تازہ تر ین

بھارتی فوج کی کنٹرول لائن پر گولہ باری ، 5شہید ، 9 زخمی

مظفرآباد/جموں/اسلام آباد(اے این این، آن لائن)بے لگام بھارتی فوج کی کنٹرو ل لائن پرپھراشتعال انگیزی ، نکیال، عباس پور اور حاجرہ سیکٹروں میں شہری آبادی کونشانہ بنایا،تین خواتین سمیت 5 افراد جاں بحق اور9زخمی، ایک گھرمکمل طورپرتباہ، پاک فو ج کی موثرجوابی کارروائی،دشمن کی چوکیوں کونشانہ بنایا،اسلام آبا د میں بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنرجے پی سنگھ کی دفترخارجہ طلبی،جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پرشدیداحتجاج ریکارڈ کرایاگیا،ادھربھارتی فوج کا روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان پرجنگ بندی کی خلاف ورزی کاالزام،چھٹی پر موجود اپنے ایک اہلکاراوراس کی بیوی کے ہلاک جبکہ ان کی تین بیٹیوں کے زخمی ہونے کادعویٰ ۔تفصیلات کے مطابق ہفتہ کوبرہان وانی کی پہلی برسی کے موقع پربھارتی فوج نے کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مختلف مقامات پر شہری آبادی کونشانہ بنایا ۔ ضلع پونچھ کے ڈپٹی کمشنر راجا طاہر ممتاز کے مطابق عباس پور اور حاجرہ سیکٹرز میں بھارتی فو ج کی فائرنگ اور شیلنگ کا سلسلہ صبح 6 بجے سے شروع ہوا ۔ انہوں نے بتایا کہ ٹیٹری نوٹ کراسنگ پوائنٹ کے نزدیک موجود گاو¿ں بھیرا کے 75 سالہ رہائشی محمد شریف شیلنگ کی زد میں آکر جاں بحق ہوگئے جبکہ ان کا گھر بھی مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔ بزرگ شخص کے علاوہ ٹیٹری نوٹ میں 70 سالہ سسی بیگم بھی فائرنگ کی زد میں آنے کے بعد جانبر نہ ہوسکیں، بزرگ خاتون بٹال سیکٹر سے اپنے رشتے داروں سے ملاقات کے لیے ٹیٹری نوٹ آئی تھیں۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق اسی علاقے میں 35 سالہ ریاست اور 18 سالہ اقصی افتخار بھی بھارتی فورسز کی اشتعال انگیزی سے زخمی ہوئے۔ دریں اثنا عباس پور سیکٹر میں مارٹر شیل کی زد میں آ کر 26 سالہ فائزہ سلیم جاں بحق جبکہ 22 سالہ ادیبہ اور 17 سالہ ماہ نور زخمی ہوگئیں، تینوں خواتین کا تعلق ایک ہی گھرانے سے تھا۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق ایک اور 35سالہ خاتون عباس پور سیکٹر کے چافر گاو¿ں میں جاں بحق ہوئیں۔ عباس پور سیکٹر کے بتول اور چاترا گاو¿ں میں 16 سالہ رضوان حنیف اور 14 سالہ فیضان علی جبکہ چافر گاو¿ں میں 22 سالہ عبدیہ پروین بھی بھارتی فورسز کی اشتعال انگیزی کی زد میں آکر زخمی ہوگئیں۔ ڈپٹی کمشنر نے ابتدائی رپورٹس کے برخلاف متاثرین کی تعداد میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا۔ علاوہ ازیں نکیال سیکٹر میں بھی صبح سویرے ہونے والی فائرنگ سے 22 سالہ انیبہ جمشید شدید زخمی ہوئیں۔ نکیال پولیس اسٹیشن کے حکام نے بتایا کہ بھارتی فو ج کی فائر کی گئی ایک گولی انیبہ کے سر میں آلگی جس سے وہ شدید زخمی ہوئیں، جس کے بعد انہیں فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال کوٹلی منتقل کیا گیا تاہم دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انیبہ جمشید بھی چل بسیں۔ فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بھی بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا کہ پاکستانی فوجی اہلکاروں کی جانب سے موثر جوابی کارروائی کی گئی۔ دوسری جانب بھارتی فوج نے روایتی ہٹ دھرمی کامظاہر ہ کرتے ہوئے پاکستان پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا اورکہا کہ پاکستانی فوج نے ضلع پونچھ میں کنٹرول لائن کے ساتھ خادی ،کارمرا اور گپلور کے علاقوں میں اس کی اگلی چوکیوں کو نشانہ بنایا ۔ بھارتی دفاعی ترجمان کے مطابق ہفتہ کی صبح ساڑھے چھ بجے کی گئی فائرنگ ہلکے اور خود کار ہتھیاروں کاااستعمال کیاگیا اور مارٹر گولے داغے گئے جس کے نتیجے میں کارمراکے علاقے میں چھٹی پرموجودبھارتی فوج کااہلکار اور اس کی بیوی ہلاک اوران کی تین بیٹیاں زخمی ہوگئیں۔ دریں اثناء پاکستان نے ایل او سی پر بھارتی فائرنگ کے نتیجے میں شہریوں کی ہلاکت پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا۔ ترجمان دفترخارجہ کے مطابق بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دیئے جانے والے احتجاجی مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے گذشتہ کئی ماہ سے مسلسل سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ پاکستان کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ بھارت ان خلاف ورزیوں سے باز رہے۔ واضح رہے کہ پاکستان اور بھارتی فوج کے درمیان کشمیر میں ایل او سی پر حالات کافی عرصے سے کشیدہ ہیں۔ گذشتہ ماہ 28 جون کو ضلع کوٹلی کے جنوبی علاقے نکیال سیکٹر پر بھارتی فورسز کی جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور خاتون سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ 22 جون کو نکیال سیکٹر میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے ایک خاتون اور کم سن لڑکی زخمی ہوئی تھی جبکہ 15 جون کو ضلع بھمبر میں 2 افراد زخمی ہوئے تھے۔ 12 جون کو کوٹلی کے علاقے تتہ پانی میں بھارتی فوج کی شیلنگ کے نتیجے میں دو نوجوان جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے تھے۔ حکام کے مطابق رواں برس جنوری سے اب تک بھارت لائن آف کنٹرول پر 400 سے زائد مرتبہ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرچکا ہے، جبکہ گذشتہ برس یہ تعداد 382 تھی۔ پاکستان نے کنٹرول لائن(ایل او سی) پربلا اشتعال فائرنگ اور فائربندی معاہدے کی خلاف ورزی پر بھارت سے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ہمارے نہتے شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے جوعالمی قوانین اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے ، اقوام متحدہ کے مبصر گروپ کو کنٹرول لائن پرمانٹرنگ کی اجازت دے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈائریکٹر جنرل برائے جنوبی ایشیاءاور سارک ڈاکٹر محمد فیصل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے کنٹرول لائن (ایل او سی ) کی خلاف ورزی کرکے نہتے پاکستانیوں کو شہید کرنے پر بھارت کے قائم مقام ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا گیا اور پاکستان کی جانب سے نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو احتجاجی مراسلہ بھی دیا ہے۔ پاکستان نے بھارت پر واضح کردیا ہے وہ ایل او سی پر سیز فائر معاہدے کی پابندی کرے اور شہری آبادی کو نشانہ بنانے کی روش ناقابل برداشت ہے۔دفتر خارجہ کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ بھارت ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت پاکستانی شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے جو کہ اقوام متحدہ سمیت عالمی قوانین ،انسانی تقدس اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے منافی ہے ۔دفتر خارجہ نے بھارت پر زوردیا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان 2003ءکے فائربندی معاہدے کی پاسداری کرے اور کنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ کے حالیہ واقعہ سمیت دیگر واقعات کی تحقیقات کرے جبکہ ساتھ ہی فائر بندی معاہدے کا احترام بھی کیا جائے۔انہوں نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ بھارت سلامتی کونسل کی قراردادوں کا احترام کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے مبصر گروپ کوکنٹرول لائن پر مانٹیرنگ کی اجازت دے ۔واضح رہے کہ برہان مظفر وانی کی شہادت کے موقع پر بھارت نے ایل او سی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔ بھارتی بربریت کے نتیجے میں دو شہری شہید اور تین زخمی ہوگئے تھے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain