لاہور(رپورٹ :نادر چودھری سے) جیلوں سے موبائل کے ذریعے کالز کا سلسلہ نہ رُک سکا،کراچی کے بعد لاہور میں بھی جیمر کوناکارہ بنانے کا انکشاف ،کروڑوں روپے کے جیمرزکے باوجود موبائل فونز کے ذریعے روابط اور جیل کے اندر بند مجرموں کے جیل سے باہرروابط کا انکشاف۔ کراچی میں ٹیوب لائٹ اور سلور پلیٹ کے ذریعے جیمر ناکارہ بنانے کے انکشاف کے بعد لاہور میں بیٹری سیل کی مدد سے سگنلز بحال کر نے کا انکشاف،4عدد بڑے سائز کے بیٹر ی سیل کے ذریعے جیمرکے اثرات چند فٹ زائل اور موبائل کے سگنلز بحال ہو جاتے ہیں ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق تقریباً 2سال قبل کراچی سینٹرل جیل میں خواجہ اجمیر نگری سے گرفتارہونے والے ملزم وقاص نے سینٹرل جیل میں لگے موبائل فون جیمرز کا توڑ نکالتے ہوئے جیل میں نصب ٹیوب لائٹ اور سلور پلیٹ میں کرنٹ پاس کرکے الیکٹرو میگنیٹک ویوز پیدا کیں جس سے موبائل فونز کے سگنلز بحال ہوگئے جس سے تقریباً ایک سال تک مستفید ہونے کے بعد ملزم کو بالآخر دھر لیا گیا تھا ۔ کراچی کے اسی واقعے کے بعد لاہور میں بھی جیلوں میں لگے جیمرز کا توڑ نکالتے ہوئے بڑے سائز کے بیٹری سیلز کی مدد سے جام کر نے کا انکشاف ہوا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کیمپ جیل سمیت پنجاب کی دیگر جیلوں میںڈیوٹیاں کرنے والے پولیس ملازمین ، جیلوں کے کوارٹروں میں رہائش پذیر جیل پولیس اہلکار اور انکے اہلخانہ اور جیل میں بند ملزمان و مجرمان بڑے سائز کے 4عدد بیٹری سیلوں کو موبائل فون کے قریب رکھتے ہیں جس سے جیمر تقریبا بیٹری سیلوں کے تقریباً چند فٹ اطراف تک ناکارہ ہو جاتا ہے جس سے جیمر نصب ہونے کے باوجود موبائل میں بھرپور سگنلز آتے رہتے ہیں ۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ موبائل فون کے سگنلز جام کر نے والے جیمرز وائی فائی کو جام نہیں کرتے جس کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے جیل کے اندر واٹس ایپ ، سکائپ اور ایمو سمیت دیگر Appsکے ذریعے جیل سے باہری دنیا کے ساتھ متواتر رابطے میں ہیں اور جیل کے اندر بند قیدیوں کو یہ سہولیات فراہم کرنے کی مد میں فی منٹ نیٹ کال 300روپے سے 500روپے تک وصول کی جاتی ہے جبکہ بااثر مجرمان کی بارکوں میں بیٹری سیلز کی موجودگی کی بھی اطلاعات ملی ہیں جبکہ جیل پولیس کے ملازمین اپنی جیبوں میں بھی بیٹر سیلز رکھ کر گھومتے اور جیلوں میں بند ملزمان و مجرمان کو اپنی نگرانی میں کالیں کرواتے ہیں ۔ جیل میں موبائل فون کی فراہمی کے لئے پولیس اہلکار وں کی جانب سے5 ہزارسے 10ہزار روپے وصول کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے ۔