لاہور(خصوصی رپورٹ)وزیراعلیٰ سندھ مرادعلیٰ شاہ کی حکومت کاپہلابڑاکرپشن اسکینڈل سامنے آگیا، کراچی میں باغات کی اربوں روپے مالیت کی زمین کوڑیوں کے بھاﺅفروخت کردی گئی۔گلشن اقبال میں سفاری پارک سے متصل باغات کیلئے زمین مختص کی گئی اور ہارٹیکلچر آف پاکستان کو دی گئی تھی،لیکن باغات کا عمل ختم کر کے اب اس زمین کو بیچنے کا سلسلہ شروع کردیاگیا،اس کیلئے زمین کو کمرشل حیثیت پہلے ہی دیدی گئی،یہ زمین 30ایکڑ پر مشتمل ہے ،اب اسکے ٹکڑے کر کے پر اسرار انداز میں فروخت کیا جا رہا ہے ، اس سلسلے میں 26سالہ پرانی سکیم کا سہارا لیتے ہوئے بورڈ آف ریونیو نے یہ کام دکھایاجبکہ 12ارب کی 25ہزار گز زمین صرف 6کروڑ میں دیدی گئی تھی،اب 60ارب کی سوا لاکھ گز زمین 30کروڑ میں بیچی جائیگی، یہ زمین وزیراعلیٰ کے فرنٹ مین کو دی جا رہی ہے ، اس میں سے 7 ایکڑ پہلے ہی دی جا چکی ہے ،محکمہ ریونیو نے 21اپریل 2017ءکو 5ایکڑ زمین کوڑیوں کے عوض بیچ دی جس پرنیب نے فوری نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا،5ایکڑ زمین تقریباً 25ہزار گز بنتی ہے اور یہ 2400روپے فی گز کے حساب سے صرف 6کروڑ میں بیچی گئی جبکہ زمین کی مارکیٹ ویلیو 5لاکھ روپے فی گز ہے اور اسکی مجموعی مالیت ساڑھے 12ارب روپے بنتی ہے ،اس 30 ایکڑ زمین کی کھلی نیلامی سے کراچی کو 75ارب روپے ملتے ۔ یہ زمین 1982 ءمیں ہارٹیکلچر سوسائٹی کو دی گئی تھی،1989 ءمیں پیپلز پارٹی حکومت نے اس زمین کی لیز منسوخ کردی لیکن وہ الاٹ نہیں کرسکے ، بعد ازاں جام صادق نے 1991 ءمیں یہ زمین 6لوگوں کو الاٹ کردی، جس پر ہارٹیکلچر سوسائٹی اور معروف کالم نویس کیکاﺅس جی نے پٹیشن دائر کی، 15سال بعد کیس کا فیصلہ ہوا اور زمین ہارٹیکلچر سوسائٹی کو دوبارہ مل گئی، 2012 ءمیں ہارٹیکلچر سوسائٹی کی 30سالہ لیز ختم ہو گئی اوراسکی لیز کی درخواست مسترد کردی گئی،پھرپلان یہ بنایا گیا کہ باغات کی یہ زمین بلڈرز کو الاٹ کی جائے ،یہ بڑوں کا بڑا کام ہے اور پہلے قدم کے طور پر 6کروڑ میں 12ارب کی زمین دی گئی۔دریں اثناپی ایس پی کے چیئرمین مصطفی کمال نے اس حوالے سے کہا یہ بات حیران کن نہیں کراچی صوبائی حکومت کیلئے مفتوحہ علاقہ بن گیا،پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم ملکر کراچی کو لوٹ رہی ہیں جبکہ اس بد ترین کرپشن کی مثال نہیں ملتی۔