کراچی (این این آئی)کراچی کے حلقہ پی ایس 114 میں (آج) اتوار کو ہونے والے ضمنی انتخاب نے ماضی کے دشمنوں کو دوستوں اور دوستوں کو دشمنوں میں تبدیل کردیا ہے ۔1992سے ایک دوسرے کا نام تک نہ لینے والے آفاق احمد اور فاروق ستار مہاجر ووٹ کے حصول کے لیے ایک پیج پر آگئے ہیں ۔سربراہ مہاجر قومی موومنٹ کی جانب سے ایم کیو ایم پاکستان کی حمایت نے پہلے سے ہی مشکلات کا شکار متحد ہ (لندن)کو مزید پریشانیوں میں مبتلا کردیا ہے ۔کراچی میں موجود تمام لسانی اکائیوں کی نمائندگی کرنے والے پی ایس 114سے کامیابی کو تمام سیاسی جماعتوں نے اپنا محور بنالیا ہے اورخصوصی طور پر اس حلقے کا نتیجہ ایم کیو ایم پاکستان کے سیاسی مستقبل کا تعین کرے گا ۔ادھرسینیٹر سعید غنی کی نامزدگی اس بات کا اشارہ کررہی ہے کہ پیپلزپارٹی کی قیادت مستقبل میں ان کسی اہم عہدے پر فائز کرناچاہتی ہے اس لیے ان کی کامیابی کے لیے تمام کاوشیں کی جارہی ہیں۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مہاجر قومی موومنٹ کے سربراہ آفاق احمد نے اتوار کو ہونے والے پی ایس 114کے ضمنی انتخاب میں ایم کیو ایم (پاکستان ) کے امیدوار کامران ٹیسوری کی حمایت کا اعلان کیا ہے ۔ 1992 ءکے بعد ایم کیو ایم پاکستان اور مہاجر قومی موومنٹ پہلی بار ایک دوسرے کے قریب آئے ہیں ، مہاجر قومی موومنٹ کے سربراہ آفاق احمد نے نہ صرف ایم کی وایم پاکستان کے امیدوار کامران ٹیسوری کی حمایت کا اعلان کیا ہے بلکہ مہاجر عوام سے اپیل کی ہے کہ اپنا ووٹ تقسیم نہ کریں اور ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار کامران ٹیسوری کا کامیاب بنائیں ۔ آفاق احمد کے مذکورہ اعلان نے انتخابی صورت حال کو یکسر تبدیل کردیا ہے اورایم کیو ایم (پاکستان)کے امیدوار کامران ٹیسور ی پوزیشن کافی بہتر ہوگئی ہے ورنہ اس سے قبل پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر سعید غنی اور پاکستان تحریک انصاف کے انجینئر نجیب ہارون کو مضبوط امیدوار سمجھا جارہا تھا ۔
