شروع کرنے کا مقصد ملک بھر کو اسلحہ سے پاک کرنا، بارودی مواد کو قبضے میں لینا، ملک بھر میں دہشت گردی کا بلاامتیاز خاتمہ اور سرحدی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔22 فروری کو ہی وزارت داخلہ نے پنجاب میں رینجرز کو 60 روز کے لیے خصوصی اختیارات دینے کی باقاعدہ منظوری دی تھی۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain