تازہ تر ین

قازقستان میں نواز مودی ہیلو ہائے ، اندرونی کہانی سامنے آگئی

آستانہ (مانیٹرنگ ڈیسک، ایجنسیاں) قازقستان میں پاک بھارت وزرائے اعظم کی غیررسمی ملاقات ہوئی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق نریندر مودی نے نواز شریف سے انکی صحت اور فیملی کے بارے میں دریافت کیا جبکہ دونوں نے ایک دوسرے سے مصافحہ بھی کیا۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم نواز شریف آج کل دورہ قازقستان پر ہیں۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن واستحکام پاکستان اور خطے کی ترقی کے لیے اہم ہے،پاکستان کسی بھی صورت اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا،افغانستان میں استحکام پاکستان کے مفاد میںہے،غیر مستحکم افغانستان کے اثرات پاکستان پر بھی پڑیں گے ،افغان حکومت کو امن وامان کی صورتحال بہتر بنانی چاہیے،پاکستان کے تمام خلیجی ممالک سے برادرانہ تعلقات ہیں،مسلم ممالک کو خلیج کی موجودہ کشیدگی دور کرنے کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔ جمعرات کو آستانہ جاتے ہوئے پرواز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کسی بھی صور ت اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ سعو دیہ ‘ایران اور قطر کا معاملہ حل کر ائینگے۔ افغانستان میں امن استحکام پاکستان کے مفاد میں ہے ۔اس حوالے سے ہمارا مو¿قف بڑا واضح اور دو ٹوک ہے۔ غیرمستحکم افغانستان کے اثرات پاکستان پر بھی پڑیں گے۔ افغانستان حکومت کو امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنانی چاہیے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مسلم ممالک کو خلیج کوموجودہ کشیدگی دور کرنے کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔ پاکستان کے تمام خلیجی ممالک سے برردرانہ تعلقات ہیں۔مسلم ممالک پاکستان کی ہم اہنگی کی کوششوں کے معترف ہیں ۔وزیراعظم نواز شریف قازقستان پہنچنے پر پر تپاک استقبال کیا گیا،قازقستان کے نائب وزیرخارجہ عاقل بیگ کمال دینوف نے وزیراعظم کے استقبال کے لیے ایئر پورٹ پر موجود تھے۔ اس موقع پر وزیر تجارت خرم دستگیر ،مشر خارجہ سرتاج عزیز اور وزیرمملکت جام کمال بھی ان کے ہمراہ تھے۔جمعرات کو وزیراعظم نواز شریف شنگھائی کی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے قازقستان پہنچے تو قازقستان کے نائب صدر خارجہ عاقل بیگ کمال دینوف نے ان کا پرتیاک استقبال کیا ۔اس موقع پر وزیراعظم کی اہلیہ کلثوم نوا ز وزیر تجارت خرم دستگیر،مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور وزیر مملکت جام کمال بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف قزاخستان کے دارالحکومت آستانہ پہنچ گئے جہاں وہ شنگھائی تعاون تنظیم ( ایس سی او) کی سٹیٹ کونسل کے سربراہان کے 17 ویں دو روزہ اجلاس میں شرکت کریںگے۔وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز ،وزیر تجارت خرم دستگیر اور وزیر مملکت برائے پٹرولیم جام کمال بھی ہمراہ ہیں۔ ایس سی او سربراہ اجلاس کے موقع پر وزیر اعظم محمد نواز شریف اجلاس میں شرکت کے لئے آئے دیگر رہنماﺅں سے ملاقاتیں کریں گے۔ ایس سی او سربراہ اجلاس کے موقع پر قزاخستان میں بین الاقوامی نمائش “انٹرنیشنل ایکسپو 2017 ” بھی منعقد ہو گی جس میں پاکستان سمیت 100سے زیادہ ممالک شرکت کریں گے۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف اس نمائش کی افتتاحی تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔ قزاخستان کے دارالحکومت آستانہ میں منعقد ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے موقع پر پاکستان اس تنظیم کا مکمل رکن بن جائے گا۔ پاکستان 2005ءسے اس تنظیم کا مبصر رہا ہے اور اس نے 2010ءمیں اس تنظیم کی مکمل رکنیت کی درخواست دی تھی ۔ پاکستان کو مکمل رکنیت دینے کا اصولی فیصلہ 2015ءمیں روس کے شہر اوفا میں ہونے والے ایس سی او ہیڈز آف سٹیٹ اجلاس میں کیاگیا۔ ہیڈز آف سٹیٹ کونسل شنگھائی تعاون تنظیم کا اعلیٰ ترین فیصلہ ساز ادارہ ہے جس کااجلاس ہر سال ہوتا ہے ۔ اس کا گزشتہ اجلاس ازبکستان کے شہر تاشقند میں ہواتھا۔ واضح رہے کہ پاکستان کے شنگھائی تعاون تنظیم کے دیگر رکن ممالک کے ساتھ گہرے تاریخی ، ثقافتی، اقتصادی روابط موجود ہیں ¾یہ دوروزہ اجلاس (آج)جمعہ کو ختم ہو گا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان گہرے تعلقات ہیں،پاکستان ازبکستان کے ساتھ تعلقات کو نئی بلندیوں تک جانا چاہتا ہے ،دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تعاون بڑھانے کے وسیع مواقع ہیں،ازبکستان توانائی کے وسائل سے مالا مال جبکہ پاکستان وسیع صنعتی مواقع کا حامل ہے۔جمعرات کو ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوو سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان گہرے تعلقات ہیں۔ دوطرفہ تعلقات تایخ مذہب اور ثقافت پر مبنی ہیں۔ توانائی مواصلاتی رابطے اور معیشت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ازبکستان کے ساتھ تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانا چاہتا ہے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تعاون کو بڑھانے کے وسیع مواقع ہیں۔ ازبکستان توانائی کے وسائل سے مالا مال جبکہ پاکستان وسیع صنعتی مواقع کا حامل ہے۔ وزیراعظم نے دوطرفہ تجارت سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے اصلاحات کی تجویز دی۔ افغان صدر اشرف غنی نے وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف سے ملاقات کی درخواست کی ہے جس کے بعد وزیر اعظم پاکستان نے افغان صدر سے ملاقات کیلئے وقت دے دیا ہے۔ دونوں رہنماﺅں کی ملاقات آج آستانہ میں ہو گی۔ وزیراعظم محمد نوازشریف سے ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کا رابطہ ہوا جس میں قطر سمیت خلیجی ممالک کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جمعرات کو قازقستان کے شہر آستانہ میں وزیراعظم نوازشریف اور ترک صدر رجب طیب اردوان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں قطر ، سعودی عرب اور ایران سمیت خلیجی ممالک کی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔ دونوں رہنماﺅں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ خلیجی اور عرب ممالک کے درمیان کشیدگی کسی صورت بہتر نہیں ، ہم مسلم امہ کے اتحاد کے قائل ہیں ،اس کشیدگی کے خاتمے کےلئے مل کر کام کیاجانا چاہئے۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سے سعودی عرب او ر دیگر بعض عرب ملکوں کی جانب سے قطر کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کئے جانے کے بعد کشیدگی بڑھ گئی۔ تاہم اس کے خاتمے کے لئے مسلم ممالک ترکی اور کویت صف اول میں ہیں۔ وزیر اعظم نواز شریف قازقستان میں آج مصروف دن گزاریں گے۔ صبح 9:20 پر سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقات کرینگے۔ نجی ٹی وی کے مطابق سیکرٹری جنرل یو این اے سے ملاقات میں وزیراعظم کے ساتھ سرتاج عزیز، خرم دستگیر، چینی سفیر ودیگر اہم افراد شامل ہونگے۔ وزیر اعظم صبح 10:15 بجے افغان صدر سے آدھے گھنٹے کی ملاقات کرینگے۔ یہ ملاقات رمادہ پلازہ ہوٹل استنبول میٹنگ روم میں ہو گی اس کے بعد 12:20 پر آزادی محل میں استقبالیہ تقریب میں شریک ہونگے۔ 12:25 منٹ پر گروپ فوٹو دستاویزات پر دستخطوں کی تقریب ہو گی۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain