نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ سیارچوں کا زمین سے تصادم ناگزیر ہے، جس سے بڑے شہر تباہ ہو سکتے ہیں۔ برطانوی یونیورسٹی بیلفاسٹ کے ایلن فٹذسمنزکے مطابق سوال یہ نہیں کہ سیارچہ زمین سے ٹکرائے گا یا نہیں، بلکہ یہ ہے کہ یہ کب ٹکرائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 1908ءمیں گرنے والے سیارچے کی طرح کا غیرمتوقع حملہ آج کی دنیا میں بھی ایک بڑے شہر کو تباہ کر سکتا ہے اور بڑا سیارچہ اس سے بھی زیادہ تباہ کن ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک ایک ہزار آٹھ سو خطرناک سیارچے دریافت ہو چکے ہیں اور ابھی بہت سے تلاش کئے جانے باقی ہیں۔ اگرچہ ہم سیارچوں کی تلاش میں بہت بہتر ہو چکے ہیں تاہم اگر ہم اس سے لاحق خطرے کے تدارک کیلئے تیاری نہیں کرتے تو اس تلاش سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ واضح رہے کہ یہ انتباہ سیارچوں کے عالمی دن 30جون سے کچھ دن قبل سامنے آیا ہے۔ اس دن 1908 ءمیں ایک چھوٹا سیارچہ سائبیریا میں تنگوسکا پر گرا تھا جس نے 2ہزار مربع کلومیٹر کا علاقہ تباہ کر دیا تھا۔ ادھر معروف سائنسدان سٹیفن ہاکنگ نے خبردار کیا ہے کہ اگر آئندہ تیس برسوں کے دوران انسانوں نے خلاءمیں نیا ٹھکانہ نہ ڈھونڈا تو انسانیت کا خاتمہ ہوسکتا ہے۔ ناروے میں ایک سائنس فیسٹیول سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئندہ تیس برسوں میں انسانوں کو لازمی طور پر زمین چھوڑنا ہوگی ورنہ کسی سیارچے کے ٹکراﺅ سے برپا قیامت انسانی نسل کا خاتمہ کردے گی۔ انہوں نے کہا کہ انسانوں کو مریخ اور چاند پر نئی دنیا کو آباد کرنا ہوگا اور پودوں، جانوروں اور دیگر حیات کو بھی وہاں بسانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بہت کم وقت رہ گیا ہے جب زمین کسی سیارچے کے ٹکرانے، درجہ حرارت بڑھنے یا حد سے زیادہ آبادی کے نتیجے میں تباہ ہو جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس دیگر سیاروں میں جانے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں کیونکہ خطرات بہت بڑے اور بہت زیادہ ہیں۔ ان کے بقول ”میں اس بات کا قائل ہوں کہ انسانوں کو زمین چھوڑ دینی چاہیے، یہ سیارہ ہمارے لیے بہت چھوٹا ہوگیا ہے۔ ہمارے ذرائع خطرناک شرح سے ختم ہورہے ہیں۔“ انہوں نے مزید کہا ”ہم نے اپنے سیارے کو موسمیاتی تبدیلیوں، بڑھتے درجہ حرارت اور قطبی برفانی خطوں میں کمی، جنگلات اور جانوروں کے خاتمے جیسے تباہ کن تحائف دیئے ہیں اور ہم تیزی سے اپنے انجام کی جانب بڑھ رہے ہیں۔“ سٹیفن ہاکنگ کے مطابق ہمارے پاس جگہ ختم ہو رہی ہے اور اب رہنے کے لیے دیگر سیارے ہی بچے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ زمین جلد کسی تباہ کن سیارچے سے ٹکرائے گی ”یہ کوئی سائنس فکشن نہیں بلکہ فزکس کے قوانین کی ضمانت ہے، خلا میں پھیلنے سے ہم انسانیت کے مستقبل کو مکمل طور پر بدل سکتے ہیں، اس سے ہی تعین ہوگا کہ ہمارا کوئی مستقبل ہے بھی یا نہیں۔“ انہوں نے کہا کہ چاند اور مریخ پہلی انسانی آبادیوں کے لیے بہترین مقامات ہیں، تاہم انسانوں کو نظام شمسی سے نکل کر قریبی ستاروں کے نظام تک جانا ہوگا۔