لاہور (نیٹ نیوز) نئی دہلی کے ایک فیشن ایبل علاقے میں ہیومن لائبریری کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ اس حوالے سے لائبریری کی منتظم نیہا سنگھ نے برطانوی اخبار کو بتایا کہ یہ انسانی کتابیں وہ باتیں بتاتی ہیں جو کسی جگہ نہیں پڑھائی جاتیں۔ ہیومن لائبریری کا تصور 2000 ءمیں ڈنمارک میں شروع ہوا تھا اور انڈیا میں یہ چند مہینے پہلے پہنچا ہے۔ اس میں ایک میز کے گرد کئی ریڈر یا پڑھنے والے بیٹھ جاتے ہیں۔ کتاب کی جگہ ایک انسان بیٹھا ہوتا ہے جو اپنا موضوع بہترین انداز میں بیان کرتا ہے۔ کئی بار ریڈرز سوال بھی کرتے ہیں، عموماً ایک سیشن بیس منٹ کا ہوتا ہے۔ لائبریری آنے والے لوگ اس نئے تصور سے کافی خوش ہیں۔ ہیومن لائبریری کا تصور بھارت میں تیزی سے مقبول ہو رہا ہے۔ حیدرآباد، اندور اور دہلی کے بعد اب ممبئی میں بھی اس کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔