لندن (خصوصی رپورٹ) ماہرین نے ایک حیرت انگیز انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو بچے گائے اور بھینس کے دودھ کا متبادل دودھ پیتے ہیں ‘ان کا قد چھوٹا رہ جاتا ہے۔اس ضمن میں 5000 سے زائد بچوں کا جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ جن بچوں کو گائے کے دودھ کے بجائے دیگر اقسام کے دودھ دیئے گئے ان کی بڑھوتری پر فرق پڑا اور متبادل دودھ پینے سے ان کا قد چھوٹا نوٹ کیا گیا، یعنی اپنی عمر کے لحاظ سے بچوں کا قد قدرے کم دیکھا گیا۔ اس تحقیق کا ایک پہلو اور بھی ہے کہ جن بچوں نے گائے کے دودھ کے علاوہ دیگر اقسام کے دودھ استعمال کئے ان میں پستہ قد کی شرح بھی اسی لحاظ سے تھی۔کینیڈا میں سینٹ مائیکل ہاسپٹل کے ڈاکٹر جوناتھن میگوئرے اور ان کے ساتھیوں کی جانب سے امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع کرائی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دو سال بچوں کے لیے ماں کا دودھ ہی بہتر ہوتا ہے اور اس دوران گائے کے دودھ سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ اس میں موجود پروٹین اور لحمیات اتنے چھوٹے بچے کے لیے قابلِ ہضم نہیں ہوتے جبکہ اس کے بعد بچوں کو گائے کا دودھ ضرور پلانا چاہئے ورنہ ان کی نشوونما متاثر ہوتی ہے۔